ٹرمپ یکے بعد دیگرے ٹیرف میں اضافے اور عارضی حل کا اعلان کر رہے ہیں۔ ایسے حالات میں معیشت کو آنے والے مہینوں میں ۳؍ بڑے خطرات کا سامنا کرنا پڑیگا۔
EPAPER
Updated: June 11, 2025, 10:53 AM IST | Agency | Washington
ٹرمپ یکے بعد دیگرے ٹیرف میں اضافے اور عارضی حل کا اعلان کر رہے ہیں۔ ایسے حالات میں معیشت کو آنے والے مہینوں میں ۳؍ بڑے خطرات کا سامنا کرنا پڑیگا۔
امریکی کاروباری اداروں نے خبردار کیا ہے کہ حکومت کی مسلسل بدلتی تجارتی پالیسیاں مستقبل کے لئے منصوبہ بندی کرنے کی ان کی صلاحیت کو متاثر کر رہی ہیں، اس طرح ملازمتوں اور سرمایہ کاری میں رکاوٹ پیدا ہو رہی ہے، وال اسٹریٹ جرنل نے رپورٹ دی ہے۔
جان اسٹار، الٹرا سورس کے مالک، ایک درآمد کنندہ اور کنساس سٹی، مسوری میں گوشت کی پروسیسنگ ٹیکنالوجی کے مینوفیکچرر نے کہا کہ جب تک ٹیرف کے بارے میں واضح نہیں ہو جاتا، وہ ملازمت یا سرمایہ کاری کے اخراجات نہیں کریں گے۔
رپورٹ کے مطابق کمپنی یورپ میں سپلائرس کی جانب سے۲۰؍ ملین ڈالرس کے آرڈرس پر کام مکمل کرنے کا انتظار کر رہی ہے، جو اس نے۹؍ اپریل کو ٹرمپ انتظامیہ کی طرف سے عائد کردہ ۱۰؍ فیصد ٹیرف کے نفاذ سے قبل رکھا تھا۔ اس کا مطلب ہے کہ اگر ٹیرف اسی سطح پر رہتا ہے تو کمپنی کو۲۰؍ ملین ڈالر کی ڈیوٹی ادا کرنا ہوگی۔ اب کئی مہینوں سے، صدر ٹرمپ ایک کے بعد ایک بڑے ٹیرف میں اضافے اور پھر ایک عارضی حل کا اعلان کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھئے:آج سے بنگلور میں ووڈافون آئیڈیا کی۵؍جی سروس کا آغاز
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایسے حالات میں امریکی معیشت کو آنے والے مہینوں میں ۳؍ بڑے خطرات کا سامنا کرنا پڑے گا، جن میں بیروزگاری کی شرح میں ممکنہ اضافہ، صارفین کی طلب میں کمی، مالیاتی منڈی کو جھٹکے یا اچانک تبدیلیوں سے پیدا ہونے والی رکاوٹیں شامل ہیں۔اس میں کہا گیا ہے کہ چونکہ کمپنیوں کی جانب سے طلب کی کمی کی وجہ سے ملازمین کی چھٹنی کا امکان ہے، بے روزگاری کی شرح میں تیزی سے اضافہ ہونے کی امید ہے۔
دریں اثنا رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صارفین کے قرض پر ڈیفالٹ کی شرح ایک سال سے بڑھ رہی ہے، جس سے خدشہ ہے کہ کم آمدنی والے قرض لینے والوں کی بگڑتی ہوئی مالی حالت صارفین کے اخراجات کو مزید سست کر سکتی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بہت سی کمپنیوں کیلئے، امریکی صدرڈونالڈ ٹرمپ کے اچانک ٹیرف کے اعلانات سے پیدا ہونے والی غیر یقینی صورتحال نے اس سال فروخت کے نقطہ نظر کو تبدیل کر دیا ہے۔