سینٹرل بینک آف انڈیا نے۱۹۸۰ء میں ہندوستان کا پہلا کریڈٹ کارڈ `سینٹرل کارڈ جاری کیا تھا۔ آج ملک میں۱۱۰؍ ملین سے زیادہ کریڈٹ کارڈ فعال ہیں اور وہ ڈجیٹل انڈیا کی ایک اہم علامت بن چکے ہیں۔
EPAPER
Updated: October 05, 2025, 10:04 PM IST | Mumbai
سینٹرل بینک آف انڈیا نے۱۹۸۰ء میں ہندوستان کا پہلا کریڈٹ کارڈ `سینٹرل کارڈ جاری کیا تھا۔ آج ملک میں۱۱۰؍ ملین سے زیادہ کریڈٹ کارڈ فعال ہیں اور وہ ڈجیٹل انڈیا کی ایک اہم علامت بن چکے ہیں۔
آج کریڈٹ کارڈز ہماری زندگی کا ایک لازمی حصہ بن چکے ہیں۔ چاہے یہ آن لائن شاپنگ ہو یا مہینے کے آخر میں نقد رقم کی ضرورت ہو، ایک چھوٹا کارڈ بہت راحت بخش ہو سکتا ہے لیکن کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ ہندوستان میں کریڈٹ کارڈ کیسے متعارف ہوئے؟ یہ سہولت سب سے پہلے کس بینک نے پیش کی؟ اور۴۵؍برسوں میں اس کا سفر کتنا بدلا ہے؟
یہ بھی پڑھیئے:مہاراشٹر: بجلی مہنگی، گھریلو صارفین پر اضافی بوجھ ، صنعتی و تجارتی صارفین بھی متاثر
سینٹرل بینک آف انڈیا نے۱۹۸۰ء میں ہندوستان میں کریڈٹ کارڈ متعارف کروائے تھے۔ اس وقت اس کارڈ کو `سینٹرل کارڈکہا جاتا تھا اور ویزا نیٹ ورک کے تحت جاری کیا جاتا تھا۔ یہ وہ وقت تھا جب ڈیجیٹل ادائیگیوں کا کوئی وجود نہیں تھا، لین دین کے طریقے بہت محدود تھے اور صرف ایک محدود گروپ کو اس طرح کی رسائی تھی۔ اس وقت کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ ایک کارڈ ملک کے کروڑوں عوام کی خریداری اور طرز زندگی کا حصہ بن جائے گا۔
آج حالات بالکل بدل چکے ہیں۔ آر بی آئی کے نئے اعداد و شمار کے مطابق اب ہندوستان میں۱۱۰؍ ملین سے زیادہ فعال کریڈٹ کارڈز ہیں۔ یہ کارڈ مختلف قسم کی ضروریات کو پورا کرتے ہیں: ریگولر کارڈز، ٹریول کارڈز، لائف اسٹائل کارڈز، فیول کارڈز، محفوظ کارڈز، اور اب یو پی آئی سے منسلک ڈجیٹل کارڈس بھی بڑی تعداد میں جاری کیے جا رہے ہیں جب کہ پہلے یہ کارڈ صرف بڑے بینکوں اور زیادہ کریڈٹ اسکور والے افراد کے لیے دستیاب تھے، اب چھوٹے مالیاتی بینک بھی اپنی پیشکش کے ساتھ لاکھوں عام لوگوں تک پہنچ چکے ہیں۔ یہ سہولت ٹائر۲ اور ٹائر۳؍شہروں میں بھی صارفین کے لیے آسانی سے قابل رسائی ہو گئی ہے۔
کریڈٹ کارڈ کا سفر صرف نمبروں تک محدود نہیں ہے۔ انعامی پوائنٹس، فریب دہی کے خلاف صفر ذمہ داری اور انشورنس جیسے متعدد فوائد بھی شامل کیے گئے ہیں۔۱۹۹۱ء کے معاشی لبرلائزیشن کے بعد، غیر ملکی بینک ہندوستان آئے اور نئی خصوصیات متعارف کروائیں۔ ڈیجیٹل انقلاب۲۰۰۰ء کے بعد شروع ہوا، اور بہت سی کمپنیوں نے کریڈٹ کارڈز کو روزمرہ کے اخراجات کا بنیادی ذریعہ بنا دیا۔۲۰۱۲ء میں روپے کارڈز کے آغاز کے ساتھ، ملک بھر کے چھوٹے شہروں میں اس کے پھیلاؤ میں تیزی آئی۔
مئی۲۰۲۵ء تک، ملک میں۲ء۱۱۱؍ ملین سے زیادہ فعال کریڈٹ کارڈ استعمال میں ہیں۔ آج، وہ لوگ بھی جن کے پاس بینک اکاؤنٹ نہیں ہے خصوصی طریقوں سے کریڈٹ کارڈ حاصل کر سکتے ہیں۔ مجموعی طور پر۴۵؍برسوں میں ایک سادہ سینٹرل کارڈ کے ساتھ شروع ہونے والا سفر ہندوستان کا نیا اقتصادی پاور ہاؤس اور ڈجیٹل انڈیا کی پہچان بن گیا ہے۔