سینئر لیڈر شردپوار کی دو ٹوک، وزیراعظم کی جانب سے اسرائیل کی حمایت کے اعلان کو افسوسناک قرار دیا، یاد دلایا کہ ہندوستان ہمیشہ مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ کھڑا رہاہے۔
EPAPER
Updated: October 17, 2023, 11:21 AM IST | Agency | Mumbai
سینئر لیڈر شردپوار کی دو ٹوک، وزیراعظم کی جانب سے اسرائیل کی حمایت کے اعلان کو افسوسناک قرار دیا، یاد دلایا کہ ہندوستان ہمیشہ مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ کھڑا رہاہے۔
’’وہ ساری زمین فلسطین کی ہے اسرائیل نے اس پر قبضہ کر رکھاہے۔ ہندوستان نے ہمیشہ فلسطین کے مظلوموں کی حمایت کی ہے لیکن بد قسمتی سے وزیراعظم ( مودی) اسرائیل کی حمایت کر رہے ہیں۔‘‘ ان خیالات کا اظہار کیا ہے این سی پی کے سربراہ شرد پوار نے۔ یاد رہے کہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جنگ جاری ہے۔ صہیونی فوجیں غزہ کے نہتے عوام پر بمباری کر رہی ہیں ۔ ایسی صورت میں وزیر اعظم نریندر مودی نے ملک کی ۷۰؍ سالہ خارجہ پالیسی سے انحراف کرتے ہوئے اسرائیل کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ پوار اسی تعلق سے اظہار خیال کر رہے تھے۔
اتوار کی شام ممبئی میں این سی پی کے صدر دفتر میں پارٹی کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے شرد پوار نے کہا ’’ ہم دنیا میں امن چاہتے ہیں ، لیکن اس وقت اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جنگ جاری ہے۔ وہ ساری زمین فلسطینیوں کی ہے ، اسرائیل نے اس پر قبضہ کر رکھا ہے۔ ‘‘ پوار نے کہا ’’ وہ جگہ، وہ زمین اور وہاں کے مکانات ، ہر چیز فلسطینیوں کی تھی، بعد میں اسرائیل نے اس پر قبضہ کر لیا۔ اسرائیل ایک درانداز ہے جبکہ وہ زمین اصل میں فلسطینیوں کی ہے۔ بلکہ اس قبضے کے بعد ہی اسرائیل وجود میں آیا ہے۔‘‘ این سی پی سربراہ نے یاد دلایا کہ ’’جواہر لال نہرو، اندرا گاندھی،راجیو گاندھی اور اٹل بہاری واجپئی، ان سب کا اسرائیل ۔ فلسطین معاملے پر ایک ہی موقف تھا، اور یہی ہر بار حکومت ہند کا موقف رہا ہے،ہندوستان ہمیشہ ان لوگوں کے ساتھ کھڑا رہا ہے جن وہ (فلسطین ) زمین یا گھر ہے۔‘‘
معمر لیڈر نے وزیر اعظم مودی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا ’’یہ بڑی بدقسمتی کی بات ہے کہ پہلی بارہمارے وزیر اعظم ( نریندر مودی) اسرائیل کے اصل تنازع کو درکنارکرتے ہوئے اسرائیل کیساتھ کھڑے ہوئے ہیں۔‘‘ شرد پوار نے کہا’’ انہوں نے (فلسطین۔ اسرائیل کے) اصل مسئلے کو نظر انداز کر دیا۔ ہمیں اپنا موقف واضح رکھنا چاہئے۔ این سی پی کا موقف پوری طرح واضح ہے کہ ہم ان لوگوں کے ساتھ کھڑے ہیں جو بنیادی طور پر اس زمین کے مالک ہیں۔ ‘‘
یاد رہے کہ شرد پوار کا اشارہ نریندر مودی کے اس بیان کی طرف تھا جو انہوں نے ۸؍ اکتوبر یعنی حماس کے اسرائیل پر حملے کے ایک روز بعد دیا تھا۔ وزیر اعظم نے کہا تھا ’’ ہمیں اسرائیل پر دہشت گردانہ حملے سے گہرا صدمہ پہنچا ہے۔ ہماری ہمدردی اور دعائیں معصوم متاثرین اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں ۔ ہم اس مشکل وقت میں اسرائیل کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔‘‘ ان کے اس بیان پر اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے نریندر مودی کو فون کرکے شکریہ ادا کیا تھا۔ اس کے بعد وزیراعظم نے ایک بار پھر اپنے اس موقف کو دہرایا تھا۔ وزیراعظم نے ٹویٹ کرکے بتایا کہ انہیں نیتن یاہو کا فون آیا تھا ۔ ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ ’’ ہندوستان پوری طرح اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہے اور کسی بھی طرح کی دہشت گردی کی مضبوط اور بلا تامل مذمت کرتا ہے۔‘‘
یاد رہے کہ وزیراعظم کے اس بیان کےبعد ٹی وی چینلوں اور سوشل میڈیا پر مسلسل ان لوگوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے جو فلسطینی عوام کی حمایت کر رہے ہیں ۔ شرد پوار نے اپنی تقریر میں اسی پر فکرمندی کا اظہار کیا ہے۔ حالانکہ انہوں نے اپنی تقریر کے دوران سرکاری ملازمین کی کانٹریکٹ پر بھرتی، اسکولوں کو کارپوریٹ کے حولے کرنے کا فیصلہ اور ریاست میں بڑے پیمانے پر خواتین کے غائب ہونے کے واقعات پر بھی حکومت کو نشانہ بنایا جو کہ وہ اس سے قبل پریس کانفرنس میں بھی کر چکے تھے۔ انہوں نے این سی پی کارکنان کو الیکشن کی تیاری کی ہدایت دی۔