سعودی عرب میں نماز کے اوقات میں موسیقی بجانے پر ایک ہزار ریال جرمانے کا قانون نافذ کر دیا گیا ہے، اس کے علاوہ عوامی مقامات پر نازیبا حرکات سمیت متعدداخلاقی ضوابط نافذ کئے گئے ہیں۔
EPAPER
Updated: September 05, 2025, 6:01 PM IST | Riyadh
سعودی عرب میں نماز کے اوقات میں موسیقی بجانے پر ایک ہزار ریال جرمانے کا قانون نافذ کر دیا گیا ہے، اس کے علاوہ عوامی مقامات پر نازیبا حرکات سمیت متعدداخلاقی ضوابط نافذ کئے گئے ہیں۔
سعودی عرب مملکت نے عوامی اخلاقیات کی خلاف ورزیوں اور جرمانوں سے متعلق نئے ضوابط نافذ کردیے ہیں، جن میں نماز کے اوقات میں موسیقی بجانے پر مخصوص پابندی بھی شامل ہے جس کے تحت ایک ہزار سے دو ہزار سعودی ریال تک جرمانے عائد کیے جائیں گے۔ مملکت کی جانب سے جاری کردہ نئے ضوابط عوامی برتاؤ کے ایک وسیع میدان کا احاطہ کرتے ہیں اور سماجی نظم و ضبط اور ثقافتی اقدار کو قائم رکھنے کے لیے مختلف جرمانے مقرر کیے گئے ہیں۔
ان نئے ضوابط میں نماز کے اوقات میں موسیقی بجانے پر ایک ہزار سعودی ریال (پہلی بار خلاف ورزی) جبکہ دوسری بار خلاف ورزی کرنے پر دو ہزار سعودی ریال جرمانہ، عوامی مقامات پر نامناسب لباس،عوامی مقامات پر خوابگاہ کا لباس پہننے یا ہیجان انگیز موادتحریر کئے ہوئے کپڑے پہننے پر ۵۰۰؍ سے ایک ہزار سعودی ریال جرمانہ، جنسی طور پر نامناسب رویہ پر ۳؍ ہزار سعودی ریال (پہلی بار خلاف ورزی)، جبکہ اسی خلاف ورزی کو دہرانے پر ۶۰۰۰؍ سعودی ریال کا جرمانہ، عوامی پریشانی کا سبب بننے والے اعمال جیسےرہائشی علاقوں میں اونچی آواز میں موسیقی بجانے پر ۵۰۰؍ سے ایک ہزار سعودی ریال کا جرمانہ، کوڑا کرکٹ پھیلانے پر ۵۰۰؍ سے ایک ہزار سعودی ریال کا جرمانہ ، اور قطار کی خلاف ورزی کرنے پر ۵۰۰؍ سے ایک ہزار سعودی ریال کا جرمانہ شامل ہیں۔
قوانین میں مخصوص عوامی برتاؤ جیسے غیرقانونی تصویر کشی کرناایک ہزار سے ۲۰۰۰؍ سعودی ریال جرمانہ، بزرگ/معذور افراد کی مخصوص سیٹوں پر بیٹھنے پر۲۰۰؍ سے ۴۰۰؍ سعودی ریال جرمانہ، اور عوامی پارکوں میں آگ جلانے پر ۱۰۰؍ سے ۲۰۰؍ سعودی ریال کا جرمانہ بھی شامل ہیں۔حکام نے زور دیا کہ یہ ضوابط وژن۲۰۳۰ء کے تحت مملکت کے اقدار کو برقرار رکھنے کے عہد کے مطابق ہیں۔یہ ضوابط مقامی باشندوں اور سیاح دونوں پر یکساں نافذ ہوں گے، جس میں عوامی مقامات پر معقول لباس پہننے کی واضح ہدایات شامل ہیں۔ان کے نفاذ کی نگرانی سعودی شہروں میں مقرر کردہ عوامی اخلاقیات کے نگران کریں گے اور خلاف ورزیوں پر فوری جرمانے عائد کیے جائیں گے۔