Inquilab Logo

معاہدوں کے بدلے یاچھاپے پڑنے کے بعد بی جےپی کو ۲۴۰۰؍ کروڑ کا چندہ

Updated: March 23, 2024, 11:20 PM IST | Agency | New Delhi

متنازع الیکٹورل بونڈ اسکیم کے تحت۴۱؍ کمپنیوں نے یہ چندہ دیا، ان میں سے ۱۶۹۸؍ کروڑ روپے چھاپے پڑنے کے بعد پارٹی کوبونڈ کی شکل میں ملے۔

The Electoral Bond was a controversial scheme of the central government. Photo: INN
الیکٹورل بونڈ مرکزی حکومت کی متنازع اسکیم تھی۔ تصویر : آئی این این

سی بی آئی،ای  ڈی، اور محکمہ انکم ٹیکس کی تفتیش کا سامنا کرنے والی ۴۱؍ کمپنیوں نے الیکٹورل بونڈس کے ذریعے بی جے پی کو ۲۴۷۱؍ کروڑ روپے عطیہ کئے  جن میں سے ۱۶۹۸؍کروڑ روپے ان ایجنسیوں کے چھاپے مارنے کے بعد د ئیے گئے۔ سپریم کورٹ میں الیکٹورل بونڈ اسکیم کو چیلنج کرنے والے کارکنان نے یہ دعویٰ کیا ہے۔الیکشن کمیشن کی جانب سے الیکٹورل بونڈ کے تازہ ترین اعداد و شمار جاری کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے درخواست گزاروں کے وکیل پرشانت بھوشن نے بتایا کہ الیکٹورل بونڈ اسکیم کا تجزیہ کرنے کے بعد یہ واضح ہو رہا ہے کہ کم از کم ۳۰؍ فرضی (شیل) کمپنیوں نے ۱۴۳؍کروڑ روپے سے زیادہ کے الیکٹورل بونڈ خریدے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت سے۱۷۲؍اہم معاہدے اور منصوبے حاصل کرنے والے ۳۳؍گروپس نے بھی الیکٹورل بونڈس کے ذریعے عطیات د ئیے ہیں۔

یہ بھی پڑھئے:الیکٹورل بونڈ کی سپریم کورٹ کی نگرانی میں جانچ کا مطالبہ

پرشانت بھوشن نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی کو الیکٹورل بونڈ کے ذریعے۱۷۵۱؍ کروڑ روپے کا چندہ دینے کے بدلے میں ان کمپنیوں کو منصوبوں اور معاہدوں میں کل  ۷۰۰؍کروڑ روپے ملے ہیں۔پرشانت بھوشن نے مزید دعویٰ کیا کہ ای ڈی، سی بی آئی اور محکمہ انکم ٹیکس کے چھاپوں کا سامنا کرنے والی ۴۱؍کمپنیوں نے بی جے پی کو ۲۴۷۱؍ کروڑ روپے د ئیے اور اس میں سے ۱۶۹۸؍کروڑ روپے چھاپوں کے فوراً بعد اور۱۲۱؍کروڑ چھاپوں کے ۳؍ماہ میں دئیے گئے۔  پرشانت بھوشن نے دعویٰ کیا کہ کلپترو گروپ نے گزشتہ سال  آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ کے چھاپوں کے ۳؍ ماہ کے اندر اندر  بی جے پی کو ۵ء۵؍ کروڑ روپے د ئیے تھے۔انہوں نے کہاکہ اسی طرح فیوچر گیمنگ نے بالترتیب ۲؍ مرتبہ آئی ٹی اور ای ڈی کے چھاپوں کے تین ماہ کے اندر اندر  بی جے پی کو ۶۰؍کروڑ روپے د ئیے۔ اروبندو فارما نے  ای ڈی کے چھاپے کے ۳؍ماہ کے اندر بی جے پی کو ۵؍کروڑ روپے دیئے۔ اس سے بہت کچھ واضح ہو جاتا ہے۔ 
 الیکٹورل بونڈ اسکیم کو آزاد ہندوستان کا سب سے بڑا گھوٹالہ قرار دیتے ہوئے پرشانت بھوشن نے الزام لگایا کہ اس کے ذریعے چار زمروں میں بدعنوانی کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ پہلا ہے – چندہ دیں، دھندہ لی، دوسرا ہفتہ وصولی (بھتہ خوری)، تیسرا ٹھیکہ لو، رشوت دو اور چوتھا فرضی کمپنی!اس کیس کی درخواست گزار آر ٹی آئی کارکن انجلی بھاردواج نے معاملے کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ تفتیش کرنے کاروں کی تفتیش کون کرے گا؟ الیکٹورل بونڈس کے ذریعے ہونے والی بدعنوانی کی تحقیقات کے  لئے ایک آزاد ایس آئی ٹی تشکیل دی جانی چا ہئے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK