Updated: September 26, 2025, 1:01 PM IST
| New York
اسٹاربکس شمالی امریکہ میں ۹۰۰؍ملازمین کی نوکریاں ختم اور ۱۰۰؍ کیفے بند کرے گا تاکہ ایک ارب ڈالر کے تنظیمی منصوبے کے تحت اپنی کاروباری صورتحال بہتر بنا سکے۔ کمپنی کی امریکی فروخت مسلسل کم ہو رہی ہے اور یہ اقدامات اپنے وسائل کو مؤثر شعبوں پر مرکوز کرنے کیلئے کئےجا رہے ہیں۔
اسٹاربکس۔ تصویر: آئی این این
اسٹاربکس اپنی دنیا کی سب سے بڑی کافی چین کو دوبارہ زندہ کرنےکیلئے ایک ارب ڈالر کے تنظیمی منصوبے کے تحت تقریباً ۹۰۰؍ملازمین کو فارغ کرے گا اور شمالی امریکہ میں تقریباً ۱۰۰؍ کیفے بند کرے گا۔ اس کاروبار نے، جس نے رواں سال کے اوائل میں ۱۱۰۰؍ کارپوریٹ عہدے ختم کئےتھے، کئی خالی یا کھلے عہدوں کو بھی بند کرنے کا اعلان کیا ہے اور کٹوتیوں سے متاثرہ ملازمین کو جمعہ کے روز مطلع کیا جائے گا۔ کمپنی کے مطابق، تنظیم نو سے متاثر ہونے والے ۹۰۰؍اسٹاربکس ملازمین ’’نان ریٹیل‘‘ شعبے میں کام کرتے ہیں۔ وہ شمالی امریکہ میں اپنے ایک فیصد کافی ہاؤسز بھی بند کرے گی۔
یہ بھی پڑھئے: ہندوستانی انجینئرنگ برآمدات: امریکہ، برطانیہ اور جرمنی میں اضافہ
اسٹاربکس اپنی قسمت بدلنے کیلئے جدوجہد کر رہا ہے۔ کمپنی کی امریکی فروخت مسلسل چھ سہ ماہیوں سے کم ہو رہی ہے کیونکہ صارفین، کئی سالوں سے مہنگائی میں اضافے کا سامنا کرتے ہوئے، اس کی مہنگی کافی خریدنے سے پہلے سوچتے ہیں۔ یہ تازہ کٹوتیاں ’’ان چیزوں کو مضبوط کرنے کیلئے ہیں جو ہمارے نزدیک کارآمد ہیں اور ان پر اپنے وسائل مرکوز کرنے کیلئے‘‘، اسٹاربکس کے سی ای او، برائن نکول نے جمعرات کو ملازمین کو ایک خط میں لکھا۔ ’’میرا یقین ہے کہ یہ اقدامات ایک بہتر، مضبوط اور زیادہ لچکدار اسٹاربکس بنانے کیلئے ضروری ہیں جو دنیا پر اپنا اثر مزید گہرا کرے اور اپنے پارٹنرز، سپلائرز اور ان کمیونٹیز کیلئے مزید مواقع پیدا کرے جنہیں ہم خدمات فراہم کرتے ہیں۔ ‘‘لیکن اسٹاربکس ورکرز یونائیٹڈ، جو کمپنی کی سیکڑوں شاخوں کے ملازمین کی نمائندگی کرنے والی یونین ہے، نے کہا کہ یہ قدم واضح کرتا ہے کہ چیزیں صرف پیچھے جا رہی ہیں۔ ‘‘ یونین کا کہنا تھا:’’اسٹاربکس میں جو کچھ ٹوٹا ہے اسے درست کرنا اس وقت تک ممکن نہیں جب تک ان لوگوں کو مرکزیت نہ دی جائے جو دن رات کمپنی کے صارفین کے ساتھ رابطے میں رہتے ہیں۔ ‘‘
یہ بھی پڑھئے: ہندوستان ویب تھری ڈیولپر کا ہب بننے کی راہ پر
کمپنی نے بتایا کہ تنظیم نو کی لاگت کا تقریباً۹۰؍ فیصد حصہ اس کے شمالی امریکی کاروبار سے منسلک ہے، جس میں ۱۵۰؍ ملین ڈالر ملازمین کو علاحدگی کے اخراجات پر اور۸۵۰؍ ملین ڈالر اسٹورز بند کرنے پر خرچ ہوں گے۔ اسٹاربکس مزید یہ بھی منصوبہ رکھتا ہے کہ آئندہ۱۲؍ ماہ میں ایک ہزار سے زیادہ اسٹورز کو’نیا روپ‘ دیا جائے تاکہ ’زیادہ دلکشی اور بہترین ڈیزائن متعارف کرایا جا سکے۔ اپنے خط میں نکول نے اسٹاربکس میں جاری یونین سازی کی کوششوں کا ذکر نہیں کیا۔ امریکہ میں ۶۵۰؍ سے زائد اسٹاربکس اسٹورز یونین میں شامل ہو چکے ہیں، جہاں ملازمین پہلا یونین معاہدہ حاصل کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔ یونین اور اسٹاربکس کے درمیان مذاکرات اس وقت تعطل کا شکار ہوگئے جب نکول نے گزشتہ ستمبر میں سی ای او کا عہدہ سنبھالا تھا، اور دسمبر میں یونین نے کمپنی میں اپنی اب تک کی سب سے بڑی ہڑتال شروع کی۔ یونین سے منسلک اسٹاربکس ملازمین نے نکول کے تحت ہونے والی ’بیک ٹو اسٹاربکس‘ تبدیلیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور کمپنی کو پہلا معاہدہ کرنے پر مجبور کرنے کیلئے مزید ہڑتالوں کی دھمکی دی ہے۔ اسٹاربکس کا دعویٰ ہے کہ وہ منصفانہ مذاکرات کیلئے پرعزم ہے۔ نکول نے جمعرات کو کہا:’’میں جانتا ہوں کہ یہ فیصلے ہمارے پارٹنرز اور ان کے خاندانوں پر اثر ڈالتے ہیں، اور ہم نے یہ فیصلے ہلکے میں نہیں کئے۔ ‘‘ اسٹاربکس کے حصص میں ایک فیصد کمی واقع ہوئی۔