روسی صدر پوتن نے ایک بیان میں کہا کہ روس، یوکرین میں ’’اخلاقی طور پر درست‘‘ جنگ لڑ رہا ہے، ساتھ ہی روسی وزارت دفاع نے اعلان کیا ہے کہ اس کی افواج نے مشرقی یوکرین کے دونیتسک خطے کےمزید دو کلیدی علاقوں پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔
EPAPER
Updated: September 30, 2025, 8:01 PM IST | Kremlin
روسی صدر پوتن نے ایک بیان میں کہا کہ روس، یوکرین میں ’’اخلاقی طور پر درست‘‘ جنگ لڑ رہا ہے، ساتھ ہی روسی وزارت دفاع نے اعلان کیا ہے کہ اس کی افواج نے مشرقی یوکرین کے دونیتسک خطے کےمزید دو کلیدی علاقوں پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔
روسی صدر ولادمیر پوتن نے کہا ہے کہ روسی افواج اس معرکے میں برتری حاصل کر رہی ہیں جسے انہوں نے یوکرین میں ایک ’’عادلانہ جنگ ‘‘قرار دیا۔پوتن نے کریملن کی ویب سائٹ پر پیر کو جاری ہونے والے ایک ویڈیو خطاب میں کہا،’’ہمارے فوجی اور کمانڈر حملہ آور ہو رہے ہیں، اور پورا ملک، یہ عادلانہ جنگ لڑ رہا ہے اور سخت محنت کر رہے ہیں، ہم مل کر وطن کے لیے اپنی محبت اور تاریخی یکجہتی کا دفاع کر رہے ہیں، ہم لڑ رہے ہیں اور ہم غالب آ رہے ہیں۔‘‘دریں اثناء صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے تنازعہ کو ختم کرنے کی سفارشی کوششوں کے باوجود جنگ کا کوئی اختتام نظر نہیں آ رہا، جن میں پوتن، یوکرینی صدر وولادیمیر زیلنسکی اور دیگر یورپی لیڈروں کے ساتھ سربراہی اجلاس شامل ہیں۔ محاذ جنگ کےآزاد ذرائع کے نقشوں کے مطابق، روس یوکرین کے ایک لاکھ ۱۴؍ ہزار ۵۰۰؍ مربع کلومیٹر یا۱۹؍ فیصد حصے پر کنٹرول رکھتا ہے، جس میں کریمیا اور ملک کے مشرق اور جنوب مشرق میں واقع ایک بڑا علاقہ شامل ہے۔ٹرمپ نے، اپنے سابقہ موقف کو بدلتے ہوئے، گزشتہ ہفتے کہا تہا کہ یوکرین کے پاس اپنا علاقہ واپس حاصل کرنے کا موقع ہے، جبکہ واشنگٹن نے کہا تھا کہ وہ روس کے اندرونی علاقوں میں حملوں کے لیے ٹام ہاک کروز میزائل حاصل کرنے کی یوکرین کی درخواست پر غور کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: ظہران ممدانی کے جیتنے پر نیویارک کو فنڈز روکے جائیں گے :امریکی صدر ٹرمپ کی دھمکی
روسی وزارت دفاع کا کہنا تھا کہ روسی افواج نے مشرقی یوکرین کے دونیتسک خطے کے اہم علاقوں میں دو مزید محاذی آبادیوں پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔یوکرینی اہلکاروں نے دونوں دیہاتوں کے حوالے سے روسی اعلان پر کوئی تبصرہ نہیں کیا، لیکن زیلنسکی نے کہا کہ دونیتسک خطے ہی میں واقع ڈوبروپلیا قصبے کے قریب کییف کی جوابی کارروائی میں پیشرفت ہوئی ہے۔روسی وزارت دفاع کا کہنا تھا کہ اس کی افواج اب شاندریہولووے اور زاریچنے پر قابض ہیں، جو دونوںسلووانسک شہر کے شمال مشرق میں واقع ہیں یہ وہ مراکز میں سے ایک ہے جسے ماسکو مغرب کی طرف دونیتسک خطے میں اپنی مہم کے دوران حاصل کرنا چاہتا ہے۔اس کے بعد وزارت نے ایک دوسرا بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ’’ وزیر دفاع آندرے بیلووسوو نے اس یونٹ کو مبارکباد دی ہے جس کی جرأت مندانہ اور فیصلہ کن کارروائیوں کے نتیجے میں زاریچنے پر قبضہ ممکن ہوا، جسے اس کے سوویت دور کے نام کیرووسک سے بھی پہچانا جاتا ہے۔‘‘ روسی وزارت دفاع کے جاری کردہ ویڈیو میں روسی فوجیوں کو عمارتوں کے درمیان حرکت کرتے اور شاندریہولووے پر قبضے کے دوران روسی پرچم لہراتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔