• Fri, 28 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ٹرمپ جنوبی افریقہ کو ۲۰۲۶ء کے جی۔۲۰ اجلاس میں مدعو نہیں کریں گے، صدارت حوالے کرنے سے انکار کا الزام

Updated: November 27, 2025, 5:14 PM IST | Washington/Pretoria

ٹرمپ نے بتایا کہ جنوبی افریقہ کی جی۔۲۰ اجلاس کی صدارت حوالے کرنے کے طریقہ کار اور دونوں حکومتوں کے درمیان وسیع تر سیاسی تنازعات کے تناظر میں یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔

Trump and Ramaphosa. Photo: X
ٹرمپ اور رامافوسا۔ تصویر: ایکس

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے بدھ کو اعلان کیا کہ جنوبی افریقہ کو ۲۰۲۶ء کے جی۔۲۰ سربراہی اجلاس میں مدعو نہیں کیا جائے گا۔ ان کے اس اعلان کے بعد دونوں ممالک کے درمیان سفارتی کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔ ٹرمپ نے بتایا کہ جنوبی افریقہ کی جی۔۲۰ اجلاس کی صدارت حوالے کرنے کے طریقہ کار اور دونوں حکومتوں کے درمیان وسیع تر سیاسی تنازعات کے تناظر میں یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔

ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹروتھ سوشل‘ پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ جنوبی افریقہ نے ”ہمارے امریکی سفارت خانے کے ایک سینئر نمائندے کو جی۔۲۰ کی صدارت دینے سے انکار کر دیا تھا، اس لیے افریقی ملک کو ۲۰۲۶ء کے سربراہی اجلاس میں شرکت کیلئے دعوت نہیں دی جائے گی۔ واضح رہے کہ اگلے سال امریکہ، میامی میں جی۔۲۰ اجلاس کی میزبانی کرے گا۔

یہ بھی پڑھئے: تقریباً ۲۰۴ء ملین لوگ مسلح گروپوں کے زیرکنٹرول علاقوں میں مقیم : آئی سی آر سی

ٹرمپ نے اپنی پوسٹ میں ان الزامات کو بھی دہرایا کہ جنوبی افریقہ ”سفید فام کسانوں کے خلاف خوفناک انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں“ کو حل کرنے میں ناکام رہا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کسانوں کی زمینیں ضبط کی جا رہی ہیں اور انہیں بڑے پیمانے پر تشدد کے ذریعے نشانہ بنایا جارہا ہے۔

جنوبی افریقہ نے ٹرمپ کے الزامات کو مسترد کر دیا

جنوبی افریقی حکومت نے ٹرمپ کے الزامات کو ”حقائق کے لحاظ سے غلط“ قرار دیتے ہوئے سختی سے مسترد کر دیا اور جی۔۲۰ میں مدعو نہ کرنے کے فیصلے کو ”افسوسناک“ قرار دیا۔ صدارتی دفتر نے ایک بیان میں کہا کہ جنوبی افریقہ کی جی۔۲۰ کی رکنیت، تمام ممبر ممالک کے اجتماعی معاہدے کے تحت ”اپنے حق میں“ برقرار ہے اور اسے یکطرفہ طور پر کوئی دوسرا ملک منسوخ نہیں کر سکتا۔

یہ بھی پڑھئے: ٹرمپ اور یورپی یونین کی سربراہ نے کہا کہ یوکرین جنگ بندی پر ٹھوس اور حوصلہ افزا پیش رفت ہورہی ہے

پریٹوریا نے صدارت حوالے کرنے کے بارے میں ٹرمپ کے دعوے پر بھی اختلاف کیا اور کہا کہ چونکہ امریکی وفد نے سربراہی اجلاس میں شرکت نہیں کی، اس لئے جی۔۲۰ اجلاس کی صدارت کے آلات جنوبی افریقہ کے بین الاقوامی تعلقات اور تعاون کے محکمے میں امریکی سفارت خانے کے ایک عہدیدار کو باضابطہ طور پر منتقل کر دیئے گئے تھے۔

اپنے بیان میں جنوبی افریقہ نے کثیر الجہتی کے عزم کا اعادہ کیا اور تمام جی۔۲۰ ممبران پر اتفاق رائے پر مبنی تعاون کو برقرار رکھنے کی اپیل کی۔ اس میں مزید بتایا گیا کہ صدر سیریل رامافوسا نے واشنگٹن کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کیلئے بار بار کوششیں کی ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: سعودی ولی عہد نے معاہدۂ ابراہیمی میں شمولیت کی ٹرمپ کی تجویز مسترد کر دی: رپورٹ

واضح رہے کہ ٹرمپ نے رواں سال کے اوائل میں جنوبی افریقہ کو امریکی امداد میں کٹوتی کرنے اور سفید فام افریقیوں کو دوبارہ بسانے میں آسانی پیدا کرنے کے ایگزیکٹو آرڈر ۱۴۲۰۶ پر دستخط کئے تھے جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تعلقات بگڑ گئے تھے۔ اسرائیل کے خلاف ۲۰۲۳ء میں بین الاقوامی عدالت انصاف میں جنوبی افریقہ کے نسل کشی کے مقدمے کی وجہ سے بھی اس کشیدگی میں اضافہ ہوا تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK