Inquilab Logo Happiest Places to Work

فلسطینی عوام جہنم سے گزررہے ہیں: ٹرمپ

Updated: July 04, 2025, 8:06 PM IST | Washington

صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ غزہ کے فلسطینی `جہنم سے گزرے ہیں، جبکہ اسرائیل کے ذریعے نسل کشی جاری ہے، ساتھ ہی ٹرمپ نے کہا کہ وہ اگلے ہفتے جنگ بندی کی امید رکھتے ہیں۔

President of  America Donald Trump. Photo INN
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ۔ تصویر: آئی این این

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا کہ وہ غزہ کے عوام کا تحفظ چاہتے ہیں، جبکہ اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کی نسل کشی جاری ہے۔ ٹرمپ نے مزید کہا کہ  وہ اگلے ہفتے جنگ بندی کی امید رکھتے ہیں۔ صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ ’’غزہ کے لوگ محفوظ رہیں‘‘، اس وقت جب محصور فلسطینی علاقے پر اسرائیلی حملے جاری ہیں۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ اب بھی اس تجویز کی حمایت کرتے ہیں جس میں امریکہ کو غزہ کا کنٹرول سنبھال لینا چاہیے۔انہوں نے کہا، ’’میں چاہتا ہوں کہ غزہ کے لوگوں کے لیے تحفظ ہو۔ وہ جہنم سے گزرے ہیں۔‘‘

یہ بھی پڑھئے؛: جی ایچ ایف کے امدادی مراکز پر بھوکےلاچار فلسطینیوں پرگولہ بارود، دستی بم اورپیپراسپرےاستعمال کیاگیا

واضح رہے کہ ٹرمپ نے فروری میں پہلی بار غزہ پر امریکی تسلط کا خیال پیش کیا تھا یہ تجویز جسے دنیا بھر کے ممالک نے وسیع پیمانے پر مسترد کر دیا تھا — لیکن وہ گزشتہ کچھ مہینوں میں اس کا حوالہ دیتے رہے ہیں۔اس ہفتے کے شروع میں، انہوں نے کہا کہ وہ امید کرتے ہیں کہ غزہ میں ’’اگلے ہفتے کسی وقت‘‘جنگ بندی ہو سکتی ہے اور انہوں نے غزہ اور ایران دونوں پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے واشنگٹن میں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو سے ملنے کی تصدیق کی۔جمعرات کو، اسرائیل نے محصور علاقے پر اپنی سفاکانہ بمباری جاری رکھی، جس میں ایک سو سے زائد فلسطینی ہلاک ہو گئے، جن میں امداد کی تلاش میں نکلنے والے بھی شامل تھے۔اسرائیل اکتوبر ۲۰۲۳ءسے غزہ میں نسل کشی کر رہا ہے۔ فلسطینی اعداد و شمار کے مطابق اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں ۵۷؍ ہزار فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، اور تقریباً ۱۱؍ ہزار افراد ملبے کے نیچے دبے ہیں، تاہم، ماہرین کا کہنا ہے کہ اصل اموات کی تعداد غزہ کی حکام کی رپورٹ کردہ تعداد سے کہیں زیادہ ہے، اور ان کا اندازہ ہے کہ یہ تقریباً ۲؍ لاکھ کے قریب ہو سکتی ہے۔بعد ازاں واشنگٹن اپنے دیرینہ اتحادی اسرائیل کو سالانہ ۳؍ اعشاریہ ۸؍ ارب ڈالر کی فوجی امداد دیتا ہے۔اکتوبر ۲۰۲۳ءکے بعد سے، امریکہ نے غزہ میں اسرائیلی نسل کشی اور پڑوسی ممالک میں جنگیں جاری رکھنے میں مدد کے لیے ۲۲؍ارب ڈالر سے زیادہ خرچ کیے ہیں۔اگرچہ امریکی اعلیٰ عہدیداروں نے غزہ میں شہری ہلاکتوں کی بڑی تعداد کے حوالے سے اسرائیل پر تنقید کی ہے، لیکن واشنگٹن نے اب تک ہتھیاروں کی منتقلی پر کوئی شرط عائد کرنے کے مطالبے  کو مسترد کر دیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK