جمعہ کی شام پیش آنیوالے حادثے میں عرفان اور ذاکر نامی افراد کی لاشیں اتوار کو برآمد کی گئیں،اسرانامی لڑکی کرشماتی طور پر بچ گئی،بیلگام اور کڈال کے ۲؍ خاندانوں کے ۸؍افراد ساحل سمندر پر تفریح کے دوران پانی میں اترے اور یہ دلدوز سانحہ پیش آیا۔
EPAPER
Updated: October 06, 2025, 2:14 PM IST | Siraj Sheikh | Sindhudurg
جمعہ کی شام پیش آنیوالے حادثے میں عرفان اور ذاکر نامی افراد کی لاشیں اتوار کو برآمد کی گئیں،اسرانامی لڑکی کرشماتی طور پر بچ گئی،بیلگام اور کڈال کے ۲؍ خاندانوں کے ۸؍افراد ساحل سمندر پر تفریح کے دوران پانی میں اترے اور یہ دلدوز سانحہ پیش آیا۔
بیلگام اور کڈال کے رہنے والے کتور اور منیار خاندانوں کے افراد کو جمعہ کو یہاں سمندرمیں اترنا مہنگا پڑ گیا۔ اس دوران اچانک تیز لہریں آئیں اور اس کی لپیٹ میں آکر ان کے ۷؍ افراد لاپتہ ہو گئے ہیں۔ جبکہ ایک لڑکی کو اسی وقت بچا لیا گیا ہے۔ ڈوبنے والے ۷؍افراد میں سے ۵؍افراد کی لاشیں جمعہ کو ہی مل گئی ہیں۔ جبکہ باقی ۲؍ افراد کی لاشیں اتور کو ملی ہیں۔ اس طرح سرچ آپریشن جمعہ کی رات سے لے کر سنیچر اور اتوار تک چلا۔
حاصل کردہ اطلاعات کے مطابق یہ دلدوز واقعہ جمعہ کی شام تقریباً۶؍ بجے ویلاگر کے سرو کے باغ کےسامنے والے حصہ میں پیش آیا ہے ۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ یہ واقعہ سمندر کی تیز لہروں اور وہاں موجود گہرے گڑھے کی وجہ سے پیش آیا۔ جمعہ کو سمندر میں ڈوبنے والے ۳؍ لوگوں کی لاشیں مل گئی تھیں، جن میں فرحین عرفان کتور (۳۴)، عباد عرفان کتور(۱۳) اور نمیرہ آفتاب اختر(۱۶) شامل ہیں، سبھی لودھا، بیلگام کے ہیں۔ لاپتہ افراد میں عرفان محمد اسحاق کتور(۳۶)، اکوان عمران کتور(۱۵)، دونوں لو ڈھا، بیلگام کے ہیں۔ فرحان محمد منیار(۲۵) اور ذاکر نثار منیار (۱۳) کڈال، سندھو درگ شامل ہیں۔
حادثہ کب اور کیسے ہوا؟
اس ضمن میں ملنے والی اطلاعات کے مطابق بیلگام لودھا سے کتور خاندان کے کچھ افراد کڈال میں اپنے رشتہ داروں کے یہاں آئے تھے۔ وہ تقریباً چار بجے ۱۲؍افراد شیروڈا ویلاگر کے ساحل سمندر کے لئے روانہ ہوئے۔ وہ شام۵؍ بجے کے قریب ویلاگر کے ساحل پر پہنچے۔ اس کے بعد ان میں سے ۸؍ افراد نہانے کیلئے پانی میں چلے گئے۔ جب وہ سب سمندر میں موجوں کا لطف لے رہے تھے ۔ اسی وقت ایک بڑی تند لہر آئی اور ان میں سے ایک لہر کی زد میں آگیا۔ اسے بچانے کےکیلئے سبھی نے یکے بعد دیگرے کوشش کی لیکن یہ سبھی ڈوب گئے۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ چونکہ ساحل پر ایک گڑھا تھا اسلئے ان کے پاؤں پھنس گئے اور وہ سب ایک دم غائب ہو گئے۔ جب ساحل پر موجود دیگر رشتہ داروں نے یہ واقعہ دیکھا تو وہ مدد کیلئے چیخ پڑے ۔ اس وقت مقامی لوگ دوڑکرآئے اور انہیں بچانے کی کوشش کی۔ لیکن تب تک متاثرین سمندر میں غائب ہو چکے تھے۔ اس واقعہ میںاسراء کتور کرشماتی طورپر بچ گئی ہے۔ اسے دوسرے رشتہ داروں نے پانی سے کھینچ نکالا۔ اس حادثے میں دیگر افراد خانہ کو موت کے منہ میں جاتا دیکھ کر اسے جذباتی طور پر دھچکا پہنچا ہے وہ بہت زیادہ چیخ رہی تھی۔
شیروڈا-ویلاگر ساحل سنسان،تلاش آپریشن جاری
جمعہ کو شیروڈا- ویلاگر سمندر میں ڈوبنے والے ۷؍افراد میں سے اتوار تک ۵؍ افرادکی لاشیں بر آمد کر لی گئی ہیں۔ جبکہ ۲؍ ابھی تک لاپتہ ہیں۔ ملنے والی اطلاعات کے مطابق وینگرلا تعلقہ کے ساگرتیرتھ اور موچیماڈ ساحل سے ۲؍ کی لاشیں اتوار کو ملی ہیں۔ ان کے نام فرحان منیاراوراکوان کتور بتائے گئے ہیں۔ جبکہ عرفان اور ذاکر نامی دو افراد کی لاشیں اتوار کو ملی ہیں۔
دریں اثنا، سرپرست وزیر نتیش رانے کی ہدایت پر، ماہی پروری محکمہ کی طرف سے بھیجے گئے ڈرون کا استعمال کرکے سمندر میں ڈوبنے والے باقی دو افراد کی تلاش کی گئی۔ تحصیلدار اومکار اوتاری نے بتایا کہ ماہی گیر کشتیوں کا استعمال بھی کیا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ کڈال اور بیلگام کے دو کنبوں کے بارہ سے پندرہ لوگ سیر کیلئے شیروڈا بیچ پر آئے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس، ریونیو اور دیہی ترقی کے محکمے کے اہلکار اتوار کو بھی جائے وقوع پر موجود تھے اور انتظامی مشینری اور مقامی سرچ اینڈ ریسکیو ٹیموں نے تلاش کا کام کیا۔ جس میں کوسٹ گارڈ رتناگیری نے بھی مدد کی۔