تعطیلات اور ہفتہ واری چھٹی پراس صحت افزاء مقام پر ہزاروں کی تعداد میں لوگ تفریح اور دلکش مناظر دیکھنے کیلئے آتے ہیں۔
ٹائیگر پوائنٹ کی تصویر میں لوگوں کو دیکھا جاسکتا ہے۔ تصویر:انقلاب
مرکزی اور ریاستی حکومت کی جانب سے متعددمرتبہ یہ دعویٰ کیاگیا ہےکہ شہریوں کو کھلے میں رفع حاجت نہ کرنا پڑے اس کیلئے ’سوچھتا ابھیان‘ کے تحت بڑی تعداد میں عوامی بیت الخلاء تعمیر کئے جارہے ہیںاور اس کیلئے فنڈ بھی دیا جا رہا ہے لیکن یہ دعویٰ لوناؤلہ اور ماتھیران جیسے سیاحتی مقامات پر کھوکھلا ثابت ہورہا ہے۔ لوناؤلہ میں پہاڑی کی اونچائی پر واقع ٹائیگر پوائنٹ پر دیوالی کی تعطیلات پر ہزاروں کی تعداد میں سیاحوں تفریح اور دلکش مناظر دیکھنے کیلئے جارہے ہیں لیکن وہاں رفع حاجت کا کوئی انتظام نہیں ہے جس کی وجہ سے سیاحوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور انتظامیہ کے تئیں ناراضگی بھی پائی جارہی ہے۔ اسی طرح کا مسئلہ ماتھیران کے مختلف پوائنٹس پر بھی ہے۔
گزشتہ روز نمائندۂ انقلاب جب ٹائیگر پوائنٹ پر پہنچاتو وہاں بڑی تعداد میں سیاح موجود تھےجن میں معمر خواتین اور بچوں کی بھی بڑی تعداد شامل تھی۔یہ سیاح مہاراشٹراور بیرون مہاراشٹر سے آئے ہوئے معلوم ہو رہے تھے۔ ٹائیگر پوائنٹ کے مغربی سمت میں پارکنگ کی جگہ تھی۔ ایک معمر خاتون اور اس کے بعد ایک مرد اپنے ہاتھوں میں پانی کی بوتل لئے ہوئے پارکنگ سے دور جاتے ہوئے دکھائی دیئے۔ پہلے تو کچھ سمجھ میں نہیں آیا کہ یہ لوگ ٹائیگر پوائنٹ کی وادی اور دلکش مناظر کو چھوڑ کر اس کے دوسری جانب کیوں جا رہے ہیں؟ لیکن بعد میں پتہ چلاکہ یہ دونوں رفع حاجت کے لئے جارہے ہیں۔ حالانکہ گاڑیوں کی پارکنگ کیلئے فیس لی جارہی تھی لیکن اس سہولت کا کوئی نظم نہیں کیا گیا تھا۔
ٹائیگر پوائنٹ پر کھانے پینے کے متعدد اسٹال تھے جہاں بھجیہ ، مختلف جوس اور دیگر اشیافروخت کی جارہی تھیں۔ ان میں سے ایک دکاندار سے جب عوامی بیت الخلا کے تعلق سے دریافت کیا تو انہوںنے بتایا کہ پوائنٹ پر عوامی بیت الخلاء کا کوئی نظم نہیں ہے۔ جس سے اندازہ ہوا کہ جس سیاح کو بھی یہاں آنے پر اگر ضرورت پیش آتی ہوگی تو اس کا برا حال ہوتا ہوگا۔
یاد رہے کہ سیاحتی مقامات پرقیام و طعام اور تفریح کیلئے آنے والے سیاحوںسے حکومت کو کافی آمدنی ہوتی ہے۔ یہاں کے اسٹالوں پر چائے اور دیگرمعمولی اشیا بھی کافی مہنگی فروخت کی جاتی ہے ۔ ٹائیگر پوائٹ پر ایک چائے ۳۰؍ روپے میں فروخت کی جارہی ہے جو کہ ممبئی میں ۱۰؍ روپے کی ملتی ہے۔ اس کے باوجود ان سیاحتی مقامات پر عوامی بیت الخلا جیسی بنیادی سہولت مہیا نہ کرانے سے سیاحوں میں ناراضگی پائی جارہی ہے۔ سیاحتی مقامات پر متذکرہ سہولت کے فقدان کے ضمن میں استفسار کرنے کیلئے وزیر سیاحت شمبھو راج دیسائی اور ان کے پی اے پرلہاد ہیرامنی سے رابطہ قائم کرنے کی کوشش کی گئی لیکن ان سے بات نہیں ہو سکی۔