Inquilab Logo

سیبی کا میوئل اکاؤنٹس کیخلاف سخت مؤقف

Updated: March 23, 2024, 10:44 AM IST | Agency | Mumbai

سیبی نے میوئل اکاؤنٹس کے خلاف سخت موقف اختیار کیا ہے۔ سیبی کی جانب سے جاری کردہ ایک حالیہ حکم میں انکشاف کیا گیا ہے کہ کچھ بینکرس اور ویلتھ منیجرس آئی پی اواور قرض کے مسائل کے سبسکرپشن ڈیٹا کو بڑھانے کیلئے میوئل اکاؤنٹس کا استعمال کر رہے ہیں۔

SEBI. Photo: INN
سیبی ۔ تصویر : آئی این این

سیبی نے میوئل اکاؤنٹس کے خلاف سخت موقف اختیار کیا ہے۔ سیبی کی جانب سے جاری کردہ ایک حالیہ حکم میں انکشاف کیا گیا ہے کہ کچھ بینکرس اور ویلتھ منیجرس آئی پی اواور قرض کے مسائل کے سبسکرپشن ڈیٹا کو بڑھانے کیلئے میوئل اکاؤنٹس کا استعمال کر رہے ہیں۔ سیبی کو شبہ ہے کہ ایسے کھاتوں کے ذریعے لگائی گئی بولیاں حتمی الاٹمنٹ تک واپس لے لی جاتی ہیں یا درخواست فارم کو اس طرح بھرا جاتا ہے کہ یہ خود بخود مسترد ہو جاتا ہے۔ ہر آئی پی او میں مخصوص حصص کا کوٹہ ہوتا ہے۔ کچھ حصص خردہ اور اعلیٰ مالیت کے سرمایہ کاروں (ایچ این آئی ) کیلئے محفوظ ہیں۔ گزشتہ چند برسوں میں آئی پی اوز کی مانگ میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ کئی بار حصص کا خردہ سرمایہ کاروں کا کوٹہ۱۰۔ ۲۰؍ گنا سبسکرائب کیا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھئے:جاپان کے شرح سود بڑھانے اور منافع وصولی کے رجحان سے شیئر بازار متاثر

عام طور پر ایک سرمایہ کار صرف ایک بولی لگا سکتا ہے۔ لیکن، ایسا لگتا ہے کہ کچھ سرمایہ کار اپنے دوستوں یا رشتہ داروں کے ساتھ مل کر متعدد بولیاں لگا رہے ہیں۔ بولی کے لئے فنڈز حقیقی سرمایہ کاروں کے ذریعہ میوئل اکاؤنٹ میں فراہم کئے جاتے ہیں۔ اگر حصص کسی میوئل اکاؤنٹ میں الاٹ کئے جاتے ہیں، تو اصل سرمایہ کار انہیں لسٹنگ کے دن فروخت کرتے ہیں۔ منافع اس کی جیب میں آتا ہے۔ اکاؤنٹ رکھنے والےمالک کو منافع میں ۲۰۔ ۳۰؍ فیصد حصہ ملتا ہے۔ سیبی نے اپنی تحقیقات میں پایا ہے کہ کچھ انویسٹمنٹ بینکرس اس طرح کے اکاؤنٹس کا استعمال آئی پی او اور قرض کے معاملات میں سبسکرپشن ڈیٹا بڑھانے کیلئے کر رہے تھے۔ عام طور پر، سرمایہ کاروں کے پاس ایسے ایشوز میں بولیاں لگانے کیلئے ۳؍ دن ہوتے ہیں۔ اگر آئی پی او کو سرمایہ کاروں سے زیادہ جواب نہیں ملتا ہے، تو بینکر بولی لگانے کیلئےمیوئل کھاتوں کا استعمال کرتے ہیں۔ اس سے یہ غلط تاثر پیدا ہوتا ہے کہ ایشو کو اوور سبسکرائب کیا گیا ہے۔ 

میوئل اکاؤنٹ  کا کیا مطلب ہے؟
 میوئل اکاؤنٹ کا مطلب ہے وہ اکاؤنٹ جو ایک شخص کے ذریعہ کھولا جاتا ہے لیکن دوسرا شخص چلاتا ہے۔ ایسے اکاؤنٹس اکثر منی لانڈرنگ یا ٹیکس چوری کیلئے استعمال ہوتے ہیں۔ یہ اکاؤنٹ بینک اکاؤنٹ یا ڈیمیٹ اکاؤنٹ ہو سکتا ہے جس میں حصص رکھے جاتے ہیں۔ ریگولیٹرس کے سخت قوانین ہیں کہ صرف وہی شخص جس کے نام پر یہ کھولا گیا ہے ہر بینک یا جمع اکاؤنٹ کو چلانے کا حق رکھتا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ صرف وہی شخص استعمال کر سکتا ہے جس کا اکاؤنٹ کھولنے کیلئے  کے وائی سی کیا گیا ہو۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK