Inquilab Logo Happiest Places to Work

ٹرمپ کا نیویارک کو ’کمیونسٹ دیوانے‘ ممدانی سے بچانے کا عہد، ممدانی کا جوابی حملہ

Updated: July 07, 2025, 6:35 PM IST | Washington

نیویارک ڈیموکریٹک پرائمری میں حیران کن فتح کے بعد ممدانی کو ریپبلکنز کی جانب سے نشانہ بنایا جا رہا ہے جو انہیں ’’ایک انتہائی بائیں بازو کے‘‘ اور ’’ووٹرز سے کٹے ہوئے شخص‘‘ کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

Donald Trump and Zohran Mamdani. Photo: INN
ڈونالڈ ٹرمپ اور ظہران ممدانی۔ تصویر: آئی این این

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے بدھ کو نیویارک شہر کے میئر کے ہند نژاد امیدوار ظہران ممدانی پر شدید حملہ کرتے ہوئے انہیں ’’کمیونسٹ دیوانہ‘‘ قرار دیا اور شہر کو ان کی قیادت سے بچانے کا عزم کیا۔ ٹرمپ نے ٹروتھ سوشل پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ امریکہ کے صدر کی حیثیت سے، میں اس کمیونسٹ دیوانے کو نیویارک کو تباہ نہیں کرنے دوں گا۔ یقین رکھیں، میرے پاس تمام اختیارات ہیں۔ میں نیویارک شہر کو بچاؤں گا اور اسے دوبارہ ’’ہاٹ‘‘ اور ’’گریٹ‘‘ بناؤں گا، بالکل ویسے ہی جیسے میں نے ’’اچھے پرانے امریکہ‘‘ کے ساتھ کیا!‘‘

ٹرمپ کا یہ بیان، ممدانی کے تیکھے جواب کے بعد آیا جس میں انہوں نے امریکی صدر کے ذریعے دی گئی گرفتاری کی دھمکیوں کے جواب میں نیویارک میں امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ (آئی سی ای) کے اختیارات کو محدود کرنے کی بات کہی تھی۔ واضح رہے کہ آئی سی ای، ملک سے غیر قانونی تارکینِ وطن کو نکالنے کے ٹرمپ کے منصوبے کو عملی جامہ پہنانے میں مصروف ہے۔ ممدانی نے کہا تھا کہ صدر نے ابھی ابھی مجھے گرفتار کرنے، میری شہریت چھیننے، ایک حراستی کیمپ میں ڈالنے اور ملک بدر کرنے کی دھمکی دی ہے۔ اس لئے نہیں کہ میں نے کوئی قانون توڑا ہے بلکہ اس لئے کہ میں آئی سی ای کو اپنے شہر میں دہشت پھیلانے کی اجازت نہیں دوں گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کے بیانات صرف ہماری جمہوریت پر حملہ نہیں بلکہ ہر نیویارکر کو پیغام بھیجنے کی کوشش ہے جو سائے میں چھپنے سے انکار کرتا ہے: اگر آپ بولیں گے، تو وہ آپ کے پیچھے آئیں گے۔

یہ بھی پڑھئے: ظہران ممدانی نے تارکین وطن پر کارروائی سے روکا تو انہیں گرفتار کر لیا جائے گا: ٹرمپ

ممدانی کا تازہ ترین ردعمل: ’’ٹرمپ امریکیوں کی توجہ بھٹکا رہے ہیں‘‘

ممدانی نے ٹرمپ کی ملک بدری کی دھمکیوں پر جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ صدر، تقسیم کے شعلوں کو بھڑکا رہے ہیں۔ خود ساختہ جمہوری سوشلسٹ نے کہا کہ ٹرمپ انہیں اس لئے نشانہ بنا رہے ہیں کیونکہ وہ امریکیوں کو اپنی انتظامیہ کے محنت کش طبقے کے لوگوں کو دھوکہ دینے کے طریقے سے توجہ ہٹانے کیلئے بے چین ہیں۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو کلپ میں، ممدانی کو یہ کہتے ہوئے سنا گیا کہ وہ اپنا کام نہیں روکیں گے اور ریپبلکنز کے خلاف ’’لڑائی کریں گے۔‘‘

ممدانی نے نیویارک میں ہوٹل اور گیمنگ ٹریڈز کونسل کے ہیڈکوارٹر میں ایک ریلی کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کل، ٹرمپ نے کہا کہ مجھے گرفتار کیا جانا چاہئے، ملک بدر کیا جانا چاہئے اور میری شہریت منسوخ کی جانی چاہئے۔ انہوں نے یہ باتیں میرے بارے میں کہی ہیں، ایک ایسے شخص کے بارے میں جو نسلوں میں اس شہر کا پہلا تارک وطن میئر بننے والا ہے، ایک ایسا شخص جو اس شہر کی تاریخ کا پہلا مسلم اور پہلا جنوبی ایشیائی میئر بھی ہوگا۔

یہ بھی پڑھئے: ظہران ممدانی نے نیویارک ڈیموکریٹک پرائمری میں ۱۲ پوائنٹس سے کامیابی حاصل کی، ٹرمپ کے حملوں میں اضافہ

انہوں نے مزید کہا کہ ’’میں کون ہوں، میں کہاں سے آیا ہوں، میں کیسا نظر آتا ہوں یا میں کیسے بولتا ہوں، ان عوامل کی وجہ سے، میری مخالفت نہیں کی جارہی ہے بلکہ وہ اس چیز سے توجہ ہٹانا چاہتے ہیں جس کیلئے میں لڑتا ہوں۔ میں محنت کش لوگوں کے لیے لڑتا ہوں۔‘‘

واضح رہے کہ نیویارک ڈیموکریٹک پرائمری میں شہر کے سابق گورنر اینڈریو کومو کے خلاف حیران کن فتح حاصل کرنے کے بعد ممدانی کو ریپبلکنز کی جانب سے نشانہ بنایا جا رہا ہے جو انہیں ’’ایک انتہائی بائیں بازو کے‘‘ اور ’’ووٹرز سے کٹے ہوئے شخص‘‘ کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ممدانی رواں سال نومبر میں ہونے والے انتخابات کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ ممدانی کی جیت کے بعد، صدر ٹرمپ نے بار بار ’’کمیونسٹ‘‘ اور ’’دیوانہ‘‘ کہہ کر ان پر حملہ کیا ہے جبکہ ان کی ظاہری شکل پر بھی تبصرہ کیا ہے۔ ممدانی، یوگانڈا میں ہندوستانی نژاد والدین کے ہاں پیدا ہوئے اور ۲۰۱۸ء میں امریکی شہریت حاصل کی۔ وہ منگل کو میئر کیلئے ڈیموکریٹک امیدوار بن گئے۔ اگر وہ نومبر میں ہونے والے انتخابات میں منتخب ہوتے ہیں تو نیویارک شہر کے پہلے مسلم میئر ہوں گے۔

یہ بھی پڑھئے: نیویارک: ہمیں ارب پتیوں کی ضرورت بھی نہیں ہے: ظہران ممدانی

ٹرمپ پر جوابی حملہ کرتے ہوئے ممدانی نے مزید کہا کہ بالآخر ان (ٹرمپ) کیلئے تقسیم کے شعلوں کو بھڑکانا آسان ہے بجائے اس کے کہ وہ ان طریقوں کو تسلیم کریں جن میں انہوں نے نہ صرف اس شہر میں بلکہ اس ملک بھر میں ان محنت کش امریکیوں کو دھوکہ دیا ہے اور جن طریقوں سے وہ انہیں دھوکہ دینا جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ممدانی نے ٹرمپ کے فلیگ شپ ٹیکس اور اخراجاتی قانون، ’’ون بگ بیوٹی فل بل‘‘ پر بھی تنقید کی جو جمعرات کو امریکی کانگریس میں اہم ووٹ کا انتظار کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ ان کے بارے میں بات کرنا زیادہ پسند کریں گے بجائے اس قانون سازی کے، جو ’’حرف بہ حرف امریکیوں سے صحت کی دیکھ بھال چھین لے گا۔ ممدانی نے مزید کہا کہ ایسی قانون سازی جو بھوکوں سے کھانا چھین لے گی۔ ایسی قانون سازی جو ان کے پہلے انتظامیہ میں حالیہ تاریخ میں دیکھی گئی دولت کی سب سے بڑی منتقلی میں سے ایک پر مبنی ہے اور اسے دوبارہ ان امریکیوں کے لیے کرنا چاہتی ہے جو کافی برداشت کر چکے ہیں۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK