• Mon, 08 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ٹیرف ہے تو ہم امیر ہیں: ٹرمپ نے امریکی سپریم کورٹ سے ٹیرف پر ’غیر قانونی‘ فیصلے کو واپس لینے کو کہا

Updated: September 04, 2025, 10:00 PM IST | Washington

ٹرمپ نے خبردار کیا کہ اگر سپریم کورٹ نچلی عدالت کے فیصلے کو برقرار رکھتی ہے تو امریکہ کو یورپی یونین، جاپان اور جنوبی کوریا کے ساتھ تجارتی معاہدے ختم کرنے پر مجبور ہونا پڑسکتا ہے۔

US President Donald Trump. Photo: X
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ۔ تصویر: ایکس

امریکہ کی ایک اپیل کورٹ کے ذریعے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے ٹیرف کو غیر قانونی قرار دیئے جانے کے بعد انہوں نے باضابطہ طور پر سپریم کورٹ سے اپنے عالمی ٹیرف کو برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے۔ واضح رہے کہ اپیل کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ ٹرمپ نے ہنگامی اختیارات کے ایک قانون کے تحت ”باہمی“ محصولات عائد کرکے اپنے اختیارات سے تجاوز کیا ہے اور اس طرح کے وسیع تجارتی اقدامات کو نافذ کرنے کا اختیار صرف کانگریس کے پاس ہے۔

اس کے باوجود، ججوں نے ان ٹیرف، جنہیں ٹرمپ نے”لبریشن ٹیرف“ کا نام دیا ہے، کو ۱۴ اکتوبر تک برقرار رکھنے کی اجازت دی، جس سے انتظامیہ کو فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل کرنے کا وقت مل گیا۔ ٹرمپ کی قانونی ٹیم نے اب سپریم کورٹ سے فوری طور پر اس معاملے کو لینے کی درخواست کی ہے اور ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ نومبر کے اوائل میں ہی دلائل سنیں۔

یہ بھی پڑھئے: امریکہ کی وینیزویلا سے روانہ ہوئے منشیات سے لدے جہاز پر بمباری

عدالت میں درخواست دائر کرنے سے ایک دن پہلے ٹرمپ نے زور دیا کہ یہ ٹیرف، امریکہ کی خوشحالی کیلئے بہت ضروری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ”اسٹاک مارکیٹ کو ٹیرف کی ضرورت ہے، وہ ٹیرف چاہتے ہیں۔“ ٹرمپ نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ”ٹیرف ہے تو ہم امیر ہیں؛ ٹیرف کے بغیر، ہم ایک غریب قوم ہیں۔“ انہوں نے خبردار کیا کہ ٹیرف کو ختم کرنے کا فیصلہ ”ہمارے ملک کیلئے تباہی“ لائے گا۔

ٹرمپ نے خبردار کیا کہ اگر سپریم کورٹ، نچلی عدالت کے فیصلے کو برقرار رکھتی ہے تو امریکہ کو یورپی یونین، جاپان اور جنوبی کوریا کے ساتھ تجارتی معاہدے ختم کرنے پر مجبور ہونا پڑسکتا ہے، ساتھ ہی ہندوستان کے ساتھ جاری مذاکرات پر بھی اثر پڑ سکتا ہے۔ امریکی صدر نے کہا کہ ”ہمارے ملک کے پاس دوبارہ غیر معمولی طور پر امیر بننے کا موقع ہے۔ یہ دوبارہ غیر معمولی طور پر غریب بھی ہو سکتا ہے۔“

یہ بھی پڑھئے: ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ ہندوستان کے ساتھ امریکہ کے تجارتی تعلقات ”مکمل طور پر یکطرفہ“ ہیں

امریکی سالیسٹر جنرل ڈی جان ساؤر نے سپریم کورٹ پر زور دیا کہ وہ اگلے ہفتے تک اپیل قبول کرے اور اس معاملے میں جلد فیصلہ کرے۔ تیز رفتار ٹائم لائن، کے تحت اس کیس کی سماعت نومبر کے اوائل میں ہو سکتی ہے اور سال کے آخر سے پہلے فیصلہ آنے کا امکان ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK