• Tue, 02 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

کیا پرالی جلانا فضائی آلودگی کی واحد وجہ ہے : سپریم کورٹ کا حکومت سے سوال

Updated: December 02, 2025, 4:20 PM IST | New Delhi

دہلی فضائی آلودگی پر سپریم کورٹ نے حکومت سے کہا کہ کسانوں کو مورد الزام ٹھہرانا آسان ہے، لیکن کیا صرف پرالی جلانا ہی فضائی آلودگی کا واحد سبب ہے؟ساتھ ہی عدالت نے ایک ہفتے کے اندر اضافی آلودگی کے ذرائع سے نمٹنے کے لیے کیے گئے اقدامات پر رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔

Supreme Court of India. Photo: INN
سپریم کورٹ ۔ تصویر: آئی این این

سپریم کورٹ نے پیر کو سوال کیا کہ کیا صرف پرالی جلانا دہلی اور قرب و جوار کے علاقے میں پھیلی شدید فضائی آلودگی کی واحد وجہ ہو سکتا ہے، اور دیگر آلودگیوں کے اسباب  کی واضح پہچان کا مطالبہ کیا۔چیف جسٹس آف انڈیا سوریہ کانت اور جسٹس جوی مالیا باغچی پر مشتمل بینچ نے کہا کہ ’’کسانوں پر الزام لگانا آسان ہے‘‘جو عدالت میں موجود نہیں تھے، عدالت نے کہا کہ کرونا  کے دوران،پرالی معمول کے مطابق جلائی گئی، لیکن ہم اس وقت بھی نیلا آسمان اور ستارے دیکھ سکتے تھے۔، اس پر غور کرنے اور دیگر عوامل کو دیکھنے کی ضرورت ہے۔‘‘بینچ نے پھر ہوا کے معیار کے انتظام کے کمیشن کو ہفتے کے اندر اضافی آلودگی کے ذرائع، بشمول گاڑیوں کے اخراج اور تعمیراتی دھول، سے نمٹنے کے لیے کیے گئے اقدامات پر رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی۔

یہ بھی پڑھئے: تلنگانہ اور آندھر کے کئی اضلاع میں ’دِتوا‘ طوفان کے اثرات، اسکولوں میں چھٹی

دریں اثناء سوریہ کانت نے کہا پرالی جلانا سیاست یا انا کا مسئلہ نہیں بن سکتا۔ کسانوں کو آگاہ کیا جانا چاہیے اور ان کی مدد کی جانی چاہیے۔‘‘اس کے علاوہ، عدالت نے ہوا کے معیار کی نگرانی کرنے والے ادارے سے وضاحت طلب کی کہ کیوں پہلے کے ایکشن پلانز معنی خیز بہتری لانے میں ناکام رہے۔ عدالت نے کہا کہ وہ آلودگی کے بحران سے نمٹنے کی اپنی کوششوں کے حصے کے طور پر مقدمہ کی باقاعدگی سے نگرانی جاری رکھے گی۔عدالت نے کہا، ’’ہم میں سے کوئی بھی یہ فرض کر کے بیٹھا نہیں رہ سکتا کہ یہ مسئلہ یا بحران خود بخود ختم ہو جائے گا۔ اس مسئلے کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔‘‘اس سے قبل ۱۲؍ نومبر کو، عدالت نے پنجاب اور ہریانہ سے کسانوں کے ذریعہ پرالی جلانے کو روکنے کے لیے کیے گئے اقدامات پر رپورٹس طلب کی تھیں۔مقدمے کی اگلی سماعت۱۰؍ دسمبر کے لیے طے ہے۔واضح رہے کہ دہلی میں سردیوں کے مہینوں میں ہوا کے معیار میں تیزی سے گراوٹ آتی ہے، جو اکثر دنیا کے سب سے آلودہ دارالحکومت کے طور پر درجہ بند کی جاتی ہے۔

یہ بھی پڑھئے: سمندری طوفان ’ دیتوا ‘ کے اثر سے تمل ناڈو میں۳؍ افراد کی موت

پنجاب اور ہریانہ میں بڑھتی آلودگی کی وجہ سے۱۱؍ نومبر کو گریڈڈ ریسپانس ایکشن پلان (GRAP) کے تحت اسٹیج ۳؍ پابندیاں عائد کی گئی تھیں۔گریپ ایک بتدریج آلودگی مخالف اقدامات کا مجموعہ ہے جو دہلی-این سی آر علاقے میں ہوا کے معیار کے ایک خاص حد تک پہنچنے پر ہوا کے معیار میں مزید بگاڑ کو روکنے کے لیے متحرک کیا جاتا ہے۔۲۶؍ نومبر کو، ہوا کے معیار کے انتظام کے کمیشن نے ہوا کے معیار میں بہتری کا حوالہ دیتے ہوئے اسٹیج۳؍ پابندیاں واپس لے لی تھیں۔ گریپ۱اول اور گریپ دوم کے تحت پابندیاں اب بھی نافذ ہیں۔
بعد ازاں منگل کو صبح، دہلی کا اوسط ایئر کوالٹی انڈیکس ۳۴۰؍ پر تھا، جسے ’’بہت خراب‘‘ زمرے میں رکھا گیا ہے،، اور۱۰۱؍ سے ۲۰۰؍ کے درمیان ’’معتدل‘‘ ہوا کے معیار کی نشاندہی کرتی ہے۔ ۲۰۱؍ اور۳۰۰؍ کی ویلیو کا مطلب ’’خراب‘‘ ہوا کا معیار ہے، جبکہ۳۰۱؍ اور۴۰۰؍ کے درمیان ’’بہت خراب‘‘ ہوا کی نشاندہی کرتا ہے۔۴۰۱؍ اور۴۵۰ کے درمیان ’’شدید‘‘فضائی آلودگی کی نشاندہی کرتا ہے، جبکہ۴۵۰ء کی حد سے اوپر کی کوئی بھی چیز ’’شدید پلس ‘‘کہلاتی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK