امریکہ میں ایک سال میں۱۵؍ ہزار گرجا گھروں کے بند ہونے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے، یہ تعداد نئے تعمیر ہونے والے گرجاگھروں کی تعداد سے کہیں زیادہ ہے۔
EPAPER
Updated: October 05, 2025, 7:03 PM IST | Washington
امریکہ میں ایک سال میں۱۵؍ ہزار گرجا گھروں کے بند ہونے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے، یہ تعداد نئے تعمیر ہونے والے گرجاگھروں کی تعداد سے کہیں زیادہ ہے۔
ایکسوس کی ایک رپورٹ کے مطابق، امریکہ میں اس سال۱۵؍ ہزار گرجا گھروں کے بند ہونے کا امکان ہے، جو کہ نئے کھلنے والے گرجا گھروں کی تعداد سے کہیں زیادہ ہے۔ گرجا گھروں میں تیزی سے کمی آئندہ دس سالوں میں جاری رہنے کا خدشہ ہے، جس سے خاص طور پر دیہی علاقوں میں وہ ضروری خدمات متاثر ہو سکتی ہیں جو یہ ادارے روایتی طور پر فراہم کرتے رہے ہیں، جیسے خوراک کی امداد، بچوں کی دیکھ بھال، آفات سے نمٹنے میں مدد وغیرہ۔
یہ بھی پڑھئے: اسرائیل نے گریٹا تھنبرگ پر تشدد اور اسرائیلی پرچم چومنے پر مجبور کیا: ترک کارکن
پيو ریسرچ سینٹر کے اعداد و شمار کے مطابق ۲۹؍ فیصد امریکی اب کسی مذہب سے وابستہ نہیں ہیں (یہ شرح بلند ترین ہے)۔ملک میں عیسائی آبادی کا تناسب سنہ۲۰۰۷ء میں۷۸؍ فیصد تھا جو گھٹ کر۶۲؍ فیصد رہ گیا ہے۔ حالانکہ روایتی گرجا گھروں کی کمی کے برعکس، غیر فرقہ وارانہ میگا چرچ اور ایوینجیکل عیسائیت کا اثر و رسوخ بڑھ رہا ہے، جس کی وجوہات کرشماتی رہنما، سیاسی حمایت، سوشل میڈیا کا اثرہیں۔ واضح رہے کہ اس تبدیلی نے معاشرے میں کشیدگی پیدا کی ہے، مقامی گرجا گھروں کی کمی کے ساتھ قدامت پسند گروہوں کی جانب سے سرکاری اسکولوں اور اداروں میں مذہب کا کردار بڑھانے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔ نیشنل کونسل آف چرچ نے خبردار کیا ہے کہ، آئندہ سالوں میں امریکہ کے ایک لاکھ گرجا گھر بند ہو سکتے ہیں (جو کل تعداد کا تقریباً ایک چوتھائی ہے)۔ مزید ۱۵؍ ہزار گرجا گھرجز وقتی پادریوں کے تحت چلائے جائیں گے۔اس کے علاوہ گرجا گھروں کے بند ہونے کی دیگر وجوہات میں آبادی میں کمی، خالی پرے چرچ کی عمارت بیچنے میں مشکلات،۔ اس کے علاوہ رپوٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ کیتھولک چرچوں کی تعداد میں بھی کمی آئی ہے ، جس کی ایک بڑی وجہ، بد عنوانی، پادریوں کے اسکینڈل ہیں،جس نےعوام میں مذہب سے بیزارگی پیدا کی ہے۔