یوکرین جنگ کے دوران زیلنسکی نے کہا کہ ٹرمپ جنگ روکنےکے اہل، جبکہ ٹرمپ نے روس کو’’ کاغذی شیر‘‘ قرار دیا اور یوکرین کو فتح کیلئے آگے بڑھنے کو کہا۔
EPAPER
Updated: September 24, 2025, 9:07 PM IST | Washington
یوکرین جنگ کے دوران زیلنسکی نے کہا کہ ٹرمپ جنگ روکنےکے اہل، جبکہ ٹرمپ نے روس کو’’ کاغذی شیر‘‘ قرار دیا اور یوکرین کو فتح کیلئے آگے بڑھنے کو کہا۔
یوکرین کے حق میں بیان دیتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ ’’ روس معاشی مسائل کا سامنا کر رہا ہے، میرا خیال ہے کہ یوکرین روس کے قبضے سے اپنی تمام زمینیں واپس لے سکتا ہے۔‘‘یہ بات ٹرمپ نے نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر زیلینسکی سے ملاقات کے فوراً بعد ٹروتھ سوشل پر پوسٹ کیا۔حالانکہ امریکی صدر کا یہ رویہ گزشتہ مہینے الاسکا میں روسی صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ ملاقات کے وقت سے یکسر مختلف ہے۔زیلینسکی نے ایک بریفنگ میں نامہ نگاروں سے کہا کہ ان کی ٹرمپ کے ساتھ ’’اچھی، تعمیری‘‘ ملاقات ہوئی۔ زیلینسکی نے تفصیلات میں جانے سے گریز کیا، جبکہ انہوں نے ٹرمپ کے بیان کو ’’بڑی تبدیلی‘‘ قرار دیا۔
یہ بھی پڑھئے: یو این میں اردگان کا مکالمہ’’ دنیا پانچ سے بڑی ہے‘‘ نیویارک میں مع تصویر آویزاں
امریکی بیان میں روس پر تنقید کرتے ہوئے کہا گیا کہ وہ ایک بے مقصد جنگ لڑ رہا ہے، جسے ایک حقیقی فوجی طاقت ایک ہفتے سے بھی کم جیت لیتی۔اس سے روس کا ایک کاغذی شیر‘‘ ہونا ثابت ہوتا ہے۔امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے خطاب سے پتہ چلتا ہے کہ امریکہ پرامن حل کی امید ترک نہیں کر رہا۔زیلینسکی نے کہا کہ انہوں نے اور ٹرمپ نے روس کی معیشت پر بات چیت کی اور ’’یہ سمجھ موجود تھی‘‘کہ جب جنگ ختم ہو جائے گی تو ٹرمپ یوکرین کو تحفظ کی ضمانت دینے کے لیے تیار ہوں گے۔سابق ڈیموکریٹک امریکی نمائندے ٹام مالینووسکی نے کہا کہ ٹرمپ کا بیان حیرت انگیزطور پر سابقہ بیانات کے برعکس ہے، جو زیادہ دیر تک نہیں چل سکتا۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: امریکہ: ٹرمپ کے قافلے کیلئے میکرون کو پولیس نے روک لیا
واضح رہے کہ کہ ٹرمپ کے بیانات کے باوجود امریکی پالیسی میں کوئی عملی تبدیلی دیکھنے میں نہیں آئی، جیسے روس پر نئی سخت پابندیاں عائد کرنا۔ یہ ظاہر کرتا ہے کہ بین الاقوامی تعلقات میں بیانات اور حقیقی اقدامات میں اکثر فرق ہوتا ہے۔