Inquilab Logo

سعودی عرب: مسلمانوں میں اتحاد کے موضوع پر دنیا کے معروف علماء کی مکہ کانفرس

Updated: March 18, 2024, 9:43 PM IST | Riyadh

سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں مسلمانوں کے مختلف مکاتب فکر علما کی جانب سے آپسی اتحاد اور فرقوں کے درمیان نفرت ختم کرنے کیلئے کانفرنس کا آغاز۔ دنیا بھر کے مسلم ممالک کے عالموں نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ سبھی نے اسلامی اقدار اور بنیاد اور ایمان کے فروغ پر زوردیا۔ مفاہمت کیلئے مکالمہ کا راستہ اپنانے کا عزم، اور ایسی کوششوں کیلئے مسلم ورلڈ لیگ کا شکریہ ادا کیا۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

 دنیا کے چند معروف علماء مکہ مکرمہ میں ’’اسلامی مکاتب فکر اور فرقوں کے درمیان پل کی تعمیر‘‘ کے عنوان سے ایک کانفرنس کیلئے اکٹھا ہوئے ہیں۔ یہ اجتماع شاہ سلمان کی سرپرستی اور مسلم ورلڈ لیگ کے زیر اہتمام منعقد کیا جا رہا ہے جس کا افتتاح اتوار کی شام جامع مسجد کے قریب ہوا۔ دو روزہ کانفرنس کا آغاز مملکت کے مفتی اعظم اور سینئر علماء کونسل کے صدر شیخ عبدالعزیز الشیخ کے خطاب سے ہوا جس میں انہوں نے کہا کہ ’’اسلام اتحاد کا دین ہے، اتحاد و اتفاق کا حکم دیتا ہے اور کلمہ اور رتبے کے اتحاد کا حکم دیتا ہے، اور تفرقہ اور اختلاف سے خبردار کرتا ہے۔ سنت نبویؐ احکام سے پُر ہے جن کا مقصد مسلمانوں کو متحد کرنا اورعداوت اور نفرت کو ختم کرنا ہے۔ ‘‘ 

یہ بھی پڑھئے: جرمنی: اسکولوں میں مسلم مخالف واقعات اور سرگرمی میں اضافہ

انہوں نے مزید کہا کہ ’’جب ہم اسلام کے لائے ہوئے اس عظیم اصول پر زور دیتے ہیں، جو مسلمانوں کے درمیان مفاہمت اور ان میں تفرقہ ڈالنے والی کسی بھی چیز سے بچنے کی ہر کوشش کا مطالبہ کرتا ہے، تو ہم اس گفتگو کو سب سے پہلے ان کے علماء سے مخاطب کرتے ہیں کیونکہ مسلمان انہیں فتویٰ اور مذہبی رہنمائی کا ذریعہ سمجھتے ہیں۔ جب علماء شائستگی اور نیک نیتی کے ساتھ مکالمہ کرتے ہیں تو وہ اتحاد کی فضا پیدا کرتے ہیں۔ عام طور پر مسلمان علماء کوموزوں مثال سمجھتے ہیں جن کی وہ تقلید کرنا چاہتے ہیں۔ ‘‘ الشیخ نے مسلمانوں کو متحد کرنے اور ان کی فلاح و بہبود کیلئے کی جانے والی کوششوں پر شاہ سلمان اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا بھی شکریہ ادا کیا۔ 
مسلم ورلڈ لیگ کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم العیسیٰ نے اعلان کیا کہ علماء کا مقصد ایک ایسی دستاویز تیار کرنا ہے جو متنوع مسلم معاشرے کے درمیان پل بنانے کے طریقوں پر رہنما اصولوں کا خاکہ پیش کرے۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہم مسلم ورلڈ لیگ کو مکہ دستاویز کے مندرجات کے تسلسل میں، مقدس حدود اور بابرکت مہینے میں، اپنی نوعیت کی پہلی تاریخی کانفرنس کا آغاز کرنے پر بہت خوش ہیں۔ دنیا بھر سے علماء کا جمع ہونا اس بات کاغماز ہے کہ مسلم دنیا بہتر ین پیرائے میں ہے۔ ‘‘ انہوں نے اسلام کے کلیدی اصولوں ایمان اور دیگر بنیادوں پر زور دیئے جانے اوراس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کرنے پر علماء کی تعریف کی۔ العیسیٰ نے خبردار کیا کہ کچھ لوگ ایسے ہیں جو روایتی اور جدید مواصلاتی طریقوں کو تقسیم اور تنازعات کو ہوا دینے کیلئے استعمال کر رہے ہیں۔ فرقہ واریت کی اس شکل کا مقابلہ کرنے کا واحد راستہ اسلام کی بنیادی اقدار پر مرکوز مکالمہ ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: کنیڈا: انٹرنیٹ پر نفرت پھیلانے والوں کے خلاف عمر قید کی سزا کا قانون متعارف

متحدہ عرب امارات کی فتویٰ کونسل کے سربراہ اور اسلامی فقہ اکیڈمی کے رکن شیخ عبداللہ بن بیاح نے بھی مسلمانوں کے درمیان اتحاد کی اہمیت پر زور دیا، جو ان کے بقول اسلام کے پانچ ستونوں پر قائم رہنے سے حاصل کیا جا سکتا ہے۔ بن بیا ح نے مسلمانوں کے درمیان اتحاد اور پرامن بقائے باہمی کو فروغ دینے کیلئےمسلم ورلڈ لیگ کے عہدیداروں کی مسلسل کوششوں کی تعریف کی۔ اپنی تقریر میں اسلامی تعاون تنظیم کے سیکریٹری جنرل حسین ابراہیم طہ نے کہا کہ یہ تقریب دنیا بھر کے مسلمانوں کی فلاح و بہبود میں قائدانہ کردار ادا کرنے کیلئے مملکت کی کوششوں کا ایک حصہ ہے۔ طہ نے اس سلسلے میں مسلم ورلڈ لیگ کی کوششوں کی تعریف کی۔ 
افتتاحی جلسہ میں ایران اور مصر کے علاوہ، انڈونیشیا، پاکستان، ترکی، عراق، ملائیشیا اور کئی افریقی ممالک کے علماء کی تقریریں تھیں۔ مسلم ورلڈ لیگ کی اسلامک فقہ اکیڈمی اور او آئی سی کے زیراہتمام انٹرنیشنل اسلامک فقہ اکیڈمی کے درمیان ایک مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے گئے تاکہ تحقیق کو فروغ دیا جا سکے اور مسلمانوں میں رواداری اور اعتدال کے کلچر کو فروغ دیا جا سکے۔ علمائے کرام نے آج عالم اسلام کے مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والے افراد کے درمیان اتحاد اور احترام پر مبنی گفتگو کے اہم موضوعات پر اپنی گفتگو جاری رکھی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK