Inquilab Logo

لشکر والی عیدگاہ پر فلسطین کا جھنڈا لہرانے والے نوجوان نے قانونی طور پر کوئی غلط کام نہیں کیا ہے

Updated: April 14, 2024, 12:18 AM IST | Inquilab News Network | Malegaon

عیدالفطر کے موقع پر مالیگائوں کی لشکر والی عیدگاہ پر ایک نوجوان کے ذریعے فلسطین کا جھنڈا لہرانے کا معاملہ اب بھی سرخیوں میں ہے۔ شہر کے سابق رکن اسمبلی اور مالیگائوں این سی پی کے سربراہ آصف شیخ نے واضح طور پر کہا ہے کہ لشکر والی عیدگاہ پر جس نوجوان نے فلسطین کا جھنڈا لہرایا تھا اس نے کوئی غلط کام نہیں کیا۔

Shakeel Sheikh hoisted the flag of Palestine at the Eidgah. Photo: INN
شکیل شیخ نے عیدگاہ میں فلسطین کا جھنڈا لہرایا تھا۔ تصویر : آئی این این

عیدالفطر کے موقع پر مالیگائوں کی لشکر والی عیدگاہ پر ایک نوجوان کے ذریعے فلسطین  کا جھنڈا لہرانے کا معاملہ اب بھی سرخیوں میں ہے۔ شہر کے سابق رکن اسمبلی اور مالیگائوں این سی پی کے سربراہ آصف شیخ نے واضح طور پر کہا ہے کہ لشکر والی عیدگاہ پر جس نوجوان نے فلسطین کا جھنڈا لہرایا تھا اس نے کوئی غلط کام نہیں کیا۔ 
یاد رہے کہ عیدالفطر( جمعرات ) کے موقع پر مالیگائوں کی لشکر والی عیدگاہ پر مفتی محمد اسماعیل قاسمی (جو مالیگائوں کے رکن اسمبلی بھی ہیں) کی امامت میں نماز ادا کی گئی۔ ان کی تقریر کے دوران شکیل شیخ نامی ایک نوجوان نے کھڑے ہو کر فلسطین کا پرچم لہرایا ۔ ہر چند کہ پولیس نےعید کی شام شکیل کو کیمپ پولیس اسٹیشن بلایا تھا لیکن سماج وادی پارٹی لیڈران شان ہند اور مستقیم ڈگنیٹی کی مداخلت کے بعد اسے چھوڑ دیا گیا تھا۔ مگر  بجرنگ دل اور وشواہندو پریشد کے کچھ کارکنان کیمپ پولیس اسٹیشن پہنچے اور وہاں ہنگامہ آرائی شروع کر دی۔ یہ لوگ مفتی محمد اسماعیل کے خلاف نعرے لگا رہے تھے اور مطالبہ کر رہے تھے کہ ان کے خلاف اور جھنڈا لہرانے والے  نوجوان شکیل شیخ کے خلاف ملک سے غداری کا معاملہ درج کیا جائے۔     

یہ بھی پڑھئے: ’’جن علاقوں سے ووٹ نہ ملے، ان علاقوں کو فنڈ بھی نہیں ملے گا‘‘

مالیگائوں میں منعقدہ عیدملن پروگرام میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے مالیگائوں این سی پی سربراہ (سابق رکن اسمبلی) شیخ آصف نے کہا ہے کہ ’’ دنیا کا ہر مسلمان اپنے دل میں فلسطین کیلئے محبت رکھتا ہے۔ کیونکہ وہ مسلمانوں کیلئے مقدس مقام ہے۔  اگر وہاں ہو رہے اسرائیلی مظالم کے خلاف کوئی مسلمان جھنڈا لے کر اپنی حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اسرائیل پرمظالم ختم کرنے کیلئے دبائو بنائے تو اس میں کوئی غلط بات نہیں ہے۔ ‘‘    ایک سوال کے جواب میں شیخ آصف نے کہا ’’پولیس کو اور محکمہ داخلہ کو پہلے ملک کے آئین اور قانون کا مطالعہ کرنا چاہئے۔ کچھ دنوں پہلے خود میں نے ہاتھ میں بینر لے کر اسرائیل کے خلاف احتجاج کیا تھا۔ میرے خلاف تو کوئی معاملہ درج نہیں کیا گیا  پھراس نوجوان کے خلاف معاملہ درج کرنےکی باتیں کیوں ہو رہی ہیں؟‘‘  شیخ آصف نے الزام لگایا کہ بی جے پی  لیڈران لوک سبھا الیکشن جیتنے کیلئے فلسطین کے معاملے کو موضوع بنا رہے ہیں اور شیخ شکیل کی گرفتاری کا مطالبہ کر رہے ہیں تاکہ حلقے میں فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا ہو۔ 
یاد رہے کہ بی جے پی رکن پارلیمان سبھاش بھامرے کی ایما پر ہندوتوا وادی تنظیمیں اس معاملے پر شر انگیزی کر رہی ہیں۔ اس سے قبل مالیگائوں سماج وادی پارٹی کی صدر شان ہند نے بھی زعفرانی خیمے پر یہ کہتے ہوئے تنقید کی تھی کہ’’سبھاش بھامرے ۲؍مرتبہ رکن پارلیمان رہ چکے ہیں۔تیسری مرتبہ الیکشن لڑ رہے ہیں۔ حیرت اس بات پرہے کہ انہیں ہندفلسطین سفارتی مراسم کا کوئی علم نہیں۔ پارلیمنٹ کا رکن ہوتے ہوئے بھی  وہ قانون اور آئین سے واقف نہیں ہیں۔ بھامرے کو چاہئے کہ وہ ملک کی سفارتی اور خارجہ پالیسی کو سمجھنے کی کوشش کریں۔‘‘    

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK