کم نے پارٹی کے اس اقدام کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے "آدھی رات کی سیاسی بغاوت" قرار دیا۔ انہوں نے سنیچر کو مبینہ طور پر سیئول کی ایک عدالت میں پی پی پی قیادت کے اس فیصلے کو روکنے کیلئے فوری طور پر حکم امتناعی کیلئے درخواست دائر کی۔
EPAPER
Updated: May 11, 2025, 1:06 AM IST | Inquilab News Network | Seoul
کم نے پارٹی کے اس اقدام کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے "آدھی رات کی سیاسی بغاوت" قرار دیا۔ انہوں نے سنیچر کو مبینہ طور پر سیئول کی ایک عدالت میں پی پی پی قیادت کے اس فیصلے کو روکنے کیلئے فوری طور پر حکم امتناعی کیلئے درخواست دائر کی۔
جنوبی کوریا کی حکمران پارٹی نے اپنے صدارتی امیدوار کو تبدیل کرکے سابق وزیراعظم ہان ڈک سو کو نامزد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مقامی نیوز ایجنسی یونہاپ کے مطابق، یہ ڈرامائی فیصلہ ہان اور پیپل پاور پارٹی (پی پی پی) کے درمیان مذاکرات کے بعد کیا گیا۔ واضح رہے کہ پارٹی نے اس سے قبل اگلے ماہ کے انتخابات میں حصہ لینے کیلئے کم مون سو کو نامزد کیا تھا۔ پی پی پی نے کم کی بطور صدارتی امیدوار نامزدگی منسوخ کرنے کیلئے سنیچر کو ایک ہنگامی اجلاس طلب کیا ہے۔ توقع کی جارہی ہے کہ اتوار کو پی پی پی کی جانب سے اس فیصلے کا رسمی طور پر اعلان کیا جائے گا۔
کم نے پارٹی کے اقدام کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے "آدھی رات کی سیاسی بغاوت" قرار دیا۔ انہوں نے سنیچر کو مبینہ طور پر قومی دارالحکومت سیئول کی ایک عدالت میں پی پی پی قیادت کے اس فیصلے کو روکنے کیلئے فوری طور پر حکم امتناعی کیلئے درخواست دائر کی۔ اس سے قبل، کم نے خبردار کیا تھا کہ اگر پی پی پی نے انہیں صدارتی امیدوار کے امیدوار کے طور پر برقرار نہیں رکھا تو وہ پارٹی کے اس فیصلے کے خلاف قانونی اور سیاسی اقدامات اٹھائیں گے۔ کم نے ایک بیان میں کہا، "رات کے اندھیرے میں ایک سیاسی بغاوت ہوئی۔ یہ غیر جمہوری عمل نہ صرف جنوبی کوریا کی آئینی تاریخ بلکہ دنیا کی تاریخ میں بھی بے مثال ہے۔" انہوں نے خبردار کیا، "میں اس صورتحال کے پیچھے ذمہ دار افراد کو قانونی اور سیاسی طور پر جوابدہ ٹھہراؤں گا۔"
یہ بھی پڑھئے: نئے پوپ کو دُنیا بھر کےلیڈروں کی جانب سے مبارکباد، نیک خواہشات پیش کی گئیں
واضح رہے کہ ۳ جون کو جنوبی کوریا میں صدارتی انتخابات ہونے جارہے ہیں۔ سابق صدر یون سک یول کو آئینی عدالت نے عہدے سے ہٹا دیا تھا۔ جونگ اینگ ایلبو کے ایک حالیہ سروے کے مطابق، ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار لی جے میونگ ۴۷ فیصد حمایت کے ساتھ سرفہرست ہیں۔ اس کے بعد ہان ۲۳ فیصد، کم ۱۳ فیصد اور ریفارم پارٹی کے امیدوار لی جن سیوک کو ۴ فیصد افراد کی حمایت حاصل ہے۔