نیو یارک کے میئر انتخاب میں ترقی پسند امیدوار ظہران ممدانی کی ممکنہ کامیابی کے بعد امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے دھمکی دی ہے کہ اگر ممدانی جیتے تو وفاقی فنڈنگ بند کر دی جائے گی، جس سے نیو یارک کی سیاست میں بڑی ہلچل مچ گئی ہے۔
EPAPER
Updated: September 29, 2025, 9:55 PM IST | New York City
نیو یارک کے میئر انتخاب میں ترقی پسند امیدوار ظہران ممدانی کی ممکنہ کامیابی کے بعد امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے دھمکی دی ہے کہ اگر ممدانی جیتے تو وفاقی فنڈنگ بند کر دی جائے گی، جس سے نیو یارک کی سیاست میں بڑی ہلچل مچ گئی ہے۔
۳۳؍ سالہ ظہران ممدانی، جو ڈیموکریٹک سوشلسٹ ہیں، نے سابق گورنر اینڈریو کوومو کو نیویارک میئر کی پرائمری میں شاندار شکست دی ہے، اور اب نومبر ۲۰۲۵ء کے میئر انتخابات کیلئے ڈیموکریٹک پارٹی کے باقاعدہ امیدوار ہیں۔ وہ نیویارک کے پہلے مسلم اور جنوبی ایشیائی میئر بننے کے انتہائی قریب ہیں۔ پیر کو ٹرمپ نے اپنے ٹروتھ سوشل پر ممدانی کو ’’خود ساختہ کمیونسٹ‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر وہ میئر بنے تو نیو یارک کو وفاقی فنڈز کی فراہمی روک دی جائے گی کیونکہ ان کے نظریات ناقابل قبول اور ناکام ثابت ہوں گے۔ انہوں نے ممدانی کے وعدوں کو جعلی اور غیر حقیقی قرار دیا اور ان کے مخالفین میں مزید سیاسی کشیدگی پیدا کر دی۔
یہ بھی پڑھئے: نیویارک شہر الیکشن: موجودہ میئر ایرک ایڈمز نے انتخابی دوڑ سے نکلنے کا اعلان کیا
ٹرمپ نےلکھا کہ ’’خود ساختہ نیو یارک سٹی کمیونسٹ، ظہران ممدانی، جو میئر کیلئے انتخاب لڑ رہے ہیں، ہماری عظیم ریپبلکن پارٹی کیلئے اب تک ہونے والی بہترین چیزوں میں سے ایک ثابت ہوں گے۔ انہیں واشنگٹن کے ساتھ ایسے مسائل درپیش ہوں گے جیسے کہ ہمارے ایک زمانے کے عظیم شہر کی تاریخ میں کوئی میئر نہیں تھا۔ یاد رکھیں، اپنے تمام جعلی کمیونسٹ وعدوں کو پورا کرنے کیلئے مجھ سے رقم کی ضرورت ہے۔ اسے اس میں سے کچھ بھی نہیں ملے گا، تو اس کو ووٹ دینے کا کیا فائدہ؟ یہ نظریہ ہمیشہ سے، ہزاروں برسوں سے ناکام رہا ہے۔ یہ دوبارہ ناکام ہو جائے گا، اور اس کی ضمانت ہے!‘‘
یہ بھی پڑھئے: پابندیوں کے بعد امریکی وزیر خارجہ کی ایران کو مذاکرات کی دعوت
ایرک ایڈمز کی دستبرداری
موجودہ میئر ایرک ایڈمز نے مالی اور میڈیا دباؤ کی وجہ سے انتخابی مہم جاری رکھنے سے انکار کر دیا ہے۔ ان کی دستبرداری کے بعد اینڈریو کوومو دوبارہ سیاسی منظرنامے میں سامنے آ سکتے ہیں، جو ممدانی کیلئے ایک بڑا چیلنج ہو گا۔ ایڈمز نے اپنی مہم کیلئے درکار فنڈنگ روکنے کو اپنی ناکامی کی بڑی وجہ قرار دیا ہے۔ اس کے نتیجے میں نیویارک کی سیاست میں غیر یقینی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔ ظہران ممدانی نے ایڈمز کی دستبرداری کو دولت مند حلقوں کی عدم حمایت اور ناکام سیاست کی عکاسی قرار دیا ہے۔ وہ اپنے آپ کو ایک عوامی نمائندہ کے طور پر پیش کرتے ہیں جو امیر اور طاقتور حلقوں کو چیلنج کر رہا ہے۔ ممدانی کی مہم نے نچلے طبقے، نوجوانوں اور یونین ممبران کی حمایت حاصل کی ہے، اور وہ نیویارک میں وسیع طبقاتی انصاف اور مساوات کیلئے جدوجہد کر رہے ہیں۔