Updated: October 05, 2025, 8:01 PM IST
| New Delhi
۱۵؍ نومبر۲۰۲۵ء سے فاسٹیگ کے بغیر گاڑیاں اگر ٹول پلازوں پر نقد رقم ادا کریں گی تو وہ ٹول فیس دُگنا ادا کریں گی جبکہ یوپی آئی جیسے ڈجیٹل ذرائع سے ادائیگی کرنے والے ٹول فیس کا صرف۲۵ء۱؍ گنا ادا کریں گے۔ یہ نئی پالیسی ڈجیٹل ادائیگیوں کو فروغ دینے اور ٹول وصولی میں شفافیت لانے کے لیے نافذ کی گئی ہے۔
فاسٹیگ کا استعمال۔ تصویر:آئی این این
حکومت نے قومی شاہراہوں پر فاسٹیگ کے بغیر چلنے والی گاڑیوں کے لیے ٹول فیس کے قوانین میں ایک بڑی تبدیلی کی ہے۔ ۱۵؍ نومبر۲۰۲۵ء سے ٹول پلازوں پر نقد ادائیگی کرنے والی گاڑیوں سے دُگنی ٹول فیس وصول کی جائے گی۔ یوپی آئی یا کسی دوسرے ڈجیٹل ذرائع سے ادائیگی کرنے والوں سے ٹول فیس کا صرف ۲۵ء۱؍ گنا چارج کیا جائے گا۔ اس اقدام کا مقصد ڈجیٹل ادائیگیوں کو فروغ دینا اور ٹول وصولی کے عمل میں شفافیت لانا ہے۔
یہ بھی پڑھئے:مہاراشٹر: بجلی مہنگی، گھریلو صارفین پر اضافی بوجھ ، صنعتی و تجارتی صارفین بھی متاثر
ٹول فیس کے نئے اصول اور ان کے اثرات
قابل غور طور پر، اگرفاسٹیگ کا استعمال کرتے ہوئے ادائیگی کرنے پر ٹول فیس۱۰۰؍ ہے تو نقد ادائیگی پر یہ بڑھ کر۲۰۰؍ ہو جائے گی۔ اس کے برعکس یو پی آئی جیسے ڈجیٹل ذرائع کا استعمال کرتے ہوئے ادائیگی کرنے پر، یہ۱۲۵؍روپے تک بڑھ جائے گا۔ یہ تبدیلی پچھلے قوانین کے مقابلے میں ایک نمایاں بہتری ہے، جہاں نقد اور ڈجیٹل ادائیگی دونوں پر دگنی فیس لی جاتی تھی۔
روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز کی وزارت نے نیشنل ہائی وے فیس (ریٹس کا تعین اور وصولی) رولز،۲۰۰۸ء میں تیسری ترمیم کے تحت اس پر عمل درآمد کیا۔ وزارت کا کہنا ہے کہ یہ پالیسی مسافروں کو ڈجیٹل ادائیگیوں کے استعمال کی ترغیب دے گی، اس طرح ٹول پلازوں پر بھیڑ کو کم کرنے، سفر کے وقت کو کم کرنے اور لین دین کے عمل کو تیز تر بنائے گا۔
ڈجیٹل ادائیگیوں کی بڑھتی ہوئی اہمیت
ڈجیٹل ادائیگیوں سے ٹول پلازوں پر مسافروں کے انتظار کے اوقات میں کمی آئے گی اور حکومت کے لیے شفافیت کو یقینی بنایا جائے گا۔ نقد ادائیگیوں پر زیادہ فیس لگا کر، حکومت مسافروں کو فاسٹیگ یا ڈجیٹل ادائیگیوں کو اپنانے کی ترغیب دینے کا ارادہ رکھتی ہے۔ اس سے ماحولیات کو بھی فائدہ پہنچے گا، کیونکہ بھیڑ کم ہونے اور نان اسٹاپ ٹول کراسنگ کی وجہ سے آلودگی میں کمی آئے گی۔