Inquilab Logo

’’ہم طلبہ کا امتحان لیں یا الیکشن کی ٹریننگ ؟‘‘

Updated: April 02, 2024, 11:07 PM IST | Saadat Khan | Mumbai

۴؍ اپریل کو نویں جماعت کا رزلٹ اور ۵؍ اپریل کو اسکولوں میں طلبہ کا ’پیٹ‘ امتحان نیز اسی دن الیکشن ٹریننگ پر اساتذہ کا پریشان ہوکر محکمۂ تعلیم اور الیکشن کمیشن سے سوال۔ تعلیمی تنظیموں نے کہاکہ ہمیں بتایاجائے کہ ہمیں پہلے کونسی ذمہ داری اداکرنی ہے۔

Teachers are facing problems due to being given different tasks at the same time. Photo: INN
ایک ہی وقت میں مختلف کام دیئے جانے سے اساتذہ کوپریشانی کا سامنا ہے۔ تصویر : آئی این این

ایک طرف الیکشن کمیشن اور محکمہ تعلیم کے درمیان تال میل کی کمی اوردوسری طرف ایک وقت  میں ایک ساتھ تعلیمی کاموںکےساتھ الیکشن سے متعلق ذمہ داریوں سے اسکول انتظامیہ اور اساتذہ میں بےچینی پائی جارہی ہے۔ ایک طرف اسٹیٹ کونسل آف ایجوکیشن اینڈ ریسرچ ٹریننگ(ایس سی ای آر ٹی) نے ۵؍ اپریل کو اسکولوں میں پروگریسیو اسسٹمنٹ ٹیسٹ (پیٹ) منعقد کرنے کی ہدایت دی ہے تو دوسری جانب اسی دن متعدد اسکولوں کے اساتذہ کو الیکشن کی ٹریننگ حاصل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے جب کہ ۴؍اپریل کو  نویں جماعت کے طلبہ کا رزلٹ جاری کرکے ان کی دسویں جماعت کی پڑھائی شروع کرنے کا فرمان جاری کیا گیا ہے۔ اس طرح کے متعدد کاموں کو ایک ساتھ ایک وقت میں کرنے کی ہدایتوں سے پریشان ہوکر تعلیمی تنظیموں نے محکمہ تعلیم سےسوال کیاہے کہ ’’ہم طلبہ کا امتحان لیں یا الیکشن کی ٹریننگ؟‘‘

یہ بھی پڑھئے: ووٹنگ فیصد بڑھانے کیلئے بی ایم سی کی بیداری مہم

اس تعلق سے مہاراشٹر اسٹیٹ شکشک پریشد کے نگراں شیوناتھ دراڈے نے ریاستی محکمہ تعلیم کےعلاوہ چیف الیکشن آفیسر منترالیہ کو مکتوب روانہ کیا ہے جس میں مذکورہ مسائل پر بتاتے ہوئے کہا ہے کہ ’’ایس سی ای آر ٹی، الیکشن کمیشن اور ایس ایس سی بورڈ کےمختلف احکامات سے اساتذہ پریشان ہوگئے ہیں۔ اساتذہ کوایک ساتھ متعدد ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں جن کی وجہ سے اساتذہ کی سمجھ میں نہیں آرہا ہےکہ وہ کیا کریں۔ ٹیچروںکو اتنی ذمہ داریاں دینے سے قبل ان کے بارےمیں بھی سوچنےکی ضرورت ہے۔ جس طرح سے متعدد کاموں کی ذمہ داریاں ٹیچروںکو دی جارہی ہیں، اسے دیکھتے ہوئے کہا جاسکتا ہے کہ ان کاموں کو انجام دینے کیلئے ان کے پاس جو وقت ہے، وہ ناکافی ہے۔ چھٹی والے دن ٹیچروں کو الیکشن ٹریننگ کیلئے بلایا جا رہا ہے۔ عیدالفطر کی چھٹی کے موقع پر اُردو میڈیم کے ٹیچروں کوٹریننگ حاصل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے جبکہ عید کی ۳؍دنوں کی چھٹی دی جاتی ہے۔ ‘‘انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’’ایس سی ای آرٹی نے ۵؍ اپریل کو اسکولوں میں طلبہ کا ’پیٹ‘ امتحان لینے کی ہدایت دی ہے جبکہ ۴؍اپریل کو نویں جماعت کے طلبہ کارزلٹ جاری کرنا ہے۔ ساتھ ہی ایس ایس سی کے طلبہ کے پرچوں کی جانچ کاکام بھی جاری ہے۔ علاوہ ازیں اسی مہینہ میں اوّل تا آٹھویں جماعت کے طلبہ کے سالانہ امتحان منعقد کئے جارہے ہیں۔ غرضیکہ ایک ساتھ ایک وقت میں کئی کاموں کو انجام دینا ہے جس کی وجہ سے ہماری سمجھ میں نہیں آرہا کہ ہم بچوں کاامتحان لیں یا الیکشن کی ٹریننگ حاصل کریں۔ محکمہ تعلیم اور الیکشن کمیشن اس بات کی وضاحت کرے تو بہتر ہے۔‘‘ شیوناتھ دراڈے کےمطابق ’’ایک طرف ان پریشانیوں سے اساتذہ جوجھ رہے ہیں تودوسری جانب ’پیٹ ‘ کاسوالیہ پرچہ اس مرتبہ ایس سی ای آر ٹی کی طرف سے فراہم کیا جارہا ہے لیکن متعدد اسکولوں میں طلبہ کی تعداد کےمقابلہ سوالیہ پرچوں کے کم موصول ہونے کی شکایت ملی ہے جس کی وجہ سے اساتذہ اپنی جیب سے سوالیہ پرچوں کی زیروکس کروارہے ہیں۔ اس بدنظمی کیلئے کون ذمہ دار ہے۔‘‘
الیکشن ٹریننگ سے متعلق انہوں نے کہاکہ ’’ابھی الیکشن ہونے میں تقریباً ۵۰؍دن باقی ہیں۔ اس لئے الیکشن کمیشن سے اپیل ہے کہ اسکولوں میں امتحان اور رز لٹ وغیرہ کاکام ہونے کے بعد بھی الیکشن کی ٹریننگ دی جاسکتی ہے۔ دوسرے بیشتر اساتذہ الیکشن کے کاموں سے آگاہ ہیں۔ اس لئے ٹریننگ حاصل کرنے میں کوئی خاص دشواری نہیں آئے گی۔ علاوہ ازیں ۱۱؍اپریل کو عیدالفطرکی چھٹی ہے۔ مسلم اساتذہ نے کئی مہینے قبل اپنے آبائی وطن جاکر تہوار منانے کا منصوبہ بنایا ہے لیکن عین عید پر ان کی الیکشن ٹریننگ رکھی گئی ہے جس سے انہیں پریشانی ہوگی۔  اس لئے الیکشن کمیشن سے اپیل ہے کہ وہ اُردو میڈیم کے اساتذہ کو ۱۳؍اپریل کے بعد ٹریننگ حاصل کرنے کی تاریخ دے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK