Inquilab Logo

ملک کی پیداواری سرگرمیاں۱۶؍سال کی بلند ترسطح پرپہنچیں

Updated: April 03, 2024, 11:27 AM IST | Agency | New Delhi

ایس اینڈپی گلوبل کے مطابق  مینوفیکچرنگ پی ایم آئی فروری کے ہندسے۹ء۵۶؍ سےجست لگاکرمارچ ۲۰۲۴ء میں  ۱ء۵۹؍ پر پہنچ گیا۔

A file photo of a factory where employees are working. Photo: INN
ایک کارخانے کی فائل فوٹو جہاں ملازمین کام کررہےہیں۔ تصویر : آئی این این

 پیداوارمیں تیزی، مانگ میں مضبوط نمو اور نئی ملازمتوں کے مواقع پیدا ہونے کے سبب  ہندوستان کے پیداوار سیکٹر کی نمو ۱۶؍ سال کی بلند تر سطح پر پہنچ گئی ہے۔ ایس اینڈ پی گلوبل کے ذریعہ ترتیب دئیے جانے والے ’’دی ایچ ایس بی سی فائنل انڈیا مینوفیکچرنگ پرچیسنگ منیجر انڈیکس‘ کے مطابق مارچ میں مینوفیکچرنگ سیکٹر کی نمو  ۱۶؍ سال کی بلند تر سطح پر پہنچ گئی ہے۔ اعدادوشمار کے مطابق پی ایم آئی فروری کے ۵۶ء۹؍ ہندسہ سےجست لگاکر مارچ میں ۵۹ء۱؍  پر پہنچ گیا ہے۔ خیال رہے کہ پی ایم آئی کے تحت ۵۰؍ سے اوپر انڈیکس کا معنی یہ ہےکہ پیداواری سرگرمیاں  بڑھ رہی ہیں۔ جبکہ ۵۰؍ سے نیچے کا ہندسہ گراوٹ کو ظاہر کرتا ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: تہواروں کے موقع پر پلاٹینم کی خریداری بڑھی

 ایچ ایس بی سی کی ماہراقتصادیات اِنسے لیم نے کہا کہ ’’ہندوستان کا مارچ پروڈکشن پی ایم آئی ۲۰۰۸ء کے بعد سے اپنی بلند تر سطح پر پہنچ گیا ہے۔ مصنوعات ساز کمپنیوں اور کارخانوں میں پیداوار میں  مضبوط تیزی آئی ہے اور نئے معاہدوں سے ملازمتیں  بھی بڑھی ہیں۔ مینوفیکچرنگ پروڈکشن مارچ میں  لگاتار۳۳؍ویں  مہینے میں  بڑھا ہے۔ اکتوبر ۲۰۲۰ء کے بعد سے یہ سب سے زیادہ نمو ہے۔ ۲؍اپریل کو جاری کردہ پی ایم آئی اعدادوشمار کے مطابق نئے آرڈرز میں  تیزی سے اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔ مارچ کے دوران مانگ میں  بھی تیزی آئی ہے۔ گھریلو اور ایکسپورٹ دونوں ہی بازاروں  میں نئے آرڈر میں تیزی درج کی گئی ہے۔ افریقہ، ایشیا، یورپ اور امریکہ میں  فروخت بڑھی ہے۔ ایچ ایس بی سی انڈیا پروڈکشن پی ایم آئی کو ایس اینڈ پی گلوبل نے تقریباً ۴۰۰؍ کمپنیوں  کے ایک گروپ کو بھیجئے گئے سوالات کے جوابات کی بنیاد پر تیار کیا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK