Inquilab Logo Happiest Places to Work

ایئر انڈیا: یکم ستمبر سےدہلی-واشنگٹن کی ڈائریکٹ فلائٹس معطل

Updated: August 11, 2025, 9:54 PM IST | New Delhi

ایئر انڈیا یکم ستمبر سے دہلی اور واشنگٹن کے درمیان پروازیں معطل کر دے گی، جس کی بنیادی وجوہات میں متعدد آپریشنل مسائل شامل ہیں خصوصاً بوئنگ ۷۸۷-۸؍ طیاروں کی محدود دستیابی، جو ریٹروفٹ پروگرام کے باعث ہے اور پاکستانی فضائی حدود کی مسلسل بندش۔

Air India plane. Photo: INN.
ایئر انڈیا کا طیارہ۔ تصویر: آئی این این۔

ایئر انڈیا یکم ستمبر سے دہلی اور واشنگٹن کے درمیان اپنی پروازیں معطل کر دے گی جس کی وجہ کئی آپریشنل عوامل ہیں خاص طور پر بوئنگ ۷۸۷-۸؍ طیاروں کی ناکافی دستیابی، جو ان کے ریٹروفٹ پروگرام کی وجہ سے ہے، اور پاکستانی فضائی حدود کی مسلسل بندش۔ ٹاٹا گروپ کی یہ ایئرلائن نے پیر کو کہا کہ دہلی-واشنگٹن سروس کی معطلی کا مقصد ایئر انڈیا کے مجموعی روٹ نیٹ ورک کی اعتبار اور سالمیت کو یقینی بنانا ہے۔ ایئر انڈیا اس وقت ہفتے میں تین بار دہلی-واشنگٹن سروس ویانا کے راستے چلاتی ہے جہاں یہ تکنیکی توقف کرتی ہے۔ یہ پہلی ڈائریکٹ سروس تھی، مگر اپریل کے آخر سے پاکستانی فضائی حدود ہندوستانی طیاروں کیلئے بند ہونے کی وجہ سے طویل پرواز کے وقت نے اسے ایک اسٹاپ سروس میں بدل دیا۔ ایئر انڈیا دہلی-واشنگٹن پروازوں کیلئے اپنے پرانے بوئنگ ۷۸۷-۸؍ طیارے جو اسے سرکاری ملکیت کے دور سے ملے تھے استعمال کرتی ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: ٹرمپ ٹیرف: اب بینک برآمد کنندگان کو قرض دینے سےخوفزدہ

ایئر انڈیا نے اپنے بیان میں کہا:’’یہ معطلی بنیادی طور پر بیڑے میں متوقع کمی کی وجہ سے ہے، کیونکہ ایئر انڈیا نے گزشتہ ماہ اپنے۲۶؍ بوئنگ ۷۸۷-۸؍طیاروں کی ریٹروفٹنگ کا آغاز کیا ہے۔ یہ وسیع ریٹروفٹ پروگرام، جس کا مقصد گاہکوں کے تجربے میں نمایاں بہتری لانا ہے، ایک طویل مدت تک کئی طیاروں کی عدم دستیابی کا تقاضا کرتا ہے، جو کم از کم۲۰۲۶ء  کے آخر تک جاری رہے گی۔ اس کے ساتھ ہی پاکستانی فضائی حدود کی مسلسل بندش ایئرلائن کی طویل فاصلے کی پروازوں پر اثر انداز ہوتی ہے جس سے پروازوں کا راستہ طویل ہو جاتا ہے اور آپریشنز میں پیچیدگی بڑھتی ہے۔ ‘‘
ایئرلائن نے مزید کہا:’’یکم ستمبر ۲۰۲۵ء کے بعد واشنگٹن، ڈی سی کیلئے یا وہاں سے ایئر انڈیا کی بُکنگ والے گاہکوں سے رابطہ کیا جائے گا اور انہیں متبادل سفری انتظامات کی پیشکش کی جائے گی جن میں دوسری پروازوں پر دوبارہ بکنگ یا مکمل رقم کی واپسی شامل ہے۔ ایئر انڈیا کے مسافروں کے پاس بدستور چار امریکی گیٹ ویز نیویارک (JFK)، نیوارک (EWR)، شکاگو، اور سان فرانسسکو کے ذریعے ایک اسٹاپ میں واشنگٹن ڈی سی جانے کا آپشن موجود رہے گا جن میں ایئر انڈیا کے انٹرلائن پارٹنرز، الاسکا ایئرلائنز، یونائیٹڈ ایئرلائنز، اور ڈیلٹا ایئر لائنز شامل ہیں، تاکہ مسافر ایک ہی ٹکٹ پر سفر کریں اور ان کا سامان آخری منزل تک براہِ راست بھیج دیا جائے۔ ‘‘

یہ بھی پڑھئے: ایم پی: بھوپال میونسپل کارپوریشن، آخری نواب سر حمیداللہ خان سے موسوم ۳؍ اداروں کے نام تبدیل کرے گی

ایئر انڈیا نے یہ نہیں بتایا کہ دہلی-واشنگٹن سروس کب تک معطل رہے گی، تاہم، فلائٹ شیڈولز کے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ روٹ اگلے سال تک معطل رہ سکتا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ ایئر انڈیا نے اس روٹ کی فریکوئنسی ہفتے میں پانچ پروازوں تک بڑھانے کا منصوبہ بنایا تھا۔ پاکستانی فضائی حدود کی ہندوستانی ایئرلائنز اور طیاروں کیلئے بندش نے شمالی ہندوستان کے ہوائی اڈوں سے مغرب کی طرف جانے والی بین الاقوامی پروازوں کا وقت بڑھا دیا جس کی وجہ سے ایئر انڈیا کو اپنی کئی طویل فاصلے کی شمالی امریکہ کی سروسیز کو یورپی ایئرپورٹس پر تکنیکی توقف کے ساتھ ایک اسٹاپ پروازوں میں بدلنا پڑا۔ اگرچہ ان میں سے زیادہ تر پروازیں متبادل راستوں سے دوبارہ نان اسٹاپ کر دی گئی ہیں، دہلی-واشنگٹن سروس ان چند پروازوں میں شامل ہے جو اب بھی ایک اسٹاپ کے ساتھ چل رہی ہیں۔ پاکستان نے فضائی حدود اس وقت بند کی تھی جب پہلگام دہشت گرد حملے جو پاکستان کے حمایت یافتہ دہشت گردوں نے کیا تھا، کے بعد نئی دہلی اور اسلام آباد کے تعلقات کشیدہ ہو گئے تھے۔ 

یہ بھی پڑھئے: مالیگاؤں : ۱۰۰؍ سے زائد مساجد کے لاؤڈ اسپیکر نوٹس کے جواب داخل

۱۲؍ جون کو احمد آباد میں ایئر انڈیا کے ایک بوئنگ ۷۸۷-۸؍ طیارے کے المناک حادثے نے ایئر انڈیا کے بیڑے میں موجود دیگر اسی ماڈل کے طیاروں کی جانچ پڑتال میں اضافہ کر دیا، اور ایئرلائن نے خود بھی ایک ’’سیفٹی پاز‘‘ نافذ کیا اور پرواز سے پہلے اضافی رضاکارانہ معائنے شروع کئے۔ اس سیفٹی پاز نے ایئر انڈیا کی وائڈ باڈی پروازوں کے آپریشنز میں کچھ رکاوٹیں ڈالیں اور ایئرلائن کو اپنے بین الاقوامی وائڈ باڈی شیڈول میں عارضی کمی کا اعلان کرنا پڑا جو یکم اکتوبر سے بحال ہونے کی توقع ہے۔ اس دوران، ایئر انڈیا نے اپنے پرانے بیڑے کو اپ گریڈ کرنے کے دوسرے مرحلے کا آغاز بھی کیا ہے، تاکہ اسے اپنے نئے پروڈکٹ اور برانڈ شناخت کے مطابق بنایا جا سکے۔ 

یہ بھی پڑھئے: ووٹ چوری کے خلاف احتجاج میں راہل گاندھی، کھرگے سمیت متعدد لیڈر کو حراست میں لیا گیا

۴۰۰؍ملین ڈالر کا یہ ریٹروفٹ پروگرام گزشتہ سال ستمبر میں پرانے نیرو باڈی طیاروں سے شروع ہوا۔ دوسرے مرحلے میں، جو گزشتہ ماہ شروع ہوا، ایئر انڈیا کے پرانے وائڈ باڈی طیاروں میں نئے انٹیریئر لگائے جائیں گے، ساتھ ہی ان کے ایویونکس اور دیگر اہم پرزے اپ گریڈ کئے جائیں گے۔ ایئر انڈیا کے پرانے بوئنگ۷۸۷؍کی ریٹروفٹنگ ۲۰۲۷ء کے وسط تک مکمل ہونے کی توقع ہے جس کا مطلب ہے کہ اس دوران بیڑے میں کمی رہے گی۔ پرانے بوئنگ ۷۷۷؍طیاروں کی ریٹروفٹنگ جنوری۲۰۲۷ء میں شروع ہو کر اکتوبر۲۰۲۸ء تک مکمل ہونے کا امکان ہے۔ پہلے مرحلے کا کام جس میں ۲۷؍ پرانے نیرو باڈی طیارے شامل ہیں، رواں سال ستمبر تک مکمل ہو جائے گا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK