یہاں کالج امتحان کے دوران ایک طالب علم نے اپنے کالج کے امتحانی مرکز پہنچنے کیلئے انوکھا راستہ اختیار کیا۔ امیدوار نے امتحانی مرکز پہنچنے کیلئے پیراگلائیڈنگ کا سہارا لیا اور ہواؤں کے دوش پر اڑتے ہوئے وہ امتحان گاہ پہنچا۔
EPAPER
Updated: February 17, 2025, 3:55 PM IST | Inquilab News Network | Satara
یہاں کالج امتحان کے دوران ایک طالب علم نے اپنے کالج کے امتحانی مرکز پہنچنے کیلئے انوکھا راستہ اختیار کیا۔ امیدوار نے امتحانی مرکز پہنچنے کیلئے پیراگلائیڈنگ کا سہارا لیا اور ہواؤں کے دوش پر اڑتے ہوئے وہ امتحان گاہ پہنچا۔
یہاں کالج امتحان کے دوران ایک طالب علم نے اپنے کالج کے امتحانی مرکز پہنچنے کیلئے انوکھا راستہ اختیار کیا۔ امیدوار نے امتحانی مرکز پہنچنے کیلئے پیراگلائیڈنگ کا سہارا لیا اور ہواؤں کے دوش پر اڑتے ہوئے وہ امتحان گاہ پہنچا۔ اس معاملے کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا ہے۔ پیراگلائیڈنگ کرنے والے طالب علم کا نام سمرتھ مہانگڑے بتایا جارہا ہے ۔ جو وائی تعلقے کے پسارنی گاؤں کا رہنےو الا ہے۔ ’انڈیا ٹوڈے‘ کی رپورٹ کے مطابق وہ پرچے کے روزپنچ گنی کسی کام سے گیا ہوا تھا، اسےیہاں سے ایگزام سینٹر جانا تھا، لیکن ٹریفک میں پھنس گیا۔ اس کے بعد اس نے پیراگلائیڈنگ کرنے کا فیصلہ کیا۔
پنچ گنی کی پہاڑی سے چھلانگ لگاتے وقت کی تصویر۔ تصویر: آئی این این
رپورٹ کے مطابق امتحان کے دن سمرتھ کسی کام سے پنچ گنی گیا ہوا تھا۔ اسے واپس لوٹنا تھا اور وائی پنچ گنی روڈ پر بھاری ٹریفک جام ہوگیا۔تبھی اسے خیال آیا کہ کیوں نہ پیرا گلائیڈنگ کا سہارا لیا جائے۔ اس نے ایڈونچر اسپورٹس ایکسپرٹ گووند یولے اور ان کی ٹیم سے رابطہ کیا۔ جس کے بعد سمرتھ کو پیراگلائیڈر اور دیگر ضروری سامان دستیاب کرایا گیا۔ اس کے بعد سمرتھ نے خود کو اس پرواز کے لئے تیار کیا اور قریب کے ایک اونچے مقام سے اس نے چھلانگ لگائی۔ پھر ہواؤں کے دوش پر اڑتے ہوئے وہ اپنے ایگزام سینٹر کے قریب پہنچا اور یہاں ایک میدان میں اس نے لینڈنگ کی۔ یہ وائرل ویڈیو، ’اِنسٹا ستارا‘ نامی انسٹاگرام اکاؤنٹ سے شیئر کیاگیا ہے۔سوشل میڈیا صارفین کی ایک بڑی تعداد نے سمرتھ کی حاضر دماغی اور مہم جوئی کی تعریف کی جبکہ بہت سے صارفین نے اس صورتحال پر طنزو مزاح سے بھرپور تبصرے کئے۔کسی نے اسے خطرناک قرار دیا تو کسی نے لکھا کہ’’ستارا والوں کے سامنے سب صفر ہے۔‘‘ایک صارف نے تو یہ مطالبہ بھی کردیا کہ سمرتھ کےاس کارنامے کو گنیز بک آ ف ورلڈ ریکارڈ میں درج کیا جائے۔