Inquilab Logo Happiest Places to Work

مشہور گاندھیائی تیج لال بھارتی نے حکیم اجمل خان کو بھارت رتن دینے کی اپیل کی

Updated: August 23, 2025, 5:10 PM IST | New Delhi

مشہور گاندھیائی تیج لال بھارتی نے حکیم اجمل خان کو بھارت رتن دینے کی اپیل کی، انہوں نے کہا کہ ملک کی آزادی کی تحریک اور مقامی طبی نظاموں کی جدید کاری میںحکیم اجمل خان کا اہم کردار تھا۔

Famous Gandhian Tej Lal Bharti. Photo: X
مشہور گاندھیائی تیج لال بھارتی۔ تصویر: ایکس

معروف گاندھیائی تیج لال بھارتی نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ممتاز آزادی سپاہی اور یونانی میڈیسن کے بانی مسيح الملک حکیم اجمل خان کو ملک کے اعلیٰ ترین شہری اعزاز ’بھارت رتن‘ سے نوازا جائے۔یہ اپیل جمعرات کو حکیم اجمل خان فورم برائے امن و ہم آہنگی کے اجلاس میں کی گئی۔ اس کی صدارت فورم کے قومی صدر تیج لال بھارتی نے کی۔اجلاس میں متفقہ قرارداد منظور کی گئی جس میں اس دوراندیش لیڈر کو اعزاز سے نوازنے کا مطالبہ کیا گیا جنہوں نے نہ صرف ملک کی آزادی کی تحریک بلکہ مقامی طبی نظاموں کی جدید کاری میں اہم کردار ادا کیا۔

یہ بھی پڑھئے: جمعیت علمائے ہند کا آسام کے وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا شرما کو ہٹانے کا مطالبہ

حکیم اجمل خان (۱۸۶۸ء سے ۱۹۲۷ء)اپنے عہد کے نمایاں لیڈروں میں شامل تھے، ایک معالج، ماہر تعلیم، اور قوم پرست جنہوں نے اپنی زندگی عوامی خدمت کے لیے وقف کر دی۔ انہیں ’قوم کے مسیحا‘ کے نام سے جانا جاتا تھا۔ انہوں نے یونانی میڈیسن کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا اور۱۹۲۰ء میں جامعہ ملیہ اسلامیہ کے بانیوں میں شامل رہے، جو آزادی کی جدوجہد کے دوران تعلیم کا ایک اہم مرکز بن کر ابھری۔ انہوں نے دہلی میں طبیہ کالج بھی قائم کیا، جس میں یونانی اور جدید میڈیسن کی تعلیم کو یکجا کیا گیا اور ملک کا پہلا متحدہ اسپتال و تحقیقی مرکز قائم کیا، جسے ہندوستان کا پہلا ’آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس‘ کہا جا سکتا ہے۔
صحت اور تعلیم میں ان کی خدمات کے علاوہ، حکیم اجمل خان ایک فعال سیاسی شخصیت بھی تھے۔ انہوں نے۱۹۲۱ءمیں انڈین نیشنل کانگریس کی صدارت کی، آل انڈیا خلافت کمیٹی کے صدر رہے، اور مہاتما گاندھی اور دیگر لیڈروں کے ساتھ مختلف تحریکوں میں شامل رہے۔ ان کی انسان دوست سوچ سیاست سے آگے تھی۔ انہوں نے فرقہ وارانہ ہم آہنگی، خواتین کی تعلیم، اور غریبوں کے لیے

یہ بھی پڑھئے: ’پاکستان زندہ باد‘ کہنا بغاوت کے زمرے میں نہیں آتا: ہماچل پردیش ہائی کورٹ

صحت کی دیکھ بھال کی وکالت کی۔اجلاس کے دوران تیج لال بھارتی نے زور دے کر کہا، ’’حکومت کو حکیم اجمل خان کو بھارت رتن دینے کی پہل کرنی چاہیے، تاکہ ان کی بے مثال خدمات کے اعتراف میں تشکر کا اظہار کیا جا سکے۔ ’بچوں کا گھر‘، جو ان کی اہم یادگاروں میں سے ایک ہے، آج بھی یتیموں اور محروموں کے لیے پناہ گاہ کے طور پر کام کر رہا ہے۔ اس کی حفاظت اور دیکھ بھال دہلی کے شہریوں، خاص طور پر پرانے شہر میں رہنے والوں کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔‘‘ انہوں نے حکام پر زور دیا کہ وہ اس تاریخی ادارے سے وابستہ تعلیمی اداروں کو نظراندازہونے سے بچائیں۔اجلاس میں حکیم اجمل خان کے پڑپوتے مسرور احمد خان کی کاوشوں کو بھی سراہا گیا، جنہیں فورم کے سرپرست اعلیٰ کے طور پر نامزد کیا گیا۔ دیگر منتخب ہونے والے عہدیداروں میں ڈاکٹر لال بہادر، حکیم ایس پی بھٹناگر، اور ڈاکٹر شکیل احمد نائب صدر کے طور پر شامل ہیں، جبکہ ڈاکٹر سید احمد خان کو جنرل سیکرٹری منتخب کیا گیا۔ایگزیکٹو کمیٹی میں سابق لوک سبھا رکن پارلیمنٹ لال منی پرساد، ڈاکٹر صباحت اللہ امروہی، ڈاکٹر وجاہت علی، تحسین علی اثروی، اسرار احمد عجائنی، بابو لال بھارتی، انیل کمار، علیم انصاری، حکیم اطہر عالم، اور محمد عمران کانوجی شامل ہوں گے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK