• Fri, 19 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

تیونس میں ’صمود‘ میں شامل کشتی پر ڈرون حملہ، آگ پر قابو پالیا گیا

Updated: September 10, 2025, 10:42 AM IST | Gaza Strip

حکام نے حملے کی تردید کی ،جی ایس ایف نے ویڈیو ثبوت جاری کیا۔ اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ فرانسسکا البانیز تیونس پہنچیں ،کہا کہ ’’اگر یہ حملہ ہے تو پھر یہ تیونس کی خودمختاری کی خلاف ورزی ہوگی۔‘‘

Photo: X
تصویر: ایکس

اہل غزہ کیلئے  امداد لیجانے والے قافلے صمود میں شامل ’فیملی بوٹ ‘  نامی کشتی پر تیونس کی بندرگاہ پر ڈرون حملہ ہوا ہے۔ اس باعث کشتی پر آگ بھڑک اٹھی۔ ’جی ایس ایف کا دعویٰ ہے کہ ان کی  مرکزی کشتی کو ڈرون سے نشانہ بنایا گیا۔اس کشتی پر اسٹیئرنگ کمیٹی کے اراکین سوار تھے۔ عملہ اور تمام اراکین حملے میں محفوظ رہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پرتگالی پرچم بردار کشتی کو شمالی افریقہ کے ساحلی علاقے میں نشانہ بنایا گیا۔  گلوبل صمود فلوٹیلا (جی ایس ایف)  نے انسٹاگرام پر ایک ویڈیو پوسٹ کیا ہے جس میں پرتگالی پرچم بردار کشتی پر اوپر سے جلتی ہوئی کوئی شے ٹکراتی ہوئی نظر آرہی ہے۔ فلوٹیلا کا کہنا ہے کہ ۶؍ مسافر اور عملہ محفوظ رہے جو تیونس کی بندرگاہ سیدی بو سعید کے قریب پیش آیا۔ 
 روئٹرز کے مطابق تیونسی حکام نے دعویٰ کیا کہ  ڈرون حملے کی خبریں بے بنیاد ہیں، اور ابتدائی معائنے سے معلوم ہوتا ہے کہ دھماکہ کشتی کے اندر سے ہوا ہے۔ جبکہ جی ایس ایف کا دعویٰ ہے کہ ان کی’فیملی بوٹ‘ کو تیونس کے پانیوں میں نشانہ بنایا گیا اور آگ سے کشتی کے مرکزی ڈیک کو نقصان پہنچا ہے۔انسٹاگرام پر جاری  ویڈیو میں جی ایس ایف  کے ترجمان نے کہا کہ ایک آتش گیر ڈیوائس کے باعث جہاز میں آگ بھڑکی، جسے عملے نے بجھا دیا۔ تیونس کی نیشنل گارڈ کے ترجمان نے ’اے ایف پی‘کو بتایا کہ ہمیں  کوئی ڈرون نہیں ملا اور تحقیقات جاری  ہے۔ خیال رہے کہ گلوبل صمود فلوٹیلا پچھلے ہفتے بارسلونا سے روانہ ہوا  اور اتوار کو تیونس پہنچا ہے، یہ قافلہ ۱۰؍ستمبر کو غزہ کیلئے نکلے گا۔

 

یہ بھی پڑھئے: مسلمانوں کو اسرائیل سے ہر قسم کے تعلقات ختم کرنا ہوں گے

 اقوام متحدہ کی انسانی حقوق  کونسل کی خصوصی نمائندہ اور تیونس میں مقیم فرانسسکا البانیز  جو جی ایس ایف  کی ویڈیوز میں بھی نظر آئیں، نے کہا کہ اگر یہ حملہ ثابت ہو گیا تو یہ تیونس پر حملہ اور اس کی خودمختاری کی خلاف ورزی ہوگا۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر کہا کہ وہ سیدی بو سعید کی بندرگاہ پر موجود ہیں اور مقامی حکام کے ساتھ حقائق معلوم کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ البانیز اسرائیل کے غزہ پر فوجی حملے کی سخت ناقد رہی ہیں، اور جولائی میں امریکہ کی جانب سے ان پر پابندیاں عائد کی گئیں، جسے اسرائیلی وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو نے خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ اسرائیل کے خلاف جھوٹے پروپیگنڈے کی مہم کے خلاف سخت قدم ہے۔ فلوٹیلا کے منتظمین نے کہا ہے کہ ان کا مشن اسرائیل کے غیر قانونی محاصرے کو توڑناہے، تاہم انہیں کئی رکاوٹوں کا سامنا رہا ہے۔  جون میں، اسرائیلی فوج نے ایک کشتی پر چھاپہ مارا جو غزہ کیلئے  امداد لے جا رہی تھی اور اس پر موجود۱۲؍ کارکنان، بشمول تھنبرگ، کو گرفتار کر لیا۔ بعد میں اسرائیلی حکام نے انہیں اشدود کی بندرگاہ پر لے جا کر ملک بدر کر دیا۔  اس سے پہلے بھی غزہ جانے والے امدادی جہازوں پر ڈرون حملوں کے الزامات سامنے آ چکے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK