• Fri, 05 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں ریکارڈ کمی

Updated: September 05, 2025, 8:49 PM IST | New Delhi

ڈالر کے مقابلے روپے میں ریکارڈ کمی دیکھی جا رہی ہے۔ روپیہ ۳۳ء۸۸؍ کی ریکارڈ سطح تک گر گیا ہے۔ ڈالرس کی مضبوطی نے روپے پر دباؤ ڈالا ہے۔ اسٹاک مارکیٹ میں دباؤ کے باعث روپیہ بھی گر گیا۔ غیر ملکی سرمایہ کاروں کی فروخت کی وجہ سے روپیہ دباؤ میں ہے۔ حکومت نے کھپت بڑھانے کے لیے جی ایس ٹی میں کمی کی ہے۔

Dollar And Rupee.Photo:INN
ڈالرس اور روپیہ۔ تصویر:آئی این این

ڈالر کے مقابلے روپے میں ریکارڈ کمی دیکھی جا رہی ہے۔ روپیہ ۳۳ء۸۸؍ کی ریکارڈ سطح تک گر گیا ہے۔ ڈالرس کی مضبوطی نے روپے پر دباؤ ڈالا ہے۔ اسٹاک مارکیٹ میں دباؤ کے باعث روپیہ بھی گر گیا۔ غیر ملکی سرمایہ کاروں کی فروخت کی وجہ سے روپیہ دباؤ میں ہے۔ حکومت نے کھپت بڑھانے کے لیے جی ایس ٹی میں کمی کی ہے۔

یہ بھی پڑھیئے:خاندانوں کو بچانے کیلئے حکومت نے منی گیمنگ پر پابندی عائدکی

ڈالرس کے مقابلے روپے میں ریکارڈ کمی دیکھی جا رہی ہے۔ قیمتیں۹۰؍ کے قریب پہنچ رہی ہیں۔ ڈالر کی مضبوطی روپے پر اثر انداز ہو رہی ہے۔ روپیہ ریکارڈ سطح پر گر گیا۔ روپیہ۳۴ء۸۸؍کی ریکارڈ سطح پر گر گیا ہے۔ غیر ملکی سرمایہ کاروں کی فروخت سے روپے کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ یو ایس فیڈ۱۷؍ ستمبر کو شرح  کے بارے میں فیصلہ کرے گا۔
 ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں ریکارڈ کمی دیکھی جا رہی ہے۔ روپیہ۳۳ء۸۸؍ کی ریکارڈ سطح پر گر گیا ہے۔ ڈالر کی مضبوطی نے روپے پر دباؤ ڈالا ہے۔ اسٹاک مارکیٹ میں دباؤ کے باعث روپیہ بھی گرا ہے۔ غیر ملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے فروخت کی وجہ سے روپیہ دباؤ میں آگیا ہے۔ حکومت نے کھپت بڑھانے کیلئے جی ایس ٹی میں کمی کی ہے۔۵،۱۸؍ اور ۴۰؍ فیصد کی شرح۲۲؍ ستمبر سے لاگو ہونے جا رہی ہے۔
 امریکہ نے ہندوستان پر۵۰؍ فیصد ٹیرف لگا دیا ہے۔ اب مارکیٹ کی نظریں۱۷؍ستمبر پر ہیں۔ ۱۷؍ ستمبر کو یو ایس فیڈ شرح سود کا فیصلہ کرے گا، تقریباً ۱۰۰؍ فیصد لوگ۲۵ء۰؍ فیصد کٹوتی کی توقع کرتے  ہیں۔ اگلے ہفتے ہندوستان اور یورپی یونین کے درمیان میٹنگ ہوگی۔ اگر ہم۲۰۲۵ء میں ڈالر کے مقابلے روپے کی حرکت کو دیکھیں تو یہ جنوری میں ۷۲ء۸۶؍کی کم ترین سطح پر چلا گیا ہے۔ اس کے بعد مارچ میں یہ گر کر۴۴ء۸۷؍  روپے فی ڈالر پر آگیا۔ پھر مئی میں اس نے۱۱ء۸۶؍ کی سطح دیکھی۔ جولائی میں اس نے۸۴ء۸۷؍ کی کم ترین سطح دیکھی۔ اس کے ساتھ ہی ستمبر میں ڈالر کے مقابلے روپیہ ۳۴ء۸۸؍ کی سطح پر گرتا ہوا دیکھا گیا ہے۔
 بینک آف بڑودہ کی طرف سے جاری کردہ ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق مستقبل قریب میں روپیہ امریکی ڈالر کے مقابلے میں۵ء۸۷؍ سے ۵ء۸۸؍ کی رینج میں تجارت کرتا دیکھا جا سکتا ہے۔ تاہم مضبوط میکرو اکنامک بنیادی اصول طویل مدت میں روپے کو مدد فراہم کریں گے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ ہم توقع کرتے ہیں کہ روپیہ مستقبل قریب میں۵ء۸۷؍ سے ۵ء۸۸؍ امریکی ڈالر کی حد میں رہے گا۔ ہمیں یقین ہے کہ مضبوط میکرو بنیادی اصول طویل مدت میں روپے کو سپورٹ کریں گے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگست میں روپے کی قدر میں۷ء۰؍ فیصد کمی ہوئی۔ تاہم اگر کمزور ڈالر کو مدنظر رکھا جائے تو روپے کی گراوٹ بڑی دکھائی دیتی ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ مختصر مدت میں روپے پر کچھ دباؤ برقرار رہ سکتا ہے کیونکہ سرمایہ کار ٹیرف کے اثرات اور تجارتی مذاکرات سے متعلق مسائل کے بارے میں وضاحت کا انتظار کر رہے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK