• Fri, 12 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

قطر پراسرائیلی حملہ ہر امن پسند ملک کیلئے خطرہ: قطری وزیر اعظم

Updated: September 12, 2025, 6:02 PM IST | Hague

قطر کے وزیر اعظم نے کہا کہ اسرائیلی حملہ ہر امن پسند ملک کیلئے خطرہ ہے، اس حملے کی گونج اقوام متحدہ میں بھی گونجی، جہاں سلامتی کونسل نے دوحہ پر ہوئے حملے کی مذمت کی ، لیکن اسرائیل کا نام لینے سے گریز کیا، حالانکہ بیشتر ممالک نے اسرائیل کے سزا سے بری الذمہ ہونے کی مخالفت کی۔

United Nations Security Council. Photo: INN
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل۔ تصویر: آئی این این

قطر کے وزیراعظم نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے کہا کہ اسرائیلی حملوں کا ہدف نہ صرف قطر بلکہ امن حاصل کرنے کے لیے کام کرنے والا کوئی بھی ملک ہے، انہوں نے اس ہفتے دوحہ پر ہونے والے حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے غزہ میں جنگ بندی کی بات چیت کو ناکام بنانے کی صریح کوشش قرار دیا۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ حملہ اقوام متحدہ کے ایک رکن ملک کی خودمختاری کی خلاف ورزی ہے۔ یہ حملہ ان ممالک کے مہذب رویے سے بعید ہے جو امن پر یقین رکھتے ہیں۔واضح رہے کہ یہ حملہ اس وقت ہوا جس حماس امریکی امن معاہدے پر غور و خوض کر رہا تھا۔قطری لیڈر نے زور دے کر کہا کہ دوحہ ثالثی اور تنازعات کے پرامن حل کے لیے پرعزم ہے، لیکن انہوں نے خبردار کیا کہ وہ اپنی سیکورٹی کے لیے خطرات کو برداشت نہیں کرے گا۔

یہ بھی پڑھئے: قطر: تمام عرب ممالک خطرہ میں ہیں

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے دوحہ پر حملے کی مذمت کی لیکن اسرائیل کا نام لینے سے گریز کیا۔کونسل کے اراکین نے زور دیا کہ یرغمالوں کی رہائی اور غزہ میں جنگ اور مصائب کا خاتمہ اولین ترجیح ہونی چاہیے۔ یہ بیان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے تمام ۱۵؍ اراکین کی جانب سے دیا گیا، کونسل کے اراکین نے کشیدگی کم کرنے کی اہمیت پر زور یا۔ اراکین نے زور دیا کہ یرغمالوں کی رہائی اور غزہ میں جنگ اور مصائب کا خاتمہ ہماری اولین ترجیح ہونی چاہیے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: قطر میں حملے کے بعد یو اے ای نے دفاعی کانفرس میں اسرائیل پر پابندی عائد کی

دریں اثناءاقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے بیشتر اراکین نے قطر پر حملے کے بعد اسرائیل کی `سزا سے برأت کی مذمت کی، الجزائر، پاکستان، روس، برطانیہ، چین، صومالیہ اور سلووینیا نے حملے کو خودمختاری کی خلاف ورزی اور سفارت کاری کے لیے خطرہ قرار دیا۔الجزائر کے اقوام متحدہ میں نمائندے عمار بندجاما نے جمعرات کے خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل ایسا برتاؤ کر رہا ہے ’’جیسے قانون موجود ہی نہیں، جیسے سرحدیں محض تصوراتی ہیں، جیسے خودمختاری ایک غیر ضروری تصور ہے۔ یہ اجلاس الجزائر، پاکستان اور صومالیہ کے مطالبے پر بلایا گیا تھا۔اسی قسم کے خیالات کا اظہار پاکستان کے نمائندے عاصم افتخار احمدنے بھی کیا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ’’ ۱۵؍ ستمبر کو دوحہ میں عرب اسلامک سمٹ ہوگی،تاکہ اسرائیلی جارحیت کے خلاف متحدہ ردعمل کو یقینی بنایا جا سکے اور بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے منثور کی بالادستی قائم کی جا سکے، جس میں پاکستان شرکت کرے گا۔‘‘
یاد رہے کہ اس ہفتے قطر میں حماس کے جنگ بندی مذاکرات کاروں کو اسرائیلی حملے کا نشانہ بنایا گیا تھا جس میں متعدد افراد ہلاک ہوئے۔حماس کا کہنا ہے کہ اس حملے میں اس کے پانچ ارکان ہلاک ہوئے ہیں، جن میں حماس کے سربراہ مذاکرات کار خلیل الحیہ کا بیٹا بھی شامل ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK