• Fri, 12 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

کادوقلی، سوڈان: آر ایس ایف کے حملے بڑھ گئے، سیکڑوں شہری علاقہ چھوڑنے پر مجبور

Updated: December 09, 2025, 7:35 PM IST | Khartoum

سوڈان کےکردفان میں آر سی ایف کے حملوں کے سبب ایک ہی دن میں سیکڑوں افراد نقل مکانی پر مجبور ہوئے، بین الاقوامی ادارہ برائے مہاجرین کے مطابق بے گھر ہونے والے افراد مغربی کردفان کے ابو زباد اور شمالی کردفان کے شیخان کے مختلف مقامات پر پناہ گزین ہیں۔

Photo: X
تصویر: ایکس

سوڈان کے صوبہ جنوبی کردفان کے دارالحکومت کادوقلی سے صرف جمعہ کو سینکڑوں افراد ریپڈ سپورٹ فورسیز (آرسی ایف) کے حملوں میں شدت اور بدتر ہوتی عدم تحفظ کی صورتحال کے باعث بے گھر ہوئے۔بین الاقوامی ادارہ برائے مہاجرین (آئی او ایم) نے اتوار کو جاری بیان میں کہا کہ ۵؍ دسمبر کو بے گھر ہونے والوں سے متعلق فیلڈ ٹیموں نے اندازہ لگایا کہ جنوبی کردفان کے کادوقلی میں سکیورٹی حالات کے بگڑنے کے باعث۳۵۰؍ سے۴۵۰؍ افراد بے گھر ہوئے ہیں۔بیان میں مزید کہا گیا کہ یہ بے گھر ہونے والے افراد مغربی کردفان کے ابو زباد اور شمالی کردفان کے علاقے شیخان میں مختلف مقامات پر پناہ گزین ہیں۔ 

یہ بھی پڑھئے: امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے آبی معاہدے کی خلاف ورزی پر میکسیکو کو اضافی محصولات کی دھمکی دی

واضح رہے کہ جنگ کے ابتدائی مہینوں سے ہی کادوقلی آرسی ایف اور عبدالعزیز الحلو کی قیادت والی سوڈان پیپلز لبریشن موومنٹ (ایس پی ایل ایم) دونوں کے محاصرے کا شکار ہے، جبکہ اس پر بار توپ خانے اور ڈرون حملے بھی ہوتے رہے ہیں۔شہر کی آبادی کے حوالے سے کوئی سرکاری اعدادوشمار موجود نہیں ہیں، لیکن وقت گزرنے کے ساتھ کادوقلیسے اردگرد کے علاقوں میںبڑے پیمانے پر نقل مکانی کی خبریں آئیں۔اقوام متحدہ کے اندازوں کے مطابق، گزشتہ مہینے کے دوران شمالی اور جنوبی کردفان ریاستوں میں تشدد میں اضافے سے۴۱؍ ہزار سے زائد افراد نقل مکانی پر مجبور ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: بینن میں صورتحال مکمل طور پر قابو میں ہے: صدر

بعد ازاں جمعہ کو یونیسیف کے سوڈان میں نمائندے شیڈن ییٹ نے کہا کہ جنوبی کردفان میں، کادوقلی میں قحط کی تصدیق ہو چکی ہے۔کردفان کی تینوں ریاستوں، شمالی، مغربی اور جنوبی میں فوج اور آرسی ایف کے درمیان ہفتوں سے زبردست جاری لڑائی کے باعث ہزاروں افراد نقل مکانی پر مجبور ہوئے ہیں۔ واضح رہے کہ سوڈان کی۱۸؍ ریاستوں میں سے، آرسی ایف نے مغرب میں دارفور خطے کی تمام پانچ ریاستوں پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے، سوائے شمالی دارفور کے چند شمالی حصوں کے جو فوج کے کنٹرول میں ہیں۔جبکہ فوج کے پاس بقیہ ۱۳؍یاستوں کے بیشتر علاقے ہیں جو جنوب، شمال، مشرق اور مرکز میں واقع ہیں اور دارالحکومت خرطوم بھی شامل ہے۔سوڈانی فوج اور آرسی ایف کے درمیان تنازعہ، جو اپریل ۲۰۲۳ء میں شروع ہوا، ہزاروں افراد ہلاک اور لاکھوں افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔اس کے علاوہ مسلسل جنگ سے متاثرہ علاقوں میں انسانی امداد کی ترسیل بھی مشکل امر ہے، جس کے نتیجے میں بھکمری ایک بڑا خطرہ بن کی سامنے آنے کو ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK