Inquilab Logo Happiest Places to Work

کنیڈا میں ۷؍ اکتوبر کےبعد اسلاموفوبیائی جرائم میں ۱۸۰۰؍ فیصد اضافہ: رپورٹ

Updated: August 07, 2025, 10:03 PM IST | Ottawa

کنیڈا میں ۷؍ اکتوبر کےبعد اسلاموفوبیائی جرائم میں ۱۸۰۰؍ فیصد اضافہ ہوا ہے، ’’دستاویزاتِ `فلسطینی استثنا‘‘ کے عنوان والی رپورٹ کے مطابق یہ شدید اضافہ اس سماج کے سامنے آنے والے واقعات کا محض ایک چھوٹے سے حصے کی عکاسی کرتا ہے۔

Photo: X
تصویر: ایکس

ایک نئی رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ۷؍ اکتوبر۲۰۲۳ء کو غزہ پر اسرائیلی نسل کشی کی جنگ کے آغاز کے بعد سےکنیڈا بھر میں نفرت انگیز واقعات میں خطرناک اضافہ ہوا ہے، جس کے تحت کچھ خطوں میں اسلامو فوبک اور فلسطین مخالف نفرت انگیز جرائم میں ۱۸۰۰؍ فیصد تک کا اضافہ درج کیا گیا ہے۔بدھ کی صبح جاری ہونے والی یہ رپورٹ، جس کا عنوان ’’دستاویزاتِ `فلسطینی استثنا‘‘ (ڈاکیومنٹنگ پیلسٹائن اکسشپشن)ہے اور یارک یونیورسٹی کی اسلامو فوبیا ریسرچ ہب کی مصنفہ نادیہ حسن نے مرتب کی،گزشتہ۲۱؍ مہینوں میں اسلامو فوبیا، فلسطین مخالف نسل پرستی اور عرب مخالف نسل پرستی میں جو تیز اور خطرناک اضافہ ہوا ہے، اس کی نشاندہی کرتی ہے۔نادیہ حسن نے اوٹاوا میں پریس کانفرنس کے دوران کہا’’اکتوبر۲۰۲۳ء کے بعد،کنیڈا میں فلسطین مخالف نسل پرستی، اسلامو فوبیا اور عرب مخالف نسل پرستی میں اضافہ دیکھا گیا جوکنیڈین شہریوں کی زندگی اور کام کے بہت سے پہلوؤں کو متاثر کر رہا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: اسرائیل نے یروشلم اور فلسطین کے مفتی اعظم پر الاقصیٰ میں داخل ہونے پر ۶؍ ماہ کی پابندی عائد کردی

۱۶؍کنیڈین تنظیموں کے ساتھ مشاورت، عوامی اعداد و شمار اور میڈیا رپورٹس کی بنیاد پر مرتب کردہ اس رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ۷؍اکتوبر سے۲۰؍ نومبر۲۰۲۳ء کے درمیان ٹورنٹو پولیس سروسز نے فلسطین مخالف اور اسلامو فوبک نفرت انگیز جرائم میں گزشتہ سال کے مقابلے میں۱۶۰۰؍ فیصد اضافہ درج کیا۔اسٹیٹسٹکس کنیڈا کے مطابق،۲۰۲۳ء میں مسلم مخالف نفرت انگیز جرائم میں۹۴؍ فیصد اور عربوں اور مغربی ایشیائی باشندوں کے خلاف نفرت انگیز جرائم میں۵۲؍ فیصد اضافہ درج کیا گیا۔نیشنل کونسل آف کنیڈین مسلمز نے رپورٹ کیا کہ ۷؍اکتوبر کے بعد کے ایک مہینے میں اسلامو فوبیا کے واقعات میں ۱۳۰۰؍فیصد اضافہ ہوا، جو پورے سال میں بڑھ کر فیصد ہو گیا۔مسلم لیگل سپورٹ سینٹر نے اکتوبر۲۰۲۳ءسے مارچ۲۰۲۴ء کے درمیان۴۷۴؍ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی شکایات درج کیں، جن میں فلسطین کی حمایت کی وجہ سے نوکریاں کھونے یا چھٹی پر بھیجے جانے والے۳۴۵؍ افراد کے واقعات شامل ہیں۔ لیگل سینٹر فار پلسٹائن نے آٹھ ماہ کے دوران فلسطین مخالف نسل پرستی کے مقدمات میں۶۰۰؍ فیصد اضافہ درج کیا۔نادیہ حسن نے واضح کیا کہ یہ رپورٹ اس معاشرےکے سامنے آنے والے مسائل کا محض ایک حصہ ظاہر کرتی ہے۔

یہ بھی پڑھئے: روس نے کہا کہ غیر قانونی آبادکاروں نے یروشلم میں اس کے سفیروں پر حملہ کیا، اسرائیل پر سخت تنقید کی

کنیڈا کی اسلامو فوبیا کے خلاف خصوصی نمائندہ امیرہ الغوابی نے خبردار کیا کہ ان نتائج پر فوری کارروائی کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا’’ہم دیکھ رہے ہیں کہ فلسطینی انسانی حقوق کا دفاع کرنے والے کنیڈین شہریوں کو سنسرشپ اور خاموش کیا جا رہا ہے، جس کے ان کی روزی روٹی اور مستقبل پر حقیقی منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔‘‘انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایسے واقعات کینیڈا بھر میں روزانہ ہو رہے ہیں اور ان کا مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے۔رپورٹ میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ فلسطین مخالف نسل پرستی کی تعریف متعارف کرائی جائے، نفرت سے متحرک جرائم کی بہتر طور پر ذمہ داری طے کی جائے، اور اسکولوں اور سرکاری اداروں میں ان بڑھتے ہوئے خطرات کے جوابات کے حوالے سے آزادانہ تحقیقات کرائی جائیں۔
رپورٹ میں کہا گیااس دستاویزی منصوبے سے آگے بڑھتے ہوئے، جو متاثرہ برادریوں کے عملی تجربات کی کچھ جہتیں پیش کرتا ہے۔ جن تنظیموں سے ہماری مشاورت ہوئی، انہوں نے جامع، بین الاختصاصی اور انسانی حقوق پر مبنی پالیسی، جوابات اور بہترین طریقوں کی تشکیل میں رہنمائی کی ضرورت پر زور دیا جسے بہت سے لوگ فلسطینی استثنا  کے نام سے تعبیر کرتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK