ڈومبیولی کے ایک بلڈر اور شری سائی انٹر پرائزز کے ڈائریکٹر سجیت منوہر نلاوڑے (۴۶) نے وشنونگر پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی ہےکہ راشٹروادی کانگریس(شرد ) کے سینئر عہدیدار ڈاکٹر ونڈار پاٹل نے اپنے بیٹے کے قتل کا بدلہ لینے کیلئے شندے شیو سینا کے سابق کارپوریٹر مہیش بابوراؤ پاٹل کو قتل کرنے کی سازش رچی ہے۔
ڈاکٹر ونڈار پاٹل۔ تصویر: آئی این این
ڈومبیولی کے ایک بلڈر اور شری سائی انٹر پرائزز کے ڈائریکٹر سجیت منوہر نلاوڑے (۴۶) نے وشنونگر پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی ہےکہ راشٹروادی کانگریس(شرد ) کے سینئر عہدیدار ڈاکٹر ونڈار پاٹل نے اپنے بیٹے کے قتل کا بدلہ لینے کیلئے شندے شیو سینا کے سابق کارپوریٹر مہیش بابوراؤ پاٹل کو قتل کرنے کی سازش رچی ہے۔ اس سلسلے میں انہوں نے ضلع رائے گڑھ کے دامت گاؤں کے ایک شخص کو قتل کی سُپاری دی تھی۔ پولیس نے گولولی کے ڈاکٹر ونڈار پاٹل اور قتل کی سُپاری لینے والے ضلع رائے گڑھ کے دامت گاؤں کے مزمل نام کے شخص کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ واضح رہے کہڈاکٹر ونڈار پاٹل راشٹروادی کانگریس کے سینئر عہدیدار ہیں۔ وہ کئی برسوں تک کلیان زرعی پیداوار مارکیٹ کمیٹی (کلیان کرشی اُتپن بازار سمیتی) کے عہدیدار بھی رہ چکے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ۲۰۰۸ ءمیں ڈاکٹر ونڈار پاٹل کے بیٹے، وجے پاٹل، کو گولولی گرام پنچایت کے دفتر میں قتل کر دیا گیا تھا۔ اس قتل کے مقدمے میں پولیس نے ۱۳؍ ملزمین کو گرفتار کیا تھا، جن میں سابق کارپوریٹر مہیش پاٹل بھی شامل تھے۔حال ہی میں وجے پاٹل قتل کیس کا فیصلہ آیا ہے اور اس مقدمے میں مہیش پاٹل کو باعزت بری کر دیا گیا ہے۔
اس فیصلے کے تناظر میں، سجیت نلاوڑے نے اپنا ردِعمل دیتے ہوئے کہا کہ ان کا دفترڈومبیولی میں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ان کے کاروباری شراکت دار مہیش پاٹل وجے پاٹل کے قتل کے مقدمے میں ملزم تھے۔ وجے کے والد ونڈار پاٹل کو شبہ تھا کہ نلاوڑے مہیش پاٹل کی عدالتی کارروائیوں میں مدد کر رہے ہیں، جس کی وجہ سے وہ ان سے بہت ناراض تھے۔ نلاوڑے نے انکشاف کیا کہ پچھلے جون میں ان کے ایک دوست نے انہیں بتایا کہ ونڈار پاٹل اور رائے گڑھ کا مزمل ان کے قتل کی سازش کر رہے ہیں کیونکہ ونڈار پاٹل اپنے بیٹے کے قتل کا بدلہ لینا چاہتے ہیں۔ اس بنا پر نلاوڑے نے وشنونگر نگر پولیس اسٹیشن میں اپنی جان کو لاحق خطرے کے پیشِ نظر شکایت درج کرائی ہے۔
دوسری جانب، این سی پی لیڈر ونڈار پاٹل نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ وہ گزشتہ ایک سال سے بیمار ہیں اور ممبئی کے ایک نجی اسپتال میں زیر علاج تھے۔ انہوں نے کسی سے رابطہ نہیں کیا بلکہ جان بوجھ کر جھوٹے مقدمات میں پھنسانے کی سازش کی جا رہی ہے۔