سابق چیف جسٹس نے کہا: تمام برادریوں اور طبقات کو اعتماد میں لیا جانا چاہئے۔
EPAPER
Updated: August 04, 2025, 12:02 PM IST | Agency | New Delhi
سابق چیف جسٹس نے کہا: تمام برادریوں اور طبقات کو اعتماد میں لیا جانا چاہئے۔
ملک کےسابق چیف جسٹس ڈی وائی چندر چڈ نے کہا کہ آئین میں یکساں سول کوڈ کی خواہش کا اظہار کیا گیا ہے۔ آئین کے ۷۵؍سال بعد اب اس مقصد کو حاصل کرنے کا وقت آگیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ قدم ملک کی تمام ذاتوں، برادریوں اور طبقات کو اعتماد میں لے کر ہی اٹھایا جانا چاہئے۔ سابق سی جے آئی کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ششی تھرور کی نئی کتاب ’آورلیونگ کانسٹی ٹیوشن‘کی لانچنگ تقریب میں بول رہے تھے۔ آئین پرمبینہ خطرے اور آئینی اداروں کے بارے میں اپوزیشن کی تشویش پر انہوں نے کہا کہ آئین ہمیشہ کے لیے ہے۔ گزشتہ ۷۵؍برسوں میں حکمرانی، وبائی امراض اور اندرونی و بیرونی چیلنجز کے کئی دور آئے لیکن آئین نے ملک کو استحکام دینے کا کام کیا۔ ۱۱؍جولائی کو جسٹس چندرچڈ نے کہا تھا کہ ’لوک سبھا اور قانون ساز اسمبلی کے انتخابات کا ایک ساتھ انعقاد آئین کے بنیادی ڈھانچے کی خلاف ورزی نہیں ہے۔‘ تاہم مجوزہ بل میں الیکشن کمیشن کو دیئے گئے اختیارات پر انہوں نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔چندر چڈ نے کہا تھا کہ اس سے ای سی آئی کو قانون ساز اسمبلیوں کی مدت میں توسیع یا کمی کا اختیار مل سکتا ہے۔ ان حالات کی وضاحت کی جانی چا ہئے جن میں ای سی آئی اس طاقت کااستعمال کر سکتا ہے۔ جسٹس چندر چڈ نے ایک ملک ایک الیکشن پر پارلیمانی کمیٹی کو اپنی تحریری رائے پیش کی تھی۔ یاد رہے کہ وزیر قانون ارجن رام میگھوال نے ۱۷؍دسمبر ۲۰۲۴ءکو لوک سبھا میں ایک ملک ایک انتخابی آئین ترمیمی بل پیش کیاتھا۔