ریاست بھر میں کہیں کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔ مساجد اور قبرستانوں کے ذمہ داران کے ساتھ پولیس افسران نے بھی اطمینان کا اظہار کیا، انتظامات کی تعریف۔
EPAPER
Updated: February 15, 2025, 11:44 AM IST | Inquilab News Network | Mumbai / Bhiwandi / Malegaon:
ریاست بھر میں کہیں کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔ مساجد اور قبرستانوں کے ذمہ داران کے ساتھ پولیس افسران نے بھی اطمینان کا اظہار کیا، انتظامات کی تعریف۔
ریاست بھر میں شب برات روایتی عقیدت اور احترام کے ساتھ منائی گئی۔ امن امان کے ساتھ عبادت کی گئی۔ کسی ناخوشگوار واقع کی خبر نہیں ملی۔ ممبئی اور مضافات میں قبرستانوں میں رات بھر بڑی تعداد میں زائرین کی آمد ورفت جاری رہی، ہر قبرستان کے باہر پولیس کا سخت پہرہ رہا اور رضاکار بھی تندہی سے اپنی ذمہ داری ادا کرتے رہے۔ پولیس کے اعلی افسران نے اطمینان کا اظہار کیا اور بتایا کہ شب برات خیریت سے گزری۔ جو ائنٹ کمشنر( لاء اینڈ آرڈر) ستیہ نارائن چودھری نے انقلاب کو بتایا کہ کوئی ناخوشگوار واقعہ نہیں پیش آیا۔ نوجوانوں میں بھی ڈسپلن نظر آیا اور سبھی نے تعاون کیا جس سے اور آسانی ہوئی۔
بھیونڈی کے ایک قبرستان کے باہر کا منظر۔ تصویر : انقلاب
اطلاع کے مطابق ٹرسٹیان نےبھیڑبھاڑ کنٹرول کرنے پر خاص توجہ دی تھی۔ ممبئی کے حاجی علی، ماہم، حاجی عبدالرحمٰن شاہ بابا اور دیگر درگاہوں پر بھی بڑی تعداد میں زائرین پہنچے۔ بڑا قبرستان (مرین لائنس)، میں نجیب اختر تنگیکر نے بتایا کہ مغرب بعد سے رضاکاروں کو الرٹ کردیا گیا تھا۔ پولیس اہلکار بھی جگہ جگہ پہرہ دے رہے تھے۔ ناریل واڑی قبرستان انتظامیہ کمیٹی کے رکن یاسین چشتی کے مطابق لوگوں کی کثرت کے پیش نظر ٹرسٹ نے پیشگی تیاری کی تھی جس سے کافی سہولت ہوئی۔ اسکے علاوہ سی سی ٹی وی کیمروں سے بھی نگاہ رکھی گئی۔ عرفان پوار (باندرہ نوپاڑہ قبرستان ) نے کہا کہ مشورے میں جو طے کیا گیا تھا اسی لحاظ سے پیشگی تیاری کی گئی اس سے زائرین کو بھی سہولت ہوئی اور انتظام میں بھی آسانی ہوئی۔ مالونی ملاڈ میں واقع اویس قرنی قبرستان کے باہر دور تک قطار لگی ہوئی تھی، بانس باندھ کر زائرین کو قبرستان جانے کا نظم کیا گیا تھا تاکہ افراتفری نہ مچنے پائے۔ قبرستان کے ٹرسٹی حاجی نور نے بتایا کہ رضاکاروں اور پولیس کی مشترکہ کوشش کامیاب رہی اور لوگوں نے بھی تعاون کیا۔ حاجی علی درگاہ کمیٹی کے ایگزیکٹیو آفیسر محمد احمد طاہر کے مطابق پوری رات زائرین کی آمد و رفت جاری رہی۔
بھیونڈی میں اور مالیگائوں میں بھی پولیس اور ٹرسٹیان کا بہتر تال میل
ممبئی سے متصل بھیونڈی میں تمام چھوٹے بڑے قبرستانوں میں لوگوں کا رش رہا۔ مساجد، درگاہوں کو خوبصورتی سے سجایا گیاتھا، جہاں خصوصی عبادات، نوافل، ذکر و اذکار اور اجتماعات کا اہتمام کیا گیا۔ علمائے کرام کے بیانات بھی ہوئے۔ اجتماعی دعائیں مانگی گئیں۔ شہر میں پولیس کا سخت بندوبست نظر آیا۔ ڈی سی پی موہن دہیکر نے پولیس اہلکاروں کو مساجد، قبرستانوں اور اہم مقامات پر تعینات کیا تھا تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔ مختلف شاہراہوں اور حساس مقامات پر پولیس کے گشت میں اضافہ کیا گیا جبکہ ٹریفک پولیس اور پولیس اہلکارنے قبرستانوں اور مساجد کے باہر ٹریفک کی روانی کو برقرار رکھنے کیلئے خصوصی اقدامات کئے۔ یہ سلسلہ رات بھر جاری رہا۔ ادھر گنجان مسلم آبادی والے شہر مالیگائوں میں بھی شب برأت روایتی عقیدت واحترام سے منائی گئی۔ یہاں بڑے قبرستان اور عائشہ نگرقبرستان میں سیکوریٹی کے معقول انتظامات تھے۔ ایس پی دتاتریہ کرالے نے رات دیر گئے بڑا قبرستان پہنچ کر حالات کا جائزہ لیا۔ روایت کے مطابق مغرب بعد سے زائرین کا رُخ قبرستانوں کی جانب تھا۔ یہ سلسلہ صبح تک جاری رہا ۔ فجر بعد مسجدوں میں خصوصی دعائیہ مجالس بھی ہوئیں۔