Inquilab Logo

شیوجینتی کے جلوس کے دوران جلگائوں اور بلڈانہ میں کشیدگی

Updated: March 29, 2024, 11:14 PM IST | Sharjeel Qureshi/Ali Imran | Jalgaon/ Buldana

جلگائوں کے شرسولی قصبے میں مسجد کے سامنے ڈھول تاشہ بجانے پر دو گروپ آمنے سامنے، پولیس نے معاملہ سلجھا دیا لیکن بعض لوگوں نے مبینہ طور پر پتھرائو شروع کر دیا، ۶؍ افراد زخمی ، پولیس نے ۳۲؍ لوگوں کو گرفتار کیا۔ بلڈانہ کے ناندورہ میں جلوس کے نکلتے ہی کسی نے پتھرائو کر دیا، شرپسند فرار ہونے میں کامیاب، اب تک معلوم نہیں ہو سکا کہ پتھرائو کس نے کیا، معاملہ درج کیا گیا، سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے خاطیوں کا پتہ لگانےکی کوشش۔

Police stationed near the mosque located in Sharsoli town of Jalgaon . Photo: Inquilab
جلگائوں کے قصبے شرسولی میں واقع مسجد کے پاس تعینات پولیس۔ تصویر : انقلاب

ریاست بھر میں شیوجینتی کی دوسری تاریخ( ۲۸؍ مارچ)  کے موقع پرجلوس نکالے گئے۔ اسی دوران جلگائوں میں جلوس کے دوران کشیدگی پیدا ہوگئی اور پتھرائو کا واقعہ پیش آیا۔ اس معاملے میں پولیس نے گرفتاریاں شروع کر دی ہیں۔ 
اطلاع کے مطابق  جمعرات کو  جلگائوں  کے قصبہ شرسولی میں واقع اندرا نگر علاقے سے شیوجنتی کاجلوس گزر رہا تھا۔ رات ۸؍ بجے کے قریب یہ جلوس وارڈ گلی  میں ایک  مسجد کے قریب پہنچا۔ جلوس میں  ڈھول تاشے بج رہے تھے جس پر کچھ  لوگوں نے اعتراض ظاہر کیا کہ مسجد کے قریب  ڈھول تاشا نہ بجایا جائے۔   اطلاع کے مطابق اس وقت ڈھول تاشے بند کردیئے گئے۔ مقامی ذرائع کے مطابق  دو گروہ  آمنے سامنے  ضرور آئے تھے لیکن  جلوس کےپہرے پر تعینات ہوم گارڈ اور پولیس اہلکاروں نے دونوں کو سمجھا بجھا کر معاملے کو سلجھانے کی کوشش کی۔ یقین دہانی کروائی گئی کہ ۱۰؍ منٹ کے اندر  جلوس عبادت گاہ سے آگے چلا جائے گا۔ کہا جا رہے کہ اسی دوران چند نامعلوم افرادنے جلوس پر پتھر پھینکنے شروع کر دیئے جسکی وجہ سے بھگڈر مچ گئی اور پولیس ہوم گارڈ سمیت جلوس میں شامل ۵؍ تا ۶؍افراد زخمی ہو گئے۔
 دیکھتے ہی دیکھتے شرسولی میں حالات کشیدہ ہو گئے، مگر جلگائوں ایم آئی ڈی سی پولیس اسٹیشن  کا عملہ موقع  پر پہنچا اور کسی طرح سے حالات کو مزید بگڑنے سے بچایا گیا۔ جلگائوں ایم آئی ڈی سی پولیس اسٹیشن میں دو الگ الگ شکایتیں (ایف آئی آر ) درج کروائی گئیں۔ ان  میں پہلی شکایت زخمی ہوم گارڈ پنکج ساپکر کی ہے اور دوسری پروین لکشمن باری نامی ۱۸؍سالہ نوجوان کی ہے۔ ان دونوں ہی شکایتوں میں ۳۶؍ نامزد افراد کے علاوہ نامعلوم افراد کا ذکر ہے۔
زخمیوں میں ہوم گارڈ فورس کے پنکج ساپکر کے علاوہ وشال دلیپ پاٹل(۲۵)، منگیش صاحب رائو پاٹل (۳۰)، بالو تلسی رام پاٹل (۴۵) اوردیگر زخمی ہو گئے ہیں۔مقامی افراد سے فون پر گفتگو کی گئی تو معلوم ہوا کہ حالات کشیدہ ہیں مگر قابو میں ہیں اور معمول کے مطابق کاروبار وغیرہ جاری ہے ۔واقعہ کےبعد مسجد میں باضابطہ طور پر عبادت کا سلسلہ جاری ہے، لیکن  لوگ کم ہیں۔ عبادت گاہ کےآس پاس اور وارڈ گلی کے چوراہے پر پولیس بندوبست کیا گیا ہے ۔تادم تحریرگرفتار شدہ تمام ۳۲؍؍افراد کو جلگائوں کورٹ میں پیش کیا گیا  جہاںاس معاملے پر بحث جاری تھی کہ ملزمین کو عدالتی تحویل میں بھیجا جائے یا پولیس تحویل میں دیا جائے۔  فی الحال اس تعلق سے تفصیل موصول نہ ہو سکی۔ 

یہ بھی پڑھئے: بہار میں مہا گٹھ بندھن کی پارٹیوں کے درمیان سیٹوں کی تقسیم عمل میں آگئی

شیوجینتی کے موقع پر بلڈانہ میں بھی ایک جگہ کشیدگی دیکھی گئی۔  یہاں بھی مبینہ طور پر جلوس پر پتھرائو کا واقعہ  پیش آیا جس کے سبب ماحول کشیدہ ہو گیا لیکن پولیس کی فوری کارروائی کے سبب حالات قابو میں آگئے۔ اطلاع کے مطابق بلڈانہ کے ؤ ناندورہ  علاقے میں  شیو جینتی   کے جلوس پر مبینہ طور پر نامعلوم افراد کی جانب سے پتھراؤ کیا گیا جس میں ۶؍ افراد زخمی ہوگئے۔ پتھراؤ کے بعد سے گاؤں میں کشیدگی ہے۔ یہ واقعہ جمعرات کی شام کا ہے جبکہ  آدھی رات کے بعد پولیس نے معاملہ درج کیا ہے اور جمعہ  کے روز گرفتاریوں کا سلسلہ شروع کیا۔
موصولہ اطلاع کے مطابق بلڈانہ میں جمعرات کی رات شیوجینتی کا جلوس   پرامن طریقے سے امبا دیوی گڑھ علاقے سے نکلا ہی تھا کہ کچھ نامعلوم سماج دشمن عناصر نے جلوس پر پتھراؤ کر دیا۔ یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ پتھرائو کس نے کیا کیونکہ شر پسند فرار ہو گئے تھے۔ البتہ  پتھراؤ کے بعد علاقے میں افراتفری   پھیل گئی اور حالات  کشیدہ ہوگئے لیکن اس دوران پولیس نے حالات پر قابو پالیا اور جلوس دوبارہ آگے کی طرف روانہ ہوا۔جب جلوس  ناندورہ کے عثمانیہ چوک پہنچا تو جلوس پر دوبارہ پتھراؤ کیا گیا جس سے حالات مزید کشیدہ ہوگئے۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی  ناندورہ تھانے کے انچارج  ولاس پاٹل  فوراً اپنی ٹیم کے ساتھ قع پر پہنچے اور کسی طرح  حالات کو قابو میں کیا۔ حالانکہ یہ واضح نہیں ہو سکا ہے کہ پتھرائو کس نے کیا اور اس کی وجہ کیا تھی لیکن اس کی وجہ سے گاؤں میں اب بھی کشیدگی  ہے۔ پولیس نے  رات دیر نامعلوم ملزمین کے خلاف معاملہ درج کیا۔  پولیس کے سینئر عہدیداروں نے بھی جمعرات کی  رات اور جمعہ کی صبح ناندورہ گاؤں کا دورہ کیا۔ شہر میں حالات کشیدہ ہیں اور پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔ پولیس نے بتایا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج اور دیگر معلومات کی بنیاد پر گرفتاریوں کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے۔ اس پتھراؤں میں ۶؍ لوگوں کے زخمی ہونے کی خبر ہے۔ جنہیں مرہم پٹی کے بعد اسپتال سے چھٹی دے دی گئی ہے۔
یاد رہے کہ سرکاری سطح پر شیوجینتی ۱۹؍ فروری کو منائی جاتی ہے لیکن بعض مورخین میں چھترپتی شیواجی کی تاریخ پیدائش کے تعلق سے اختلاف ہے اس لئے  یہ ۲۸؍ مارچ کو بھی منائی جاتی ہے۔ اسی بنیاد پر مہاراشٹر میں بعض تنظیمیں اور سماجی طبقات ۱۹؍ فروری کو جلوس نکالتے ہیں تو بعض  ۲۸؍ مارچ کو۔ عام طور پر شیوجینتی کے موقع پر کبھی کوئی تنازع دیکھنے میں نہیں آتا۔ اسلئے جمعرات کے واقعہ پر بیشتر لوگ حیران ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK