• Fri, 13 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

سپریم کورٹ نے این آئی اے کی سرزنش کی، کہا کہ ’’انصاف کا مذاق نہ بنائیں‘‘

Updated: July 03, 2024, 11:39 PM IST | New Delh

سپریم کورٹ نے آج ۴؍ سال سے قید شخص کو اب تک ضمانت نہ ملنے پر نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کی سرزنش کی اور کہا کہ ’’آئین کے آرٹیکل ۲۱؍ کے تحت کسی بھی ملزم کو مقدمے کی تیز ترین سماعت ‘‘ کا حق حاصل ہے۔ عدالت عظمیٰ نے عرضی گزار کو ضمانت دیتے ہوئے ایجنسی سے کہا کہ ’’وہ انصاف کا مذاق نہ بنائیں۔‘‘

NIA officials. Photo: INN
این آئی اے کے حکام۔ تصویر: آئی این این

لائیو لاء نے رپورٹ کیا ہے کہ آج سپریم کورٹ نے نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی پرایک شخص، جو گزشتہ ۴؍ سال سے قید میں ہے، کی ضمانت کی عرضی بارہا مسترد کرنے کیلئے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’مجرم نےجو جرم انجام دیا ہے اس کے قطع نظرکسی بھی مجرم کو ’’تیز ترین رفتار کے ساتھ ٹرائل کا حق ہے۔‘‘اس ضمن میں سپریم کورٹ کے جسٹس جے بی پردی والا اور اجل بھویان کی بینچ نے جاوید غلام نبی شیخ نامی شخص کی ضمانت کو منظوری دیتے ہوئے یہ ردعمل ظاہر کئے ہیں جنہیں ۲۰۲۰ء میں یو اے پی اے کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھئے: اقوام متحدہ: ہندوستان سے روہنگیا پناہ گزینوں کی جبری ملک بدری پر تشویش کا اظہار

دی انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق ۹؍ فروری ۲۰۲۰ء کو ممبئی پولیس نے مقبری کی بنیاد پر شیخ کو گرفتار کیا تھا اور مبینہ طور پر ان کے پاس سے پاکستان سے آنے والی جعلی کرنسی دستیاب کی تھی۔ امسال فروری میں بامبے ہائی کورٹ نے شیخ کی ضمانت کی عرضی مسترد کی تھی جس کے بعد انہوں نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ 

یہ بھی پڑھئے: ہم منی پور حکومت پر بھروسہ نہیں کرتے، سپریم کورٹ نے ریاستی حکومت کی سرزنش کی

آج عدالت نے شکایت کنندہ کی جانب سے دائرہ کردہ عرضی پر سماعت کے دوران عدالت عظمیٰ کے جسٹس جے بی پردی والا نے این اےآئی اے سے کہا کہ ’’انصاف کا مذاق نہ اڑائیں۔ ہو سکتا ہے کہ شیخ (انہوں) نے سنگین جرم کا ارتکاب کیا ہو لیکن آپ (ایجنسی) کا فرض ہے کہ اس کیس کے مقدمے کی شروعات کریں۔ وہ گزشتہ ۴؍ سال سے قید میں ہیں۔ اب تک ان کے خلاف کوئی الزام ثابت نہیں ہو سکا ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: ایس جے شنکر کا روس میں لڑ رہے ہندوستانی شہریوں کی حفاظت پر اظہار تشویش، فوری واپسی پر زور دیا

عدالت نے یہ بھی نشاندہی کی کہ اس کیس میں ۸۰؍ عینی شاہدین کی جانچ پڑتال باقی ہے۔ آپ (ایجنسی) کا مقصد ہے کہ آپ ۸۰؍ عینی شاہدین کی جانچ پڑتال کریں۔ آپ ہمیں بتائیے کہ شیخ اور کب تک جیل میں رہیں گے؟‘‘سماعت کے دوران ایجنسی کے وکیل نے عدالت نے مزید وقت کی گزارش کی تھی ۔ تاہم، بینچ نے معاملے کی سماعت ملتوی کرنے سے انکارکیا ہے۔ عدالت نے نشاندہی کی کہ شیخ کو آئین کے آرٹیکل ۲۱؍ کے تحت مقدمے کی تیز رفتار سماعت کا حق حاصل ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK