• Tue, 15 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

تھائی لینڈ اسکول بس حادثہ: بس ڈرائیور حراست میں، لاپروائی سےگاڑی چلانے کا الزام

Updated: October 02, 2024, 7:02 PM IST | New Delhi

تھائی لینڈ پولیس نے منگل کو اسکول بس میں آتشزدگی اور ۲۳؍ افراد کی موت کے بعد آج اسکول بس کے ڈرائیور کو حراست میں لیا ہے۔ متاثرین کے اہل خانہ اپنے پیاروں کی شناخت کیلئے آج بنکاک پہنچے ہیں۔ پولیس نے ڈرائیور پر لاپروائی سے گاڑی چلانے کا الزام عائد کیا ہے۔

Photo: X
تصویر: ایکس

تھائی لینڈ پولیس نے آج اس اسکول بس کے ڈرائیور کو حراست میں لیا ہے جو منگل کو حادثےکا شکار ہوئی تھی۔ یاد رہے کہ بنکاک، تھائی لینڈ میںبس میں آتشزدگی کے سبب ۲۳؍ افراد ہلاک ہوئے تھے۔ متاثرین کے اہل خانہ آج اپنے پیاروں کی لاشوں کی شناخت کیلئے بنکاک پہنچے ہیں۔ اس بس میں ۶؍اساتذہ اور ایلیمنٹری اور جونیئر ہائی اسکول کے ۳۹؍ طلبہ سوار تھے ۔ منگل کو یہ بس تھائی لینڈ کے تھانی صوبے سے دوسرے صوبے اسکول کی ٹرپ پر جارہی تھی۔ بس میں آتشزدگی کا واقعہ اس وقت پیش آیا تھا جب بس دارالحکومت کے شمالی ہائی وے پر تھی۔ آہستہ آہستہ آگ پوری بس میں پھیل گئی تھی۔ 

یہ بھی پڑھئے: بابر اعظم نے محدود اوورس کی کپتانی چھوڑ دی

پولیس فارینسک ڈپارٹمنٹ کے ہیڈ ٹائیرونگ فیوان نے کہا کہ بس سے ۲۳؍ لاشیں بازیافت کی گئی ہیں۔ بحال کا کام جاری ہے اور بس مکمل طور پر جل گئی تھی اس لئے مہلوکین کی مکمل تعداد کی تصدیق کرنے میں دشواری پیدا ہوئی تھی۔ حادثے کے کافی گھنٹوں تک بس کافی گرم تھی اور اس میں داخل نہیں ہوا جاسکتاتھا۔ لواحقین  تھائی لینڈ کے صوبے اتھائی تھانی سے بذریعہ وین بنکاک کے پولیس جنرل اسپتال کے فورینسک ڈپارٹمنٹ میں شناخت کے عمل کیلئے اپنا ڈی این اے کا نمونہ فراہم کرنے کیلئے پہنچے ہیں۔ 

یہ بھی پڑھئےـ کولکاتا: ڈاکٹروں کی ریلی کے دوران ’کشمیر مانگے آزادی‘ کا نعرہ، ایف آئی آر درج

کورونچائی کلائی کلونگ، جو رائل تھائی پولیس چیف ہیں، نے نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ فورینسک ٹیم تیزی سے کام کر رہی ہے کیونکہ انہیں متاثرین کی شناخت بھی کرنی ہے۔ اسکول بس کے ڈرائیور،جس کی شناخت پولیس نے سمن چانپت کے طور پر کی ہے، نے منگل کو حادثےکے کچھ گھنٹوں بعد خود کو سرینڈر کر دیاتھا۔ پولیس نے کہا کہ ڈرائیور پر لاپروائی سے ڈرائیورنگ کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے جس کے سبب یہ حادثہ پیش آیا اور کئی افراد نے اپنی جانیں گنوائیں۔ ڈرائیور دیگرافراد کی مدد کرنے اور اس حادثے کی اطلاع دینے میں ناکام ہوا ہے۔
ڈپٹی ریجنل پولیس چیف نے نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ڈرائیور نے تفتیش کاروں کو بتایا کہ ’’میں بس کے توازن کھودینے تک حسب معمول گاڑی چلا رہا تھا۔اسکول بس کا ٹائر ایک کار سے ٹکرایا تھا اور پھر بس ڈیوائیڈر سے ٹکرائی تھی جس کی وجہ سے بس میں آگ لگ گئی تھی۔ ‘‘
ڈرائیور نے کہا کہ بس میں آگ لگنے کے بعد وہ دوسری بس سے آگ بجھانے کا آلہ لانے کیلئے گیا تھا۔دوسری بس بھی اسکول ٹرپ کیلئے ہی جارہی تھی۔ تاہم، آگ بجھانےکی کوشش کے بجائے وہ خوفزدہ ہو کر بھاگ گیا تھا۔پولیس نے کہا کہ وہ تفتیش کر رہی ہے کہ آیا بس بنانے والی کمپنی نے تمام حفاظتی معیارات کی پاسداری کی تھی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK