آئرش بینڈ ’’نی کیپ‘‘ پر فلسطین حامی اور اسرائیل مخالف نعرے بلند کرنے کی پاداش میں ’’دہشت گردی کو فروغ‘‘ دینے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ مگر اب پولیس نے ناکافی ثبوت کی بناء پر یہ کیس بند کردیا ہے۔
EPAPER
Updated: July 19, 2025, 9:25 PM IST | London
آئرش بینڈ ’’نی کیپ‘‘ پر فلسطین حامی اور اسرائیل مخالف نعرے بلند کرنے کی پاداش میں ’’دہشت گردی کو فروغ‘‘ دینے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ مگر اب پولیس نے ناکافی ثبوت کی بناء پر یہ کیس بند کردیا ہے۔
برطانیہ کی پولیس نے آئرش ہپ ہاپ گروپ ’’کنی کیپ‘‘ کے خلاف جاری متنازع تحقیقات بند کردی ہیں۔ خیال رہے کہ گزشتہ ماہ گلاسٹن بری میوزک فیسٹیول میں نی کیپ نے فلسطین حامی نعرے بلند کئے تھے، جو اسرائیل حامیوں کو راس نہیں آئے اور انہوں نے گروپ پر دہشت گردی کو فروغ دینے کا الزام عائد کیا۔ اس شکایت کے بعد برطانیہ پولیس بینڈ کے خلاف ’’دہشت گردی کو فروغ‘‘ دینے کے معاملات کی تحقیقات کررہی تھی۔ مگر اب اسے بند کردیاگیا ہے۔ بعض افراد کا کہنا ہے کہ برطانوی پولیس ’’سیاست‘‘ کے دباؤ میں گروپ کے خلاف کارروائی کر رہی تھی۔
یہ بھی پڑھئے: ۸۰؍سے زائد برطانوی اراکین پارلیمان نے اسرائیل پر پابندی کا مطالبہ کیا
نی کیپ نے ۲۸؍ جون کو اپنے ہائی پروفائل پرفارمنس کے دوران ’’آزاد فلسطین‘‘ اور ’’اسرائیل جنگی مجرم ہے‘‘ کے نعرے لگائے، جسے جان بوجھ کر بی بی سی کی لائیو نشریات سے خارج کر دیا گیا۔ عوامی شکایات کے بعد، ایون اور سمرسیٹ پولیس نے مبینہ طور پر انسداد دہشت گردی کے یونٹوں سے تفتیش شروع کی۔ ۱۸؍ جولائی کو انہوں نے تصدیق کی کہ کیس ناکافی شواہد کی وجہ سے بند کر دیا گیا ہے اور گروپ کے خلاف مزید کارروائی نہیں کی جائے گی۔ اس ضمن میں نی کیپ نے تحقیقات کو سیاسی طور پر حوصلہ افزائی قرار دیتے ہوئے مذمت کی، برطانیہ کے حکام پر الزام لگایا کہ وہ غزہ پر استعمار، نسل پرستی اور اسرائیل کی نسل کشی کی جنگ کے خلاف بولنے والے فنکاروں کو دبانے کیلئے دہشت گردی کے قوانین کو ہتھیار بنارہے ہیں۔