Inquilab Logo Happiest Places to Work

برکس ممالک پر ۱۰؍ فیصد اضافی ٹیرف کی دھمکی دہراتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ یہ اتحاد جلد ہی ٹوٹ جائے گا

Updated: July 19, 2025, 8:01 PM IST | Washington

جی۔۷ اور جی۔۲۰ جیسے بڑے اقتصادی فورمز میں اختلافات اور ٹرمپ کے ”امریکہ فرسٹ“ نقطہ نظر کی وجہ سے پیدا ہونے والی رکاوٹوں کے پیش نظر، برکس خود کو کثیرالجہتی سفارت کاری کیلئے ایک محفوظ پناہ گاہ کے طور پر پیش کر رہا ہے۔

U.S. President Donald Trump. Photo: INN
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ۔ تصویر: آئی این این

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے جمعہ کو ترقی پذیر ممالک کے گروپ برکس، جس میں ہندوستان بھی شامل ہے، کے ممبر ممالک کی درآمدات پر ۱۰؍ فیصد اضافی ٹیرف عائد کرنے کی اپنی دھمکی کو دہرایا اور کہا کہ اگر یہ گروپ کبھی بامعنی طریقے سے منظم ہوا تو بہت جلد ختم ہو جائے گا۔ ٹرمپ نے اتحادی گروپ کے کسی بھی ممبر ممالک کا نام لئے بغیر کہا کہ ”جب میں نے برکس کے بارے میں سنا، جو بنیادی طور پر چھ ممالک ہیں، تو میں نے انہیں بہت سختی سے نشانہ بنایا۔ اور اگر وہ کبھی واقعی بامعنی طریقے سے منظم ہوئے تو یہ اتحادی گروپ بہت جلد ختم ہو جائے گا۔“ انہوں نے مزید کہا کہ ہم کبھی کسی کو ہمارے ساتھ کھیلنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔ ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ وہ ایک ریزرو کرنسی کے طور پر ڈالر کی عالمی حیثیت کو برقرار رکھنے کیلئے پرعزم ہیں۔ ٹرمپ نے امریکہ میں مرکزی بینک ڈجیٹل کرنسی کے قیام کی کبھی اجازت نہ دینے کا عہد کیا۔ 

یہ بھی پڑھئے: کیا امریکہ اب تک اسرائیلیوں کے ہاتھوں ہلاک اپنے شہریوں کو انصاف دلاسکا؟

واضح رہے کہ جی۔۷ اور جی۔۲۰ جیسے بڑے اقتصادی فورمز میں اختلافات اور ٹرمپ کے ”امریکہ فرسٹ“ نقطہ نظر کی وجہ سے پیدا ہونے والی رکاوٹوں کے پیش نظر، برکس گروپ خود کو کثیرالجہتی سفارت کاری کیلئے ایک محفوظ پناہ گاہ کے طور پر پیش کر رہا ہے۔ برکس گروپ میں بنیادی طور پر پانچ ممالک برازیل، روس، ہندوستان، چین اور جنوبی افریقہ شامل تھے لیکن گزشتہ سال چھ ممالک ارجنٹائنا، مصر، ایتھوپیا، ایران، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور انڈونیشیا کو گروپ کی رکنیت دی گئی ہے۔

برکس اور ڈالر کی حیثیت پر ٹرمپ کے دعوے

ٹیرف کی دھمکی کے بعد، ٹرمپ نے کوئی ثبوت پیش کئے بغیر کئی مرتبہ یہ دعویٰ کیا ہے کہ برکس، امریکہ کو نقصان پہنچانے اور عالمی سطح پر ریزرو کرنسی کے طور پر ڈالر کے کردار کو کمزور کرنے کیلئے قائم کیا گیا ہے۔ ٹرمپ نے ۶ جولائی کو نئے ٹیرف کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ ان تمام ممالک پر لاگو ہوگا جو برکس گروپ کی ”امریکہ مخالف پالیسیوں“ کے ساتھ صف بندی کر رہے ہیں۔ برکس لیڈران نے اس دعوے کو مسترد کر دیا ہے کہ یہ گروپ امریکہ مخالف ہے۔

یہ بھی پڑھئے: امریکی صدر ٹرمپ کے ہاتھ پر خراشیں، پیر پرسوجن!

برازیل نے اس سال فروری میں اپنی صدارت کے دوران ایک مشترکہ کرنسی کیلئے زور دینے کے منصوبوں کو مسترد کر دیا تھا، لیکن یہ گروپ ایک کراس بارڈر ادائیگی کے نظام پر کام کو آگے بڑھا رہا ہے جسے برکس پے BRICS Pay کے نام سے جانا جاتا ہے، جو مقامی کرنسیوں میں تجارت اور مالیاتی لین دین میں سہولت فراہم کرے گا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK