• Wed, 03 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

سیبی نے بوٹ کمپنی کے آئی پی او کو منظوری دے دی

Updated: September 02, 2025, 6:31 PM IST | Mumbai

ملک کا معروف برانڈ `بوٹ ، جو کہ ایئرفون اور وائرلیس اسپیکر جیسی الیکٹرانکس اشیاء تیار کرتا ہے، بھی جلد ہی اسٹاک مارکیٹ میں داخل ہونے والا ہے۔ اسٹاک مارکیٹ ریگولیٹرسیبی نے بوٹ کی بنیادی کمپنی امیجن مارکیٹنگ کو اپنی ابتدائی عوامی پیشکش(آئی پی او) جاری کرنے کی اجازت دے دی ہے۔

Boat`s Aman Gupta.photo:INN
بوٹ کے امن گپتا۔ تصویر:آئی این این

ملک کا معروف برانڈ `بوٹ ، جو کہ ایئرفون اور وائرلیس اسپیکر جیسی الیکٹرانکس اشیاء تیار کرتا ہے، بھی جلد ہی اسٹاک مارکیٹ میں داخل ہونے والا ہے۔ اسٹاک مارکیٹ ریگولیٹرسیبی  نے بوٹ کی بنیادی کمپنی امیجن مارکیٹنگ کو اپنی ابتدائی عوامی پیشکش(آئی پی او)  جاری کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ سیبی  نے منگل ۲؍ ستمبر کو جاری کردہ ایک دستاویز میں یہ جانکاری دی۔

یہ بھی پڑھئیے:چین کی نئی پالیسی سے مکیش امبانی کی ریلائنس کو۲۰؍ بلین ڈالرس کا فائدہ ہوگا

بوٹ نے اپریل۲۰۲۵ء میں سیبی کے پاس  اپنی آئی پی او درخواست جمع کرائی تھی۔ رپورٹس کے مطابق  بوٹ  تقریباً۱۳؍ہزار کروڑ روپے کی قیمت پر اپنا آئی پی او  جاری کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ اسٹاک مارکیٹ میں درج ہونے کی بوٹ  کی یہ دوسری کوشش ہے۔ اس سے پہلے جنوری ۲۰۲۲ء میں، کمپنی نے۲۰۰۰؍ کروڑ روپے کا آئی پی او لانے کے لیے درخواست جمع کروائی تھی۔ اس میں ۹۰۰؍ کروڑ روپے کا تازہ شمارہ اور۱۰۰۱؍ کروڑ روپے کا آفر برائے فروخت   شامل ہے۔
 امیجین مارکیٹنگ کا آغاز ۲۰۱۳ءمیں امن گپتا اور سمیر مہتا نے کیا تھا۔ کمپنی کا پروڈکٹ پورٹ فولیو آڈیو گیئر سے لے کر اسمارٹ وئیر ایبلز، پرسنل گرومنگ پروڈکٹس اور موبائل لوازمات تک کا ہے۔ اس بار کمپنی نے آئی پی او کے لیے خفیہ پری فائلنگ کے راستے کا انتخاب کیا ہے۔ یہ طریقہ کچھ عرصے سے ہندوستانی کمپنیوں میں مقبول ہو رہا ہے۔ ۲۰۲۴ء میں سویگی اور وشال میگا مارٹ  نے بھی اس راستے سے اپنے کامیاب آئی پی اوز کا آغاز کیا۔
مارکیٹ ماہرین کا خیال ہے کہ یہ خفیہ راستہ کمپنیوں کو زیادہ لچک دیتا ہے اور ان پر آئی پی او شروع کرنے کے لیے دباؤ کو کم کرتا ہے۔ روایتی راستے میں، آئی پی او کو سیبی  کی منظوری کے بعد ۱۲؍ ماہ کے اندر لانا ہوتا ہے، پہلے سے فائلنگ کے راستے میں کمپنی کے پاس  ۱۸؍ماہ تک کا وقت ہوتا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK