Inquilab Logo

روس یوکرین جنگ کے ۸۰۰؍ دن مکمل، دونوں جانب سے نقصان کے متضاد دعوے

Updated: May 02, 2024, 8:36 PM IST | Kremlin

جمعرات کو روس کے یوکرین پر حملے کے ۸۰۰؍دن مکمل ہو گئے، اس دوران نقصانات کے متضاد دعوے کےمطابق روس کے ۳؍ لاکھ فوجیوں کی ہلاکت اور یوکرین کے ۳۱؍ ہزار فوجیوں کی ہلاکت ہوئی ہے جبکہ یوکرین امریکہ سےمزید ہتھیاروں کا متقاضی ہے۔کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے الزام کوروس نے مسترد کر دیا۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

جمعرات کو روس یوکرین جنگ کے ۸۰۰؍ دن مکمل ہو گئے۔ ماسکو نے اسے کیف کے خلاف ایک ’’خصوصی آپریشن‘‘قرار دیا، اور فروری ۲۰۲۲ءمیں جب روسی فوجیں یوکرین میں داخل ہوئیں تو عام رائے یہ تھی کہ ماسکو تیزی سے غالب آجائے گا اور کیف کو شکست دے گا، لیکن ایسا نہیں ہوا۔ یوکرین کا تخمینہ ہے کہ۸۰۰؍دن کی جنگ کے دوران روسی فوج کو ۴؍ لاکھ ۵۱؍ ہزار سے زیادہ جانی نقصان کا سامنا ہے جبکہ امریکی اور برطانوی انٹیلی جنس ایجنسیوں کا کہنا ہے کہ روسی ہلاکتوں کی تعداد ۳؍ لاکھ سے زیادہ ہے۔ یوکرین کا کہنا ہے کہ فروری ۲۰۲۲ءسے اب تک اس کے ۳۱؍ ہزارفوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔ 

یہ بھی پڑھئے: غزہ جنگ: فلسطینی بچوں نے امریکی یونیورسیٹوں کے طلبہ کا شکریہ ادا کیا

روس نے ہلاکتوں کے چند سرکاری اعداد و شمار فراہم کئے ہیں۔ اس کی وزارت دفاع کے تازہ ترین اعداد و شمار صرف ۶؍ ہزارسے زیادہ اموات کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔ اس نے جنگ کے دوران ۴؍ لاکھ ۴۴؍ ہزار یوکرینی فوجیوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ یوکرین اپنے مغربی اتحادیوں، خاص طور پر امریکہ سے، تازہ روسی کامیابیوں کے پیش نظر مزید ہتھیاروں کا متقاضی ہے، اور ماسکو بڑھتے ہوئے بین الاقوامی خدشات اور اس کے خلاف بڑے پیمانے پر مغربی پابندیوں کے باوجود اپنے یورپی ہمسایہ کے ساتھ تنازعات پر قائم ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: ہندوستان: اظہارِ رائے کی آزادی پر قدغن لگانے کی کوشش، چار ماہ میں ۱۳۴؍ معاملات

روس نے امریکہ کے ان الزامات کو مسترد کر دیا کہ روسی افواج نے یوکرین میں ’کیمیائی ہتھیار‘ استعمال کیا تھا۔ روس کے ترجمان دمتری پیسکوف نے ان الزامات کے بارے میں پوچھے جانے پر صحافیوں کو بتایا کہ ’’ہم نے اس بارے میں خبریں دیکھی ہیں۔ ہمیشہ کی طرح ایسے الزامات بالکل بے بنیاد لگتے ہیں۔ ‘‘امریکہ نے کہا کہ ماسکو نے کیمیائی ہتھیاروں کے کنونشن (سی ڈبلیو سی) کی خلاف ورزی کی ہے۔ کلورو پرکلن ایک روغنی مادہ ہے جسے گھٹن دینے والے مادہ کے طور پر جانا جاتا ہے جو پہلی جنگ عظیم کے دوران آنسو گیس کی شکل میں بڑے پیمانے پر استعمال ہوتا تھا۔ پیسکوف نے جمعرات کو کہا، ’’روس بین الاقوامی قانون کے تحت اپنی ذمہ داریوں پر پابند رہا ہے اور رہے گا۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: لوک سبھا الیکشن: متھرا میں حکام پر مسلم ووٹروں کو ووٹ نہ کرنے دینے کا الزام

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا کہ روس نے اپریل میں یوکرین پر حملوں میں ۳۰۰؍سے زیادہ میزائل، ۳۰۰؍کے قریب ڈرونز اور ۳؍ہزار ۲۰۰؍ گائیڈڈ بموں کا استعمال کیا۔ زیلنسکی نے میسجنگ ایپ ٹیلی گرام پر لکھا’’صرف طاقت ہی اس دہشت گردی کو روک سکتی ہے۔ ہمارے لوگوں کی طاقت، دنیا کے اتحاد کی طاقت، روس پر دباؤ کی طاقت، یوکرین کو فراہم کردہ فضائی دفاعی نظام کی طاقت، ہمارے فوجیوں کی قوت جو محاذ پر کھڑے ہیں۔ اس موسم بہار میں، روس نے یوکرین کے شہری اور توانائی کے بنیادی ڈھانچے پر اپنے حملوں کو تیز کر دیا ہے کیونکہ کیف اپنے اتحادیوں سے اضافی مدد کا انتظار کر رہا تھا اور اس کے فضائی دفاع کو کمزور کر دیا گیا تھا۔ جبکہ ماسکو کا کہنا ہے کہ وہ صرف جائز فوجی اہداف پر حملہ کرتا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK