Inquilab Logo

مشرق وسطیٰ کے حالات دھماکہ خیز، جنگ کا خطرہ

Updated: April 13, 2024, 11:49 PM IST | Agency | Tehran

ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ، امریکہ نے اپنے جنگی جہاز تعینات کردئیے اور مزید فوج روانہ کی ،نیتن یاہو کی میٹنگوں پر میٹنگیں۔

The threat of war is in place, but the streets of Tehran have seen massive demonstrations in support of Palestine. Photo: Agency
جنگ کا خطرہ اپنی جگہ لیکن تہران کی سڑکوں پر فلسطین کی حمایت میں بڑے بڑے بینرلگے ہوئے ہیں۔ تصویر: ایجنسی

 اسرائیل کی من مانی اور شیطنت کی وجہ سے ایران  سے اس کی کشیدگی بڑھتی جارہی ہے اور مشرق وسطیٰ میں جنگ کے بادل منڈلانے لگے ہیں۔ادھر اسرائیل کے دیرینہ اتحادی امریکہ  نے  اسرائیل کو ایران کے عتاب سے بچانے کے لئے مزید فوجی خطے کی طرف روانہ کر د ئیے ہیں اور اپنے جنگی جہاز بھی خطے میں تعینات کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ ساتھ ہی  امریکی صدر جو بائیڈن نے ایران کو خبردار کیا ہے کہ وہ اسرائیل پر حملے سے باز رہے۔انہوں نے مزید کہاکہ ہم اسرائیل کے دفاع کے  لئے پرعزم ہیں۔ قابل ذکرہےکہ مشرق وسطیٰ میں پہلے سے جاری کشیدگی  میں اس وقت  اضافہ ہوا، جب یکم اپریل کو دمشق میں ایرانی سفارت خانے پر ایک فضائی حملے میں ایرانی پاسداران انقلاب کے ایک سینئر کمانڈر اور چھ دیگر افسران ہلاک ہوگئے۔  تہران نے اس حملے کی ذمہ داری اسرائیل پر عائد کرتے ہوئے اس کاجواب دینے کی دھمکی دی تھی۔ ایران کے جوابی حملے کے خطرے کے تحت امریکہ نے اسرائیل میں موجود اپنے شہریوں کی نقل و حرکت محدود کردی ہے۔ساتھ ہی ہندوستان سمیت  دیگر کئی ممالک نے اپنے اپنے شہریوں کیلئے ایڈوائزری جاری کردی ہے۔

یہ بھی پڑھئے: ترکی کیبل کار حادثہ: ہوا میں معلق کار سے ایک دن بعد ۱۷۴؍ افراد بحفاظت نکالے گئے

دوسری طرف امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران کی جانب سے اسرائیل پر اگلے ایک سے دو روز میں جوابی حملہ ہوسکتا ہے۔ روس نے بھی اپنے شہریوں کو مشرقِ وسطیٰ اور  بالخصوص اسرائیل، لبنان اور فلسطینی علاقوں کا سفر نہ کرنے کی ہدایت دی ہے جبکہ  برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ کیمرون نے اپنے ایرانی ہم منصب پر کشیدگی نہ بڑھانے پر زور دیا ہے مگر دوسری طرف سے اسرائیل کی جانب سے ایران کو اکسانے کا سلسلہ مسلسل جاری ہے ۔ نیتن یاہو حالانکہ ایران کو مسلسل دھمکیاں دے رہے ہیں لیکن حقیقت یہ بھی ہے کہ وہ ایران کی ممکنہ کارروائی سے گھبرائے ہوئے ہیں اور  حالات کا جائزہ لینے کے لئے میٹنگوں پر میٹنگیں کررہے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق ایران نے ممکنہ حملے کیلئے ایک سو سے زیادہ کروز میزائل تیار کر لئے ہیں۔ جمعہ کو ایک امریکی دفاعی اہلکار کا حوالہ دیتے ہوئے اے بی سی نیوز نےخبر دی تھی ہے کہ تہران نے جوابی کارروائی کیلئے سو سے زیادہ کروز میزائل تیار کئے ہیں جبکہ وہ اپنے توپ خانے اور ایئر فورس کو بھی الرٹ لے آیا ہے ۔ اس کا مطلب یہی ہے کہ مشرق وسطیٰ بارود کے ڈھیر پر پہنچ گیا ہے جس میں کبھی بھی دھماکہ ہو سکتا ہے۔  
 دوسری طرف ایران کے پاسداران انقلاب نے آبنائے ہرمز میں اسرائیلی بحری جہاز قبضے میں لینے کا دعویٰ کیا ہے جسے اب ایران منتقل کیا جارہا ہے۔رائٹر نے ایرانی نیوز ایجنسی ارنا کا حوالہ دیتے ہوئے بتایاکہ پرتگال کے جھنڈے کے حامل اسرائیلی بحری جہاز ’ایم ایس سی‘ ایریز ویسل کو انقلابی گارڈز کے ذریعے قبضے میں لیا گیا۔ انہوں نے بتایاکہ پاسداران انقلاب کی بحری فورسیز کے خصوصی ہیلی کاپٹر کو بحری جہاز پر اتار کر اس پر قبضہ کیا گیا۔ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ’ارنا‘ کا کہنا ہے کہ پاسداران انقلاب کی بحری شاخ نے یہ زبردست کارروائی کی ہے۔  بہرحال مشرق وسطیٰ میں حالات دھماکہ خیز ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK