ٹرمپ نے زیلنسکی سے ملا قات کے دوران زیلینسکی کے لباس کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ آپ اس سوٹ میں شاندار لگ رہے ہیں، اس اہم ملاقات کے لیے زیلینسکی نے رسمی لباس پہنا تھا۔
EPAPER
Updated: August 19, 2025, 5:59 PM IST | Washington
ٹرمپ نے زیلنسکی سے ملا قات کے دوران زیلینسکی کے لباس کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ آپ اس سوٹ میں شاندار لگ رہے ہیں، اس اہم ملاقات کے لیے زیلینسکی نے رسمی لباس پہنا تھا۔
یوکرینی صدر ولادیمیر زیلینسکی کے وائٹ ہاؤس میں گزشتہ دورے کے دوران ان کا فوجی طرز کا لباس ڈونالڈ ٹرمپ کو ناگوار گزرا تھا۔ تاہم، زیلینسکی نے پیر کو ہونے والی بات چیت کے لیے زیادہ رسمی لباس پہنا جوٹرمپ کو پسند آیا۔گذشتہ مرتبہ جب یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی وائٹ ہاؤس آئے تھے، تو ان کا گہرے رنگ کا فوجی طرز کا لباس امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کو ناپسند تھا، جو خود روزانہ سوٹ پہنتے ہیں۔فروری میں ہونے والی اس ملاقات میں زیلینسکی کا لباس دونوں لیڈروں کے مابین تکرار کا سبب بنا، جس کےبعد یوکرینی صدر کو ظہرانے کے بغیر ہی وائٹ ہاؤس سے باہر چھوڑ دیا گیا۔
Zelenskyy was joined by European Commission President, NATO Secretary, and other Prime Ministers and President while meeting with Trump.
— Neetu Garg (@NeetuGarg6) August 19, 2025
And the highlight of the meeting was “SUIT” in peace deal with Russia.
#TrumpZelenskymeetpic.twitter.com/Q0EtuxAUf6
پیر کو، جب ان کا ملک یورپ کے۸۰؍ سال میں سب سے خونریز جنگ ختم کرنے کے لیے امن معاہدے کو قبول کرنے کے دباؤ کا شکار تھا، زیلینسکی ٹرمپ سے بات چیت کے لیے زیادہ رسمی لباس پہن کر آئے۔ بغیر ٹائی کاسیاہ لباس مکمل سوٹ تو نہیں تھا، لیکن یہ ٹرمپ کو پھر بھی پسند آیا۔برائن گلین، ایک قدامت پسند رپورٹر، جنہوں نے فروری میں زیلینسکی سے پوچھا تھا کہ انہوں نے سوٹ کیوں نہیں پہنا، نے اوول آفس میں ٹرمپ کے ساتھ تازہ ترین نشست کے لیے منتخب کردہ لباس پر یوکرینی لیڈرکو داد دی۔رپورٹر نے کہا،’’یہ سوٹ آپ پر شاندار لگ رہا ہے۔‘‘ٹرمپ فوراً بول پڑے،’’میں نے بھی یہی بات کہی تھی۔‘‘ زیلینسکی کی طرف مڑ کر ٹرمپ نے کہا،’’یہ وہی ہے جس نے گزشتہ مرتبہ آپ پر تنقید کی تھی۔‘‘گلین نے معذرت کرتے ہوئے کہا،’’میں معذرت خواہ ہوں۔‘‘کمرے میں قہقہوں کی لہر دوڑ گئی جب زیلینسکی نے کہا،’’مجھے وہ بات یاد ہے۔‘‘ رپورٹر سے مخاطب ہو کر انہوں نے مزاح کیا، ’’تم نے تو وہی سوٹ پہنا ہوا ہے۔‘‘ اور پھر اپنی بات مکمل کی، ’’میں نے تو بدل لیا ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: غزہ : اسرائیلی جارحیت میں مزید ۷۷؍فلسطینی شہید، سیکڑوں زخمی
واضح رہے کہ میڈیا کو سمجھنے والے یوکرینی لیڈر۲۰۲۲ء سے روسیوں کے خلاف لڑنے والے اپنے فوجیوں کے ساتھ یکجہتی ظاہر کرنے کے لیے فوجی طرز کے لباس پہنتے رہے ہیں۔لیکن فروری میں ٹرمپ کے ساتھ ملاقات کے بعد، زیلینسکی نے زیادہ رسمی لباس پہننا شروع کر دیا۔اپریل میں جب دونوں لیڈر پوپ فرانسس کے جنازے میں روم میں ملے، تو یوکرائنی صدر نے بغیر ٹائی کے، کالر تک بٹن والی سیاہ فیلڈ جیکٹ اور سیاہ قمیض پہنی تھی۔وائٹ ہاؤس میں زیلینسکی کے لباس پر منفی توجہ کا مرکز بننا اس وقت یوکرینیوں کی جانب سے سخت تنقید کا نشانہ بنا تھا، جو ماسکو کی جانب سے یوکرین میں فوج بھیجنے کے بعد سے بڑی حد تک اپنے لیڈرکے ساتھ متحد ہیں۔اوول آفس میں ٹرمپ اور زیلینسکی کی آخری ملاقات کو تو صرف چند ماہ ہی گزرے ہیں، لیکن پیر کو دونوں لیڈروںکے درمیان روبرو ملاقات نمایاں طور پر مختلف نظر آئی۔فروری کی ان کی ملاقات کے بیشتر حصے میں، جب ٹرمپ نے زیلینسکی کو ’’بے ادب‘‘قرار دیتے ہوئے مستقبل میں امریکی امداد کے بارے میں انتباہ کیا تھا، زیلینسکی نے بازو باندھے ہوئے تھے اور امریکی رہنما کو ترچھی نظروں سے دیکھ رہے تھے۔صدر اکثر ایک دوسرے کی بات کاٹتے تھے اور اختلاف کے اشارے بھی کرتے تھے۔تاہم پیر کی ملاقات دونوں لیڈروںکے درمیان زیادہ مسکراہٹوں اور خوشگوار گفتگو، نیز جاری جنگ کے حوالے سے کچھ نکات پر اتفاق رائے کے ساتھ مکمل ہوئی۔دونوں شخصیات زیادہ تر ہاتھ باندھے بیٹھے رہے اور دوستانہ انداز میں صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیے۔