Inquilab Logo

صرف الیکشن کارڈ کے بجائے تمام سرکاری دستاویزات بنوانے اور غلطیاں درست کروانے کیلئے جدوجہد

Updated: April 29, 2024, 11:36 AM IST | Shahab Ansari | Mumbai

ناگپاڑہ کے تاجرندیم صدیقی ڈھائی برس سےبغیرکسی معاوضہ کے یہ کام کررہے ہیں۔اس تعلق سے جاملی محلہ میں ان کا۹۷؍واں کیمپ ہے جو ۳۰؍ اپریل تک جاری رہے گا۔

The scene of the camp held at the office of the Muslim Chipa Jamaat in Jamli Mohalla. Photo: Iqbal
جاملی محلہ میں واقع مسلم چیپاجماعت کے دفتر میں منعقدہ کیمپ کا منظر۔تصویر: انقلاب

ناگپاڑہ کے تاجر ندیم صدیقی جنہوں نے وکالت بھی کی ہے، تقریباً ڈھائی برس سے لوگوں کے سرکاری دستاویز بنوانے اور ان میں پائی جانے والی غلطیاں درست کروانے میں بغیر کسی معاوضہ کے مدد کرتے آرہے ہیں۔ الیکشن قریب ہونے کے باوجود ان کی زیادہ تر توجہ صرف الیکشن کارڈ بنوانے کے بجائے تمام سرکاری دستاویز بنوانے اور ان میں غلطیاں درست کروانے پر ہے جس کی وجہ وہ یہ بتاتے ہیں کہ اگر بی جے پی دوبارہ برسراقتدار آتی ہے اور این آر سی وغیرہ کامسئلہ پیدا ہوتا ہے تو لوگ اپنے دستاویزات کے ساتھ اس کیلئے تیار رہے۔ 
مختلف مقامات پر لوگ تاجر ندیم صدیقی کی مدد سے سرکاری دستاویز بنوانے کیلئے اپنی سوسائٹی یا محلے میں کیمپ بھی منعقد کررہے ہیں۔ فی الحال پائیدھونی کے جاملی محلہ میں واقع مسلم چیپا جماعت کے دفتر میں ان کا ۹۷؍ واں کیمپ جاری ہے جو ۳۰؍ اپریل تک رہے گا۔ یہاں چیپا جماعت کے جنرل سیکریٹری محمد سلیم طاہر شیخ نے بتایا کہ اس کیمپ میں ممبئی کے کسی بھی علاقے کے لوگ آکر اپنے دستاویز درست کرواسکتے ہیں۔ 

یہ بھی پڑھئے: فلائی اوور کے نیچے خالی جگہوں پربی ایم سی کی تزئین کاری کیخلاف پولیس میں شکایت

’’سب سے زیادہ غلطیاں ’محمد‘ نام لکھنے میں پائی جاتی ہیں ‘‘
  ندیم صدیقی کہتے ہیں کہ ہر شخص یہ سمجھتا ہے کہ اس کے دستاویز درست ہیں لیکن اپنے دستاویزات جانچ لینے چاہئیں۔ انہوں نے بتایا کہ ’’برتھ سرٹیفکیٹ، لیونگ سرٹیفکیٹ، پاسپورٹ اور ووٹر آئی ڈی کارڈسب سے اہم دستاویز ہیں اس لئے ان کی ضرور جانچ کرلینی چاہئے کہ ان سب دستاویز پر تحریر نام یکساں ہیں یا نہیں اور یکساں طریقے سے لکھے گئے ہیں یا نہیں۔ ‘‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’’اب تک اس کام سے حاصل ہونے والے تجربہ سے یہ پتہ چلا ہے کہ سب سے زیادہ غلطیاں ’محمد‘ نام لکھنے میں پائی جاتی ہیں کیونکہ کہیں صرف انگریزی کا ’ایم‘ لکھا ہوتا ہے، کہیں ’ایم او ایچ ڈی‘ تحریر ہوتا ہے، کہیں ابتدا تو کہیں اخیر میں ’ای ڈی‘ تو کہیں ’اے ڈی‘ ہوتا ہے اس لئے اس پر خصوصی توجہ دینی چاہئے۔ اس کے علاوہ خود ان کے نام میں کہیں ’ای‘ تحریر تھا تو کہیں ’آئی‘ تحریر تھا اس لئے ایسے ناموں پر بھی توجہ دینی چاہئے جہاں کوئی ’آئی‘ تو کوئی ’ای‘ تحریر کرتا ہے۔ اس کے علاوہ بھی سبھی دستاویز میں تحریر ناموں کو جانچ لینا چاہئے۔ 
ان سے متاثر ہوکرکرلا میں یہ خدمات شروع کرنے کی کوشش
 ان کے کام سے متاثرہوکر کرلا مرکز علاقے میں رہائش پذیر چند افراد مل کر سرکاری دستاویز میں غلطیاں دور کرنے کا کام شروع کررہے ہیں۔ کرلا مرکز علاقے سے تعلق رکھنے والے اشفاق خان نے بتایا کہ ’’دستاویز میں سدھارکیلئے ہم چند افراد ایڈوکیٹ ندیم کے دفتر پر گئے تھے اور وہاں ان کے کام کرنے کا طریقہ دیکھ کر ہمیں محسوس ہوا کہ کرلا میں بھی اس طرح کی خدمت شروع کی جانی چاہئے۔ اس کیلئے ہم نے ساری تیاری تو کرلی ہے لیکن دستاویز ٹھیک کرنے والا کوئی تجربہ کار فرد نہ ملنے کی وجہ سے یہ کام اب تک شروع نہیں ہوسکا۔ ‘‘ انہوں نے مزید بتایا کہ ’’اس سلسلے میں یہاں کے کسی شخص کو ندیم صدیقی سے تربیت دلوا کر جلد ہی یہاں بھی یہ کام شروع کردیا جائے گا۔ ‘‘ 
 یاد رہے کہ اس طرح کی خدمت ماہم درگاہ ٹرسٹ کی جانب سے درگاہ کے قریب شروع کی جاچکی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK