ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی ) نے حال ہی میں ایک نیا ریئل ٹائم چیک کلیئرنگ سسٹم شروع کیا ہے، جس سے چیک کو معمول کے ۱۔۲؍ دنوں کے بجائے گھنٹوں کے اندر کلیئر کیا جا سکتا ہے تاہم، نظام کو ابتدائی طور پر کئی تکنیکی مسائل کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
EPAPER
Updated: October 11, 2025, 3:27 PM IST | Mumbai
ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی ) نے حال ہی میں ایک نیا ریئل ٹائم چیک کلیئرنگ سسٹم شروع کیا ہے، جس سے چیک کو معمول کے ۱۔۲؍ دنوں کے بجائے گھنٹوں کے اندر کلیئر کیا جا سکتا ہے تاہم، نظام کو ابتدائی طور پر کئی تکنیکی مسائل کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی ) نے حال ہی میں ایک نیا ریئل ٹائم چیک کلیئرنگ سسٹم شروع کیا ہے، جس سے چیک کو معمول کے ۱۔۲؍ دنوں کے بجائے گھنٹوں کے اندر کلیئر کیا جا سکتا ہے تاہم، نظام کو ابتدائی طور پر کئی تکنیکی مسائل کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
ممبئی میں مقیم این بی ایف سی نے اطلاع دی کہ اس نے سنیچر کو تقریباً۲۰؍ کروڑ روپے کے چیک جمع کروائے لیکن جمعرات تک ادائیگیاں اس کے کھاتوں میں جمع نہیں ہوئیں۔ اگرچہ صارفین کے کھاتوں سے رقم کاٹ لی گئی تھی لیکن بینک سے رابطہ کرنے پر وہ بھی واضح جواب دینے میں ناکام رہا کہ رقم کہاں پھنسی ہے۔
یہ بھی پڑھئے:لینس کارٹ کے اسمارٹ گلاسیز ، یو پی آئی ادائیگی بغیر فون کے ممکن!
دریں اثنا، آر بی آئی نے بدھ کو چیک کلیئرنگ کے اوقات کو بڑھا کر رات۱۱؍ بجے تک کر دیا تاکہ بیک لاگ شدہ لین دین کو صاف کیا جا سکے۔ بینکوں کا عام طور پر۷؍ بجے کا کٹ آف ٹائم ہوتا ہے۔ تاہم یہ مسئلہ بڑا نہیں ہے کیونکہ اب زیادہ تر لوگ آن لائن ادائیگی کے نظام جیسے این ای ایف ٹی، آر ٹی جی ایس اور خاص طور پر یو پی آئی استعمال کرتے ہیں۔ آر بی آئی کے اعداد و شمار کے مطابق جب کہ۲۰۱۹ء میں ہر ماہ تقریباً ۴۵۰؍ ملین چیک کلیئر ہوتے تھے، اب یہ تعداد کم ہو کر۲۰۰۔۳۰۰؍ ملین رہ گئی ہے۔
اس کے باوجود جن صارفین کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا انہوں نے سوشل میڈیا پر اپنی ناراضگی کا اظہار کیا۔ کئی صارفین نے ایکس پر لکھا کہ ان کے چیک تین یا چار دنوں سے کلیئر نہیں ہوئے تھے اور یہ کہ بینک کے اہلکار صرف سسٹم کے مسئلے کا حوالہ دیتے ہوئے انہیں انتظار کرنے کو کہہ رہے تھے۔
پبلک سیکٹر بینک کے حکام نے تسلیم کیا کہ یہ نئے عمل کے ساتھ ابتدائی مسائل ہیں اور امید کرتے ہیں کہ یہ نظام اگلے یا دو ہفتوں میں مکمل طور پر کام کرے گا۔ مجموعی طور پر، آر بی آئی کے اس نئے اقدام سے ملک کے بینکنگ نظام کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔