Inquilab Logo Happiest Places to Work

شینگین ویزے کی منسوخی کے سبب ہندوستانیوں کو گزشتہ سال ۱۳۶؍ کروڑ کا نقصان: رپورٹ

Updated: May 25, 2025, 10:29 PM IST | Paris

شینگین ویزے کی منسوخی کے سبب ہندوستانیوں کو گزشتہ سال ۱۳۶؍ کروڑ کا نقصان ہوا، یہ انکشاف کانڈے ناسٹ ٹریولر کی رپورٹ میں ہوا، ۲۰۲۴ء میں یورپی یونین کے ممالک نے ہندوستانیوں کی تقریباً ۱۵؍ فیصدویزا درخواستیں مسترد کر دیں۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

کانڈے ناسٹ ٹریولر کی رپورٹ کے مطابق،۲۰۲۴ء میںہندوستانی شہریوں کی ایک لاکھ ۶۵؍ ہزار سے زائد شینگین ویزا درخواستوں کے مسترد ہونے کی وجہ سے انہیں۱۳۶؍ کروڑ روپے سے زیادہ کی فیس کا نقصان اٹھانا پڑا۔ شینگین ویزے کی منسوخی کی وجہ سے ہندوستانی شہریوں کو گذشتہ سال تیسرا سب سے بڑا مالی نقصان ہوا، جو الجزائری اور ترک شہریوں کے بعد سب سے زیادہ ہے۔  شینگین ویزا، جو۲۹؍ یورپی ممالک میں سفر کی اجازت دیتا ہے، کی درخواست کی فیس۹۰؍ یورو (تقریباً ۸۵۰۰؍روپے) ہے، جو کہ واپس نہیں کی جاتی۔

یہ بھی پڑھئے: ٹرمپ نے ہارورڈ یونیورسٹی میں غیر ملکی طلباء کے خلاف انتظامیہ کےاقدام کا دفاع کیا

کانڈے ناسٹ ٹریولر کے مطابق، ۲۰۲۴ءمیں ہندوستانیوں نے ۱۱؍ لاکھ سے زائد شینگین ویزا درخواستیں جمع کرائیں، جن میں سے ۵۹۱۶۱۰؍ منظور ہوئیں جبکہ ایک لاکھ ۶۰؍ ہزار سے زیادہ مسترد کر دی گئیں،یعنی مستردکی شرح تقریباً ۱۵؍ فیصدرہی۔  ہندوستانی مسافروں کی سب سے زیادہ ویزا درخواستیں فرانس نے مسترد کیں، جس کی وجہ سے تقریباً ۲۵؍ کروڑ ۸۰؍ لاکھ روپے کا نقصان ہوا۔  یورپی کمیشن کے اعداد و شمار کے حوالے سے بتایا گیا کہ عالمی سطح پر الجزائری شہریوں کو سب سے زیادہ نقصان (۱۵۳؍ کروڑ روپے) اٹھانا پڑا، اس کے بعد ترک (۱۴۰؍ کروڑ ۶۰؍ لاکھ کروڑ روپے)، ہندوستانی (۱۳۶؍ کروڑ ۶۰؍ لاکھ روپے)، مراکشی (۹۵؍ کروڑ ۷۰؍ لاکھ روپے) اور چینی (۶۶؍کروڑ ۷۰؍ لاکھ روپے) شہریوں کو نقصان ہوا۔

یہ بھی پڑھئے: اسرائیل: ’’یوگی نازیوں‘‘ کی بڑھتی تعداد، صبح امن کا پیغام، شام میں قتل عام کا مطالبہ

 ای یو آبزرور کی ایک رپورٹ کے مطابق، ۲۰۲۳ء میں یورپی یونین کے ممالک نے مسترد شدہ ویزا درخواستوں کی فیس کے طور پر ۱۳۰؍ ملین یورو (۱۱۸۱؍ کروڑ روپے) وصول کیے، جن میں سے۹۰؍ فیصد لاگت افریقی اور ایشیائی ممالک نے اٹھائی۔  رپورٹ میں لاگو کولیکٹیو کے مرتب کردہ اعداد و شمار کا تجزیہ کیا گیا، جو پالیسی سازی کے معاملات پر کام کرنے والی ایک تنظیم ہے۔ رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ یورپی یونین اور برطانیہ کی جانب سے کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک کے ویزے مسترد کرنے کی شرح زیادہ رہی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK