Updated: May 19, 2025, 9:57 PM IST
| New Delhi
معروف انقلابی شاعر فیض احمد فیض کی مشہور نظم ’’ہم دیکھیں گے‘‘ گانے پر اب ہندوستان میں بغاوت کا مقدمہ درج کیا جارہا ہے۔ ناگپور کی ایک تقریب میں ثقافتی کارکنوں نے فیض کی یہ نظم پیش کی جس پر مقامی شخص نے پولیس میں شکایت درج کرائی اور پولیس نے تقریب کے منتظمین اور مقرر کے خلاف ملک سے بغاوت کا مقدمہ درج کرلیا۔
فیض احمد فیض اور مشہور اداکار اور صحافی ویرا ستھیدار۔ تصویر: آئی این این۔
معروف انقلابی شاعر فیض احمد فیض کی مشہور نظم ’’ہم دیکھیں گے‘‘کی گائیکی اب ہندوستان میں بغاوت کے الزامات کا سبب بن رہی ہے۔’’دی وائر‘‘ کی رپورٹ کے مطابق ۱۳؍مئی۲۰۲۵ء کو ناگپور میں اداکار اور سماجی کارکن ویرا ستھیدار کی یاد میں منعقدہ ایک تقریب میں نوجوان ثقافتی کارکنوں نے فیض کی یہ نظم پیش کی۔ اس تقریب میں سماجی کارکن اُتم جاگیر دار نے مہاراشٹر اسپیشل پبلک سیکوریٹی بل۲۰۲۴ء پر تنقید کی، جسے بی جے پی کی قیادت والی ریاستی حکومت نافذ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ ایک مقامی رہائشی دتاترے شیرکے کی شکایت پر ناگپور پولیس نے تقریب کے منتظمین اور مقرر کے خلاف بھارتیہ نیایا سنہتا (BNS) کی دفعہ۱۵۲؍ (بغاوت)، دفعہ ۱۹۶؍(فرقہ وارانہ دشمنی کو فروغ دینا) اور دفعہ۳۵۳؍ (عوامی شرارت پر مبنی بیانات) کے تحت مقدمہ درج کیا۔ شکایت میں دعویٰ کیا گیا کہ نظم کی سطر’’سب تخت گرائے جائیں گے‘‘ حکومت کیلئے براہ راست خطرہ ہے، شکایت کنندہ نے نظم کو پاکستانی شاعر کی تخلیق قرار دے کر موجودہ ہند پاک کشیدگی کے تناظر میں اس کی گائیکی کو نامناسب قرار دیا۔
یہ بھی پڑھئے: پروفیسرعلی خان کی گرفتاری: سپریم کورٹ عرضی سننے پر راضی، گرفتاری پر شدید تنقیدیں
بتا دیں کہ’’ہم دیکھیں گے‘‘ فیض احمد فیض کی ۱۹۷۹ء میں لکھی گئی نظم ہے جو جنرل ضیاء الحق کی آمریت کے خلاف احتجاج کے طور پر جانی جاتی ہے۔ یہ نظم جنوبی ایشیا میں مزاحمت کی علامت بن چکی ہے اور مختلف احتجاجی تحریکوں میں گائی جاتی رہی ہے۔ یہ واقعہ ہندوستان میں اظہارِ رائے کی آزادی اور فنکارانہ اظہار پر بڑھتی ہوئی قدغنوں کی ایک اور مثال ہے جہاں بغاوت جیسے سخت قوانین کا استعمال اختلاف رائے دبانے کیلئے کیا جا رہا ہے۔