• Sat, 13 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

وزیر اعلیٰ کا مراٹھا سماج سے کچھ، تو او بی سی سے کچھ اور وعدہ

Updated: October 01, 2023, 11:03 AM IST | Agency | Mumbai

شندے نے او بی سی وفد سے وعدہ کیا کہ وہ پورے مراٹھا سماج کو کنبی ذات کا سرٹیفکیٹ نہیں جاری کریں گے، جبکہ منوج جرنگے نے بھوک ہڑتال ختم ہی اس بنیاد پر کی تھی کہ سرٹیفکیٹ جاری کیا جائے گا۔

Chief Minister Eknath Shinde has made 3 separate promises to 3 different classes. Photo: INN
وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے ۳؍ مختلف طبقات سے ۳؍ الگ الگ وعدے کئے ہیں۔ تصویر:آئی این این

وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے ۱۵؍ روز قبل ہی جالنہ میں مراٹھا ریزرویشن کیلئے بھوک ہڑتال پر بیٹھے منوج جرنگے سے وعدہ کیا تھا کہ وہ اپنی بھوک ہڑتال ختم کر دیں اور حکومت کو ایک ماہ کی مہلت دی تاکہ وہ مراٹھا سماج کو کنبی ذات کے زمرے میں شامل کرکے انہیں ریزرویشن فراہم کرنے کا راستہ نکال سکے ۔ منوج جرنگے نے اسی شرط پر اپنی بھوک ہڑتال ختم کی تھی۔ لیکن جمعہ کی رات او بی سی سماج کے نمائندوں کے ساتھ بلائی گئی میٹنگ میں وزیر اعلیٰ نے ان سے وعدہ کیا کہ وہ مراٹھا سماج کو کنبی ذات کا سرٹیفکیٹ نہیں جاری کریں گے۔ اس کےبعد او بی سی سماج نے اپنی بھوک ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔ لیکن مراٹھا سماج میں ایک بار پھر ناراضگی پھیل گئی ہے۔ 
طے شدہ پروگرام کے مطابق جمعہ کی شام ممبئی میں سہیادری گیسٹ ہائوس میں وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے اور او بی سی سماج کی میٹنگ ہوئی جس میں ۵؍ نکات پر اتفاق کیا گیا۔ اس میٹنگ کے بعد وزیر اعلیٰ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ’’ او بی سی، شیڈول کاسٹ ، اور خانہ بدوش ( وی جے این ٹی) سماج کے نمائندہ وفد سے آج میٹنگ ہوئی۔ دراصل کچھ دنوں سے او بی سی سماج کے کارکنان مہاراشٹر کے مختلف علاقوں میں احتجاج کر رہے تھے۔ انہیں  خوف تھا کہ مراٹھا سماج کو جو ریزرویشن دیا جائے گا وہ دیگر سماج کے ریزرویشن میں سے تخفیف کرکے دیا جائے گا لیکن ہمارا ایسا کوئی ارادہ نہیں ہے۔‘‘ شندے نے کہا ’’ مراٹھا سماج کو ریزرویشن دیتے وقت دیگر سماجوں کے ساتھ کوئی نا انصافی نہیں کی جائے گی، ان کے ریزرویشن میں کوئی کمی نہیں کی جائےگی۔ حکومت کا شروع سے یہ موقف ہے۔‘‘ وزیر اعلیٰ کے مطابق ’’ دیویندر فرنویس جس وقت وزیر اعلیٰ تھے اس وقت بھی مراٹھا سماج کے ریزرویشن کی بات اٹھی تھی تو او بی سی سماج کے دل میں یہ خوف پیدا ہوا تھا کہ ان کے حصے کا ریزرویشن کم کر دیا جائے گا۔ لیکن اس وقت بھی حکومت کا یہی موقف تھاکہ ایسا کچھ نہیں ہوگا۔ آج بھی حکومت کا یہی موقف ہے۔‘‘ شندے نے مزید کہا ’’ او بی سی سماج کے کچھ اور بھی مطالبات تھے جن پر بات کی گئی اور بعض نکات پر اتفاق کیا گیا۔ ہر معاملے کو ہر حل کرنے کی کوشش کی گئی۔‘‘ 
او بی سی وفد کے مطابق میٹنگ کے دوران جن باتوں پر اتفاق کیا گیا وہ مندرجہ ذیل ہیں :
۱۔ مراٹھا سماج کو کنبی سماج کا عام سرٹیفکیٹ جاری نہیں کیا جائے گا۔
۲۔ بہار میں ذات کی بنیاد پر ہونے والی مردم شماری کی طرح مہاراشٹر میں بھی ذات کی بنیاد پر سروے ہوگا۔ لیکن اس کا نام مردم شماری کی جگہ سروے ہوگا۔ 
۳۔ چندرپور میں او بی سی سماج کے نوجوانوں کی بھوک ہڑتال ختم کروانے کیلئے دیویندر فرنویس جائیں گے۔
۴۔ سنیچر کو چندر پور بند کا جو اعلان کیا گیا تھا وہ واپس لیا جائے گا( لے لیا گیا) 
۵۔ او بی سی ریزرویشن کے کوٹے میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی۔ 
ہمارا مطالبہ ہی مکمل مراٹھا ریزرویشن ہے: منوج جرنگے
وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کی جانب سے او بی سی سماج سے یہ وعدہ کرنے کے بعد کہ مراٹھا سماج کو کنبی ذات کا سرٹیفکیٹ نہیں جاری کیا جائے گا فطری طور پر مراٹھا سماج دوبارہ ناراض ہو گیا ہے۔ یاد رہے کہ جالنہ میں منوج جرنگے نے اپنی بھوک ہڑتال ختم ہی اس لئے کی تھی کہ حکومت نے ان سے وعدہ کیا تھا کہ مراٹھا سماج کو کنبی ذات کا سرٹیفکیٹ جاری کرنے کا کوئی راستہ نکالا جائے گا۔ لیکن جمعہ کی رات جب وزیر اعلیٰ نے اعلان کیا کہ مکمل مراٹھا سماج کو کنبی ذات کا سرٹیفکیٹ نہیں  دیا جائے گا تو منوج جرنگے برہم ہو گئے۔ سنیچر کو ایک ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا ’’ ہمارا مطالبہ ہی ہے کہ حکومت مکمل مراٹھا سماج کو کنبی ذات کا سرٹیفکیٹ جاری کرے اور انہیں ریزرویشن میں حصہ دے۔ اب اگر حکومت اپنی زبان بدل رہی ہے تو ہم بھی ریزرویشن لئے بغیر پیچھے نہیں ہٹیں گے۔‘‘ انہوں نے کہا’’ گزشتہ ۷۰؍ سال سے مراٹھا سماج سمجھداری ہی کا مظاہرہ کر رہا ہے لیکن اب ہمارے پاس ریزرویشن کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں ہے۔ ‘‘ جرنگے نے دعویٰ کیا کہ ’’ مکمل مراٹھا سماج شروع سے او بی سی میں شامل ہے ۔ اس لئے پورے سماج کو ریزرویشن دینا ہی ہوگا۔ اگر مکمل سماج کو ریزرویشن نہیں دینا تھا تو حکومت نے کمیٹی کیوں تشکیل دی تھی؟ وقت کیوں مانگا تھا؟ ‘‘ انہوں نے کہا ’’ اتنا گول مال کسی سماج کیساتھ نہیں کیا جا سکتا ، اور حکومت کرے گی بھی نہیں ۔ حکومت نے یقین دہانی کروائی تھی اسلئے اب ٹال مٹول نہ کرے اور فوراً ریزرویشن کے تعلق سے کوئی قدم اٹھائے۔ 
یاد رہے کہ آج سے منوج جرنگے ریاست بھر کا دورہ شروع کرنے والے ہیں تاکہ مراٹھا ریزرویشن کے حق میں ماحول تیار کیا جائے۔ آج وہ ناندیڑ میں مراٹھا سماج کے کارکنان سے ملاقات کریں گے۔ مختلف اضلاع کے دورے کے بعد ۱۴؍ اکتوبر کو وہ اپنے آبائی وطن جالنہ میں ایک جلسہ عام کے انعقاد کا ارادہ رکھتے ہیں ۔ یہ صورتحال وزیراعلیٰ کیلئے پیچیدگی پیدا کر سکتی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK