Inquilab Logo Happiest Places to Work

ٹرمپ نے ہارورڈ یونیورسٹی میں غیر ملکی طلباء کے خلاف انتظامیہ کےاقدام کا دفاع کیا

Updated: May 25, 2025, 9:05 PM IST | Washington

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اتوار کو ہارورڈ یونیورسٹی میں غیر ملکی طلباء کے خلاف انتظامیہ کے اقدام کا دفاع کیا، جبکہ ایک جج نے اس فیصلے کو معطل کر دیا۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اتوار کو ہارورڈ یونیورسٹی میں غیر ملکی طلباء کے خلاف انتظامیہ کے اقدام کا دفاع کیا، جبکہ ایک جج نے اس فیصلے کو معطل کر دیا۔ ٹرمپ نے کہا کہ ہارورڈ کے تقریباً ۳۱؍فیصد طلباء غیر ملکی ہیں جو اپنی تعلیم کے لیے کچھ ادا نہیں کرتے۔ ٹروتھ سوشل پر ایک پوسٹ میں، انہوں نے یہ بھی کہا کہ یونیورسٹی ، انتظامیہ کو ان طلباء کے بارے میں معلومات کے خطوط کا جواب دینے میں ناکام رہی ہے۔ ٹرمپ نے لکھا،’’ ہارورڈ یہ کیوں نہیں بتاتا کہ ان کے تقریباً ۳۱؍ فیصد طلباء غیر ملکی ممالک سے ہیں، اور یہ کہ وہ ممالک — جن میں سے کچھ ممالک کے تعلقات امریکہ سے بالکل دوستانہ نہیں ہیں، جو اپنے طلباء کی تعلیم کے لیے کچھ بھی خرچ نہیں کرتے، نہ ہی ان کا کوئی ارادہ ہے۔ ہمیں کوئی نہیں بتاتا۔‘‘ 

یہ بھی پڑھئے: امریکی ٹیرف کا اثر: امریکی کسٹمز ڈیوٹی کی ریکارڈ وصولی، کسٹمز آمدنی ۵ء۱۶؍ ارب ڈالر تک پہنچ گئی

انہوں نے مزید کہا، *"ہم جاننا چاہتے ہیں کہ یہ غیر ملکی طلباء کون ہیں، یہ ایک معقول درخواست ہے کیونکہ ہم ہارورڈ کو اربوں ڈالر دیتے ہیں، لیکن ہارورڈ بالکل بھی تعاون نہیں کر رہا۔ ہم ان کے نام اور ممالک کی تفصیل چاہتے ہیں۔ ہارورڈ کے پاس۵۲؍ ارب ڈالر ہیں، اسے استعمال کریں اور وفاقی حکومت سے مسلسل امداد کی بھیک مانگنا بند کریں۔  جمعہ کو ایک امریکی عدالت نے انتظامیہ کے اس اقدام کو روک دیا جس میں ہارورڈ کے بین الاقوامی طلباء کے داخلے کی اجازت منسوخ کرنے کی کوشش کی گئی تھی، جس سے وائٹ ہاؤس کی ٹرمپ کی پالیسیوں کے تحت تعلیمی طریقوں کو ترتیب دینے کی کوششوں میں رکاوٹ پیدا ہوئی۔

یہ بھی پڑھئے: امریکی جج نے ہارورڈ یونیورسٹی میں غیرملکی طلبہ کے داخلہ پرپابندی کے ٹرمپ انتظامیہ کے فیصلے کوروک دیا

 ہارورڈ نے جمعہ کو بوسٹن کی وفاقی عدالت میں ایک قانونی شکایت درج کی، جس میں اس منسوخی کو امریکی آئین اور وفاقی قانون کی ’’کھلی خلاف ورزی‘‘ قرار دیا گیا، اور اس کے ادارے اور ۷۰۰۰؍ سے زائد ویزہ ہولڈرز پر ’’فوری اور تباہ کن اثرات‘‘ کی نشاندہی کی   ہارورڈ نے کہا، ’’حکومت نے ایک قلم کے اشارے سے ہارورڈ کے چوتھائی طلباء کو مٹانے کی کوشش کی ہے، جو بین الاقوامی طلباء ہیں اور یونیورسٹی اور اس کے مشن میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔‘‘ واضح رہے کہ اس سے قبل، ہوم لینڈ سیکورٹی کے سیکرٹری کرسٹی نوم نے ہارورڈ کو مطلع کیا تھا کہ اس کے اسٹوڈنٹ اینڈ ایکسچینج وزیٹر پروگرام کی تصدیق فوری طور پر منسوخ کر دی گئی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK